ٹ* کسی کو مائنس کرنا ہمارے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے، خواجہ سعد رفیق

پی ٹی آئی نے جو کلچر رائج کیا تھا اس میں ایک دوسرے سے بات چیت سے بھی دور کر دیا تھا، لیگی رہنما جی ڈی اے سے بھی ہمارا رابطہ ہے ہوا ہے، ان سے ہماری بات چیت شروع ہے جس سے متعلق وقت آنے پر فیصلہ ہوگا، ایاز صادق و دیگر کی میڈیا گفتگو

اتوار 12 نومبر 2023 18:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 نومبر2023ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کسی کو مائنس کرنا ن لیگ کے ایجنڈے میں شامل نہیں، ماضی میں جو غلطیاں ہوئی ہیں ان کو ٹھیک کریں گے اور سماجی و سیاسی تعلق کو فروغ دیں گے۔ پی ٹی آئی نے جو کلچر رائج کیا تھا اس میں ایک دوسرے سے بات چیت سے بھی دور کر دیا تھا، کراچی پریس کلب میں ایاز صادق سمیت دیگر ن لیگی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمیں اعزاز حاصل ہے کہ ایشیا کے بڑے پریس کلب میں ہیں، کراچی پریس کلب کے اراکین کی جمہوریت کیلئے عظیم قربانیاں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہم کراچی میں سیاسی اور سماجی رابطے کر رہے ہیں، پیر صاحب پگارا کے پاس گئے جہاں مثبت بات چیت ہوئی جو آگے بڑھے گی، ایم کیو ایم کے پاس بھی جائیں گے، حکومت بنی تو آئینی ترامیم کریں گے۔

(جاری ہے)

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان کا سب بڑا شہر کھنڈرات بن گیا ہے، یہ ایشیا کا بڑا شہر ہے جسے ہر حکومت میں نظر انداز کیا جاتا رہا، ہم نے مستقبل کا نقشہ بنایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے جو کلچر رائج کیا تھا اس میں ایک دوسرے سے بات چیت سے بھی دور کر دیا تھا، سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کراچی کو کھنڈر بنا دیا گیا۔خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کسی کو مائنس کرنا مسلم لیگ ن کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے، ہم شکر گزار ہیں ان سب لوگوں کے جنہیں یقین ہوگیا ہے نواز شریف وزیراعظم بنیں گے۔ دہائیوں تک کراچی شہر پر توجہ نہیں دی گئی، سماجی تعلق ٹوٹنا نہیں چاہیے اور رابطے قائم رہنے چاہئیں۔

سعد رفیق نے کہا کہ سیاسی اختلاف اپنی جگہ رہے لیکن بات چیت بھی کریں، پی ٹی آئی نے پاکستان کی سیاست کو گندا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن قریب آتا ہے تو سیاستدان باتیں کرتے ہیں، ہمارے والے بھی کرتے ہیں، کس نے کیا فرمایا یہ سیاسی بیان آتے جاتے رہیں گے، فنکشنل لیگ سے ابتدائی بات ہوئی ہے کوشش ہے کثیر جماعتی اتحاد بنایا جاسکے، ہمارا فوکس منشور بہتر کرنے اور منشور پر ووٹ مانگنے پر ہے۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ کوئی ایک ادارہ یا جماعت اکیلے اس ملک کو بہتر نہیں کرسکتی، ملک دیوالیہ ہوگیا تھا اس کو ہم نے نکالا، الیکشن تک سیاستدانوں کے ایک دوسرے کے خلاف بیانات آتے رہیں گے۔ اس موقع پر سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ تلخیوں کی طرف نہیں جائیں گے، گالم گلوچ کو سیاست سے دور رکھیں گے، بلوچستان میں 3 دن رہ کر آیا ہوں، 14 کو نواز شریف جائیں گے جہاں وہ 3 دن رہیں گے، اور بھی لوگ ن لیگ میں شامل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے سے بھی ہمارا رابطہ ہے ہوا ہے، ان سے ہماری بات چیت شروع ہے جس سے متعلق وقت آنے پر فیصلہ ہوگا۔ نہوں نے کہا کہ جے یو آئی اور ایم کیو ایم کے ساتھ پہلے ہی طے ہوگیا تھا کہ مل کر الیکشن لڑیں گے، اس بار ہمارا پورا فوکس سندھ پر ہے، ہم نے اپنے دور میں پیپلز پارٹی کی حکومت کو مکمل سپورٹ کیا تھا۔