Live Updates

سندھ اسمبلی، شرمیلا فاروقی کی جانب سے پیش کردہ موسمیاتی تبدیلی اور اس کے اثرات سے متعلق تحریک التوا پر تفصیلی بحث کی گئی

ملک میںبارشوں کا موسم بھی تبدیل ہوگیا ہے اور اس تبدیلی سے سب سے زیادہ سندھ متاثر ہوا ہے،موسمیاتی تبدیلی کے باعث کاٹن کا ضیاع ہوتا ہے اسی لئے اس بار لوگ کاٹن نہیں لگا رہے، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو ماحولیاتی تبدیلی کہ وجہ سے ڈھائی لاکھ مذید اموات ہوسکتی ہیں۔ہمیں پہلے سے آفت کے لیے تیار ہونا ہوگا،شرمیلافاروقی موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہماری دھرتی کو سب سے بڑا خطرہ ہے۔یہ صورتحال گرمی بڑھنے سے پیدا ہوئی ہے اور اس کے نتیجے میں اب بارشیں جو زیادہ ہورہی ہیں۔ موسمی تبدیلی سے سب سے زیادہ انسان متاثرہوئے ہیں،جام خان شورو ایک سابق زیر اعظم نے بلین ٹریز کی بہت باتیںکیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تھا ۔آج پاکستان کی صورتحال سب کے سامنے ہے ،امدادپتافی پانی کے راستوں کی بحالی کے حکومت کو فوری اقدام اٹھانا چاہیے۔سیلاب کے دوران جب دورہ کیا تو پتہ چلا کہ زمینی خداو ں نے پانی کے راستے بھی بند کررکھے ہیں،دریاو ں پر قبضے سے ختم کرانا حکومت کا کام ہے،سید عبدالرشید

پیر 15 مئی 2023 20:40

�راچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2023ء) سندھ اسمبلی میں پیر کو پیپلز پارٹی کی رکن شرمیلا فاروقی کی جانب سے پیش کردہ موسمیاتی تبدیلی اور اس کے اثرات سے متعلق تحریک التوا پر تفصیلی بحث ہوئی جس میں حکومت اور اپوزیشن دونوں جانب کے ارکان نے حصہ لیا۔وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہونے کہاکہ ملک میںبارشوں کا موسم بھی تبدیل ہوگیا ہے اور اس تبدیلی سے سب سے زیادہ سندھ متاثر ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث کاٹن کا ضیاع ہوتا ہے اسی لئے اس بار لوگ کاٹن نہیں لگا رہے۔ہماری انڈر واٹر کی کوالٹی بھی صحیح نہیں ہے۔ہمیں ایسا پانی دینا ہوگا جو فصلوں کے لئے بہتر ہو۔ہمارے پاس سیوریج ٹریٹمنٹ کا سلسلہ نہیں ہے ۔اس پر بھی ہمیں کام کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

سولر انرجی اور ونڈ انرجی پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ماحول میں کاربن کی مقدار بڑھ رہی ہے ،جو گاڑیاں زیادہ دھواں چھوڑتی ہیں ان کو بند کیا جائے۔

پبلک ٹرانسپورٹ کوالیکٹرک سسٹم پر جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میںمنگریوز پر کام ہوا ہے اس کو مزید بڑھانا چاہیے۔سمندر آگے آنے سے بھی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ڈاکٹر عذرا نے کہا کہ اسپتالوں میں آر او پلانٹ ہونے چاہیں۔اسپتالوں کی ویسٹیج پر بھی کام کرنا ہوگا۔پیپلز پارٹی کی شرمیلا فاروقی نے کہاکہ ہم کس طرح ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کو پیشگی طورپر محسوس کرسکتے ہیں یہ کوئی بھی نہیں بتا سکتا ہے۔

پاکستان جیسے کئی ممالک موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہورہے ہیں۔ماحولیاتی تبدیلی کہ وجہ سے ڈھائی لاکھ مذید اموات ہوسکتی ہیں۔ہمیں پہلے سے آفت کے لیے تیار ہونا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلاب کے شدید اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ہمیں آر بی او ڈی ٹو کے اوپر کام کرنا پڑے گا۔ہمیں گھر گھر کونسلنگ کرنی چاہیے۔جن کے نقصانات ہوئے ہیں۔ایم کیو ایم کے راشد خلجی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں چیزوں کا تسلسل نہیں رہتا ہے۔

یہ بات شاید حکومت کی ترجیحات میں بھی نہیں ہے۔دنیا میں قدرتی وسائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ہم اپنی آنے والی نسلوں کو کوئی بہتر سندھ نہیں دے کر جارہے۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کو ادراک کو دیکھتے ہوئے کام کرنا ہے۔ایسی صنعتیں جو زیادہ کاربن اور گیسز کا اخراج کررہی ہیں۔اس پر بھی کام ہونا چاہیے۔انہوں نے تجویز پیش کی کہحکومت موسمیاتی تبدیلی پر پالیسی بیان دے۔

موسمیاتی تبدیلی سے بچانے کے لیے ہمیں ایک مو ثر پالیسی دینی ہوگی۔ صوبائی وزیر جام خان شورو نے تحریک التوا پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہماری دھرتی کو سب سے بڑا خطرہ ہے۔یہ صورتحال گرمی بڑھنے سے پیدا ہوئی ہے اور اس کے نتیجے میں اب بارشیں جو زیادہ ہورہی ہیں۔ موسمی تبدیلی سے سب سے زیادہ انسان متاثرہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انڈسٹری سے ہمیں فائدہ تو ہوا۔مگر اس کی قیمت ہمیں بہت زیادہ ادا کرنی پڑرہی ہے ۔ہمیں پانی کی کمی والے ملکوں میں شامل کرلیا گیا ہے۔جام خان شورو نے کہا کہ ہم نے اپنے دریاو ں کے ساتھ کیا کیا ہے۔ہمارے کئی دریا 60 میں انڈیا کو دے دئیے گئے۔سندھ میں آنے والا پانی آج پانچ دریاو ں کا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پانی کے رخ موڑے گئے ہیں ۔

ہم نے قدرت کے ساتھ چھڑ چھاڑ کی ہے جس کا خمیازہ بھگتنا پڑرہا ہے ۔جب پانی سمندر میں داخل ہوتا تھاتو خوشحالی ہوا کرتی تھی اورڈیلٹا کے لوگ سب سے زیادہ خوشحال ہوا کرتے تھے۔جو نقصان ہوا وہ انسان کا ہوا۔انہوں نے کہا کہ 2022 کے سیلاب کے بعد مطالبہ آیا کہ قدرتی راستے بحال کردیں۔یہ راستے 50 سال میں بند ہوئے ہیں۔آج ہم واٹر شارٹیج برادشت کررہے ہیں۔

آج بھی ہم نے سبق نہیں سیکھا ہے۔بہت سے لوگ کہتے ہیں ڈیم بنا دیں۔ہمارے پاس پورا پانی نہیں ہے۔نئے کینال بنانے کی بات کیسے کرتے ہیں۔آج بھی انڈیا ہمارے دریاو ں پر ڈیم بنانے کی بات کرتا ہے۔ہمارے پاس ان ٹریٹمنٹ پانی آتا ہے۔آر بی او ڈی تھری ابھی تک واپڈا کے پاس ہے منچھر کی مچھلی ختم ہوگئی۔ہمیں 2022 کے سیلاب کو نظرمیں رکھتے ہوئے اسکیمیں بنانی ہوں گی۔

پیپلز پارٹی کے امداد پتافی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ایک سابق زیر اعظم نے بلین ٹریز کی بہت باتیںکیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تھا ۔آج پاکستان کی صورتحال سب کے سامنے ہے ۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کوجس طرح سپریم کورٹ میں کو ویلکم کیا جارہا ہے وہ اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ ہے ۔یہ ریاست عمران خان کے لئے ماں جیسی دکھائی دیتی ہے ۔

کیا بھٹو، بے نظیر اور نواز شریف وزیراعظم نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ یہ بڑی شرمناک بات ہے کہ جب تک ججز کے گھر والے گیلری میں آکر نہ بیٹھے تب تک نواز شریف کی نا اہلی کا فیصلہ نہیں سنایا گیا۔اس طرح ایک منتخب وزیر اعظم کی تزلیل کی گئی۔اس ملک کے ساتھ جو زیادتیاں ہورہی ہیں۔ پی ٹی آئی والوںنے ایم ایم عالم کی نشانی کو جلا کر رکھ دیا۔یہ کسی پارٹی کا نقصان نہیں ہے ۔

یہ پاکستان کا نقصان ہے۔پاکستان میں سب سے بڑا عذاب یہ لنگڑا ہے۔ ایم ایم اے کے رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید نے کہا کہ ورلڈ بینک کہ رپورٹ کے مطابق حالیہ سیلاب اور قدرتی آفات کے باعث 2 ہزار سے زائد لوگ جاں بحق ہوئے۔80لاکھ لوگ متاثر ہوئے۔30 ارب سے زائد کا نقصان ہوا۔انہوں نے کہا کہ پانی کے راستوں کی بحالی کے حکومت کو فوری اقدام اٹھانا چاہیے۔

سیلاب کے دوران جب دورہ کیا تو پتہ چلا کہ زمینی خداو ں نے پانی کے راستے بھی بند کررکھے ہیں،دریاو ں پر قبضے سے ختم کرانا حکومت کا کام ہے۔انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کے لئے حکومت سندھ کی کارکاردگی صفر ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو سنجیدگی دکھانے کی ضرورت ہے۔میں کلائمیٹ چینج پر بل جمع کرایا تھا۔تعصب اتنا ہے کہ وہ بل ٹیبل نہیں ہوسکا۔

صوبائی وزیر اسماعیل راہو نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کا پوری دنیا کو سامنا ہے۔اس صورتحال سے سندھ سب سے زیادہ متاثر ہے۔انہوں نے کہا کہ کاربن میں ہمارا 5 فیصد ہے۔دنیا میں گیسز میں ہمارا 31 واں نمبر ہے ہمیں پھر بھی اقدامات کرنے ہوں گے۔گزشتہ بارشوں میں بہت تباہی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ گوگل وارمنگ کو کنٹرول کرنے میں ہمیں بھی اپنا حصہ ڈالنا ہے ۔اسماعیل راہو نے کہا کہ ہمارے گزشتہ دس سال بہت گرم گزرے ہیں۔گرمی کا اضافہ ہوا ہے۔ ہم نے مختلف کانفرنسز میں پاکستان کے موقف کو اجاگر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت وفاقی حکومت سے کلائمیٹ چینج کے حوالے سے رابطہ کرے گی ۔ بعدازاںسندھ اسمبلی کا اجلاس منگل دوپہر 2بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات