
توشہ خانہ کا ریکارڈ آگے پیچھے کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے
کافی ریکارڈ لیک ہو چکیں، جبکہ تمام ریکارڈ عدالت میں بھی جمع ہو جائے گا اس لیے ریکارڈ آگے پیچھے کرنا مشکل ہو جائے گا، معروف قانون دان اظہر صدیق کا انکشاف
محمد علی
منگل 14 مارچ 2023
01:05

اظہر صدیق کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ کا ریکارڈ آگے پیچھے کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، کافی ریکارڈ لیک ہو چکیں، جبکہ تمام ریکارڈ عدالت میں بھی جمع ہو جائے گا اس لیے ریکارڈ آگے پیچھے کرنا مشکل ہو جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ کا معاملہ ایٹم بم ہے، 13 جماعتیں اس معاملے میں عمران خان کو پھنسانے جا رہے تھے، اب یہ لوگ خود پھنس گئے ہیں، یہ لوگ گھڑی گھڑی کرتے خود گھڑی ہو گئے، عمران خان نے انہیں ایسی گھڑی میں ڈالا ہے، اب ٹائم بم شروع ہو گیا ہے۔
(جاری ہے)
معروف قانون دان کے مطابق انہوں نے عدالت میں بھی کہا ہے کہ انہیں خدشہ ہے کہ توشہ خانہ کا ریکارڈ تبدیل کر دیا جائے گا، عدالت میں ایک سوال یہ بھی آیا کہ یہ لوگ توشہ خانہ تحائف کا ذریعہ نہیں بتا رہے، جلد 2002 سے پہلے کا توشہ خانہ ریکارڈ بھی منظر عام پر آئے گا۔
جبکہ دوسری جانب بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق توشہ خانہ تحفے حاصل کرنے والوں میں سابق صدور پرویز مشرف، آصف علی زرداری اور ممنون حسین، سابق وزرائے اعظم شوکت عزیز، یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، نواز شریف، شاہد خاقان عباسی اور عمران خان کے نام شامل ہیں جبکہ موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر عارف علوی کا توشہ خانہ ریکارڈ بھی جاری کیا گیا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ تحائف سابق وزیر اعظم شوکت عزیز نے حاصل کیے جو کہ اس سے قبل وزیر خزانہ کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ شوکت عزیز اور ان کی اہلیہ کو غیر ملکی نمائندوں سے مجموعی طور پر 885 تحائف ملے۔ آصف زرداری نے 181، نواز شریف نے 55، شاہد خاقان عباسی نے 27، عمران خان نے 112 اور پرویز مشرف نے توشہ خانہ سے 126 تحائف حاصل کیے۔ انکشاف ہوا ہے کہ حکومتی شخصیات کی جانب سے کئی غیر ملکی تحائف مفت میں بھی حاصل کیے گئے۔ کئی حکومتی شخصیات توشہ خانہ سے مفت میں بیڈ شیٹس گھر لے گئیں۔ بیٹ شیٹس لینے والوں میں شوکت عزیز، خورشید قصوری، خواجہ آصف، آصف زرداری اور اسحاق ڈار سمیت دیگر شامل ہیں۔ بیڈ شیٹس کے علاوہ بھی کئی تحائف مفت میں حاصل کیے گئے۔ بلاول بھٹو نے 2013 میں اس وقت ایک گلدان توشہ خانہ سے مفت حاصل کیا جب ان کے والد صدر مملکت تھے۔ ایبٹ آباد انکوائری کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کافی کے دو پیکٹ رکھے ۔ سابق صدر مملکت ممنون حسین نے ڈرائی فروٹ کے دو ڈبے مفٹ حاصل کیے۔ رضا ربانی، شاہ محمود قریشی، نواز شریف، شوکت عزیز، پرویز مشرف، حنا ربانی، آصف زرداری اور عارف علوی ان لوگوں میں بھی شامل ہیں جنھوں نے کھجوریں اور ٹی سیٹ حاصل کیے۔ 2015 میں اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف، ان کی اہلیہ کلثوم نواز اور بیٹی مریم نواز تینوں کو پائن ایپل کے ڈبے ملے جو انھوں نے بغیر کوئی رقم ادا کر کے رکھے۔ بتایا گیا ہے کہ 2001 کے قوانین کے تحت جن تحائف کی قیمت کا تخمینہ 10 ہزار روپے تک لگایا جاتا ہے ایسے تحائف کو مفت حاصل کیا جا سکتا تھا۔ 10 ہزار روپے سے اوپر کے تحائف کے لیے سرکاری عہدیدار 15 فیصد رقم ادا کر کے تحفہ اپنے پاس رکھ سکتے تھے تاہم 2011 میں اس رقم کو 20 فیصد کر دیا گیا۔ جبکہ 2018 کے قوانین کے تحت جن تحائف کی قیمت کا تخمینہ 30 ہزار روپے لگتا ہے وہ مفت حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ 30 ہزار روپے سے اوپر کے تحائف کے عوض 50 فیصد ادائیگی لازم قرار دی گئی ہے۔
مزید اہم خبریں
-
شاران فوریسٹ، جہاں درشی اور منشی کی پریم کہانی نے جنم لیا
-
پوٹن کی یوکرین سے براہ راست مذاکرات کی تجویز، سیزفائر کے مطالبے پر خاموشی
-
جھوٹ کا پردہ چاک، پاک فضائیہ کی کارروائی میں بھارتی طیاروں کی تباہی کے شواہد دنیا نے دیکھ لیے
-
پاکستان کا بھارت سے تنازعات کے حل کیلئے صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم
-
مہذب اور باربیرین
-
پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری کی حمایت جاری رکھیں گے، چینی وزیرخارجہ کی اسحاق ڈار سے گفتگو
-
آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر ملک بھر میں دوسرے روز بھی جشن
-
امریکی امداد میں کمی: بنگلہ دیشی طبی شعبہ مسائل کا شکار
-
بھارت سے سیزفائر ہو سکتا ہے تو پی ٹی آئی کے ساتھ بھی ہونا چاہیئے، بیرسٹر گوہر
-
امریکی صدر کی پاکستان اور بھارت کے دیگر مسائل پر بھی ثالثی کی پیشکش
-
مشکل حالات میں ہی اندازہ ہوتا ہے کہ فوج کی اہمیت کیا ہے، انور مقصود کا خراج تحسین
-
تانبے کی کمی ماحول دوست توانائی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ میں رکاؤٹ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.