۵کراچی، جی ڈی اے نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مقرر کرنے کے تمام اختیارات دو رکنی کمیٹی کو تفویض کردئیے

لله* ڈاکٹر صفدر عباسی اور سردار عبدالرحیم کو جی ڈی اے کے اراکین اسمبلی نے دستخط کے ساتھ اختیارات سپرد کیے اجلاس سندھ میں امن امان کی بدترین صورتحال ،مہنگائی،عام انتخابات سمیت مختلف معاملات پر تفصیلی بات چیت

ہفتہ 22 جولائی 2023 20:15

e+کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جولائی2023ء) جی ڈی اے کے چیف کوآرڈینیٹر اور سابق وفاقی وزیر سید صدرالدین شاہ راشدی نے کہا ہے کہ سپہ سالار ہی ملک کا مالک ہے وہ ملک کی بہتری چاہتے ہیں ہم ہر حال میں انکے ساتھ ہیں سب کو محب وطن بن کرملک کو درست ٹریک پرچڑھانا ہوگا مجھے نہیں لگ رہا کہ عام انتخابات رواں برس ہونگے، کیونکہ حلقہ بندیوں اور مردم شماری کا معاملہ زیر التواء ہے، ملک میں جمہوریت برائے نام ہے ملک کو درست ٹریک پر لانے کے لئے ہمیں آگے آنا ہوگا وہ ہفتے کو فنکشنل لیگ ہاؤس کلفٹن میں جی ڈی اے کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے اس موقع پر جی ڈی اے رہنما ڈاکٹر صفدر عباسی،ڈاکٹر فہمیدا مرزا،ڈاکٹر ذوالفقار مرزا،سید زین شاہ،سردار عبدالرحیم،عارف مصطفی جتوئی،سید جلال شاہ جاموٹ،نند کمار گوکلانی،معظم خان عباسی،وریام فقیر خاصخیلی،علی غلام نظامانی،ڈاکٹر رفیق بانبھن،نسیم راجپر،عبدالرزاق راھموں،ارشد شر بلوچ ،خواجہ نوید اور دیگر شریک تھے،اجلاس میں موجود جی ڈی اے کی تمام ایم پی ایز نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے مقرر کرنے کے لیے دستخط کے ساتھ تمام اختیارات ڈاکٹر صفدر عباسی اور سردار عبدالرحیم پر مشتمل دو رکنی مذاکراتی کمیٹی کو دے دیے،یہ کمیٹی ایم کیو ایم پاکستان سمیت سندھ اسمبلی میں موجود تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے کرے گی،اس موقع پر سید صدر الدین شاھ راشدی نے مزید کہا کہ اگر ہم واقعی ملک کو سنبھال کر آگے لے جانا چاہتے ہیں تو ہمیں وہ رستہ اختیار کرنا پڑے گا وہی رستہ جو بزرگوں نے ملک کے حصول کے لیئے قربانیاں دیں، مفت میں قیادت ورثے میں نہیں ملتی آنے والے وقت میں نوجوان سوال کرے گا کہ اس ملک کا کیا حشر کیا گیا ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم راہ راست پر آجائیں اور مستقبل بہتر کریں عوام کے جائز بنیادی حقوق ان کو دروازے پر ملنے چاہئیں ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، الیکشن کے نتائج بناء نوٹیفیکیشن منظور نہیں ہونگے ہم سب کو محب وطن بن کر ملک کو درست ٹریک پرچڑھانا ہے، اپوزیشن لیڈر کے انتخابات سے ہم دستبردار نہیں ہوئے مگر ہمارے پاس اکثریت نہیں ہے،قومی اسمبلی میں ہمارے تین ہی ممبر تھے،ہم پی ٹی آئی کے ساتھ نہیں تھے الگ الیکشن لڑااتحادی کا سوال نہیں بنتا الیکشن سے قبل کسی جماعت کو کمزور کہنا درست نہیں سب خود کو مضبوط سمجھتے ہیں،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا وزیراعظم کے لیے اصل میں امیدوار بڑا زرداری ہی ہے چھوٹا تو فقط شو پیس ہے،اگر 15 سال بعد بھی پیپلز پارٹی کی مقبولیت کمزور دکھائی دیتی ہے تو اس کا مقصد ہماری مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے، نگران حکومت کوئی بھی ہو اسے غیر جانبدار ہونا چاہیے،لیکن ماتحت افسران غیر جانبدار نہیں ہوسکتے، اپوزیشن لیڈر معاملے پر اعتراض نہیں تحفظات ہیں بیٹھیں گے تو مسائل سامنے آئیں گے لائن ڈرا ہوگی ہے، انہوں نے کہا کہ لگ نہیں رہا کہ الیکشن 2023 میں ہوں کیونکہ مردم شماری اور حلقہ بندیوں کا معاملہ ممکن نہیں۔

(جاری ہے)

جی ڈی اے کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر صفدر علی عباسی کا کہنا تھا کہ جی ڈی اے کی کور کمیٹی میں تمام پارٹیوں نے شرکت کی ہے الیکشن کمیشن کو انتخابی نشان ستارے کا نشان آلاٹ کرنے کی درخواست کی گئی ہیانتخابی میدان میں ہم مظبوطی سے اترینگے اور ملکر الیکشن لڑیں گے اجلاس میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے معاملے ہر بحث ہوئی حلیم عادل شیخ ڈی فیکٹو اپوزیشن لیڈر بن کر رہ گئے ہیں ایم کیو ایم نے ہمیں اپوزیشن لیڈر کے لیئے حمایت کی درخواست کی ہم نے سیاست میں دروازے بند نہ کرنے پر اتفاق اور میری سربراہی میں ارکان اسمبلی سے معاملات طے کرنے کا اختیار دیا تھا اپوزیشن لیڈر کا نگران وزیر اعلی کی مقرری میں مشاورت کا اہم کردار ہے، انہوں نے کہا کہ الیکشن مرحلہ متنازع ہے آر اوز انتظامیہ سے لینے سے الیکشن پر اعتراض اٹھائے جاتے ہیں، ہم عدلیہ سے آر اوز کی مقرری کے حامی ہیں الیکشن کمیشن سے اپنے افسران کو آر اوز مقرر کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں قومی اسمبلی میں الیکشن اصلاحات پر بھی تحفظات ہیں،انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات پر اسمبلی میں بات کریں گی، مردم شماری پر اعتراض اور حلقہ بندیوں پر کنفیوڑن ہے جس کی ذمہ دار اتحادی حکومت ہیوفاقی حکومت ان خدشات کا خاتمہ کرے جی ڈی اے اس صورتحال کو مانیٹر کررہی ہے، ہم مزاحمت بھی کریں گے جی ڈی اے ضلعی سطح پر مہم چلائے گی دیگر پارٹیوں سے بھی اس سلسلے میں بات کرکے وسیع محاذ بنانے کی کوشش کریں گے،پندرہ سالوں سے سندھ میں تباہی ہے سیلاب متاثرین ایک سال سے دربدر ہیں، انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایم کیوایم پاکستان کا وفد ڈاکٹر فاروق ستار کی سربراہی میں ہمارے پاس آیا تھا لیکن انہوں نے ازخود سندھ اسمبلی میں درخواست جمع کروادی۔

جی ڈی اے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں عوام کے مسائل خاص کر معیشت کی صورتحال پر بات کی گئی اس وقت مہنگائی عروج پر ہے چینی آٹا مہنگا ہوچکا لوڈشیڈنگ اور بجلی مہنگی ہے تشویشناک صورتحال ہے ملک کے لیئے چیلنجز بڑھتے جارہے ہیں ہم ایوانوں میں اور باہر آواز اٹھائیں گے الیکشن رفارمز کمیٹی کے اوپر بات بھی ہوئی ہیں مگر تحفظات ہیں الیکشن کا شفاف بنیادوں پر ہونا ضروری اور عوام کا اعتماد لازمی ہے جب بھی الیکشن ہوں وہ شفاف ہو اور عوام کی آسانی کے مطابق ہونے چاہئیں ہر ضلع میں کمیٹیاں اپنی سرگرمیاں شروع کریں گی سندھ میں جمہوریت نہ ہونا بھی مضبوط اپوزیشن کا نہ ہونا ہے اس وقت میثاق جمہوریت کی ضرورت اور تمام سیاسی جماعتوں کو کردار ادا کرنا چاہیئے، انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں خامیاں ہیں جن کے خاتمے کی ضرورت ہے۔

سید زین شاہ نے اس موقع پر کہا کہ آئندہ کے الیکشن پر لائحہ عمل مرتب کیا گیا ہے معیشت تباہ اور مہنگائی عروج پر ہے صوبے میں کشمور سے کراچی تک امن خراب ہوتا جارہا ہے جس کا سبب کرپشن اور بدعنوانی ہے پولیس کا کردار درست نہیں وہ ناکام ہیں ووٹ کو لازمی کیا جائے پولنگ اسٹیشن بڑھا کر حقیقی انتخابات کرائے جائیں الیکٹرونک ووٹنگ مشین لائی جائے جس سے دوہرے ووٹ کی روک تھام ہوسکے گی روکے گئے احتسابی عمل کو بحال اور بے رحم احتساب کیا جائے کرپٹ سیاستدانوں اور افسران کا احتساب نہیں ہوا تو ماحول آلودہ ہوگا انارکی پیدا ہوگی، سندھ حکومت سندھ کو تباھ کررہی ہے سندھ کے اختیار سے دستبردار ہوا جارہا ہے اور ڈومیسائل سے بھی ہاتھ اٹھا لیا ہے ہمیں اس پر تحفظات ہیں اور اس سے صوبے کی آزادی متاثر کی جارہی ہے صوبے کو بے اختیار کیا گیا ہے یہ صوبے کے مفاد کے خلاف ہیں۔

سابق وزیر داخلہ اور جی ڈی اے رہنما ڈاکٹر زوالفقار مرزا نے کہا کہ جس صوبے میں زرداری کا بچہ جمورا ہوگا وہاں پر صاف شفاف الیکشن ممکن نہیں ہے۔۔