فروری قوم کے پاس غلطیاں سدھارنے کا دن ہے ‘ سراج الحق

الیکشن میں بار بار آزمائی ہوئی ناکام سیاسی جماعتوں اور باصلاحیت،دیانت دار جماعت اسلامی کا مقابلہ ہے ،امیرجماعت اسلامی

اتوار 21 جنوری 2024 21:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2024ء) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ 8 فروری قوم کے پاس غلطیاں سدھارنے کا دن ہے ترازو پر مہر لگا کر ملک کو نا اہل اور نالائق اشرافیہ سے بچانا ہو گا الیکشن میں بار بار آزمائی ہوئی ناکام سیاسی جماعتوں اور باصلاحیت،دیانت دار جماعت اسلامی کا مقابلہ ہے ہر شخص مہنگائی کے ذمہ دار سابق حکومتوں کو بدعائیں دے رہاہے سابقہ تینوں حکمران جماعتیں ناکام ثابت ہو چکی ان کی حکومتوں میں پاکستان نے ترقی کی طرف نہیں تنزلی کی طرف سفر کیا ہے یہ تینوں پارٹیاں آئی ایم ایف کی غلامی اور عوام سے انتقام پر یقین رکھتی ہیں جماعت اسلامی صرف اللہ کی غلامی اور قوم کی خدمت پر یقین رکھتی ہے ملک کو درپیش تمام مسائل کا حل اب صرف جماعت اسلامی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سخا کوٹ، مردان، دیر پائین اور ٹیکسلا میں جلسوں ریلی اور اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مولانا ڈاکٹر عطا الرحمن امید وار این اے 21 ،عاقب اسماعیل این اے 23 بھی موجود تھے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ قوم ترازو پر مہر لگائے یہ امن، انصاف اور خوشحالی کی ضمانت ہے۔ ملک میں بدامنی اور مہنگائی نے عوام کی زندگی عذاب بنا رکھی ہے،اشیاء خوردو نوش، بجلی، گیس،پانی کے بل، پٹرول، ایل پی جی، کھادیں ہر چیز کو عام آدمی کی پہنچ سے دور کردیا گیا ہے۔

ملک کی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے۔ بے روزگاری میں اضافے کی وجہ سے جرائم کی شرح میں بھی کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔جماعت اسلامی کو حکومت ملتی ہے تو ہم بے روزگاری، مہنگائی اور کرپشن کا خاتمہ کرتے ہوئے بیوروکریسی، پولیس، نظام عدل میں اصلاحات متعارف کرائیں گے۔سراج الحق نے کہا کہ انگریز کے دیے گئے نظام، موجودہ وی آئی پی کلچر اور خاندانوں کی پارٹیوں سے خلاصی حاصل کیے بغیر ملک میں ترقی ممکن نہیں،جماعت اسلامی کامیاب ہوکر غیر ترقیاتی اخراجات کا خاتمہ کرے گی، بچت کو یتیموں اور معذوروں کی کفالت پر خرچ کریں گے، بے روزگار نوجوانوں کو روزگار اور تعلیم عام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سود کا خاتمہ کرکے معیشت کو اسلامی اصولوں پر استوار کرے گی۔حکمران اشرافیہ ایکسپوز ہوگئی، امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ قوم سابقہ حکمرانوں کے جعلی دعوؤں سے تنگ آچکی ہے، ان کے پاس کارکردگی دکھانے کو کچھ بھی نہیں، یہ اب پھر جھوٹے وعدے کررہے ہیں، پی پی کے چیئرمین کی دلیل ہے کہ اگر ان کے نانا اور والدہ وزیراعظم رہے تو یہ کرسی انہیں بھی دی جائے، کوئی چوتھی بار ایوان وزیراعظم میں براجمان ہونا چاہتے ہیں، ن لیگ گزشتہ تین دہائیوں سے اقتدار میں ہے، پیپلز پارٹی نے سندھ پر15برس حکومت کی، بہتری لانے کے لیے اتنی مدت کافی ہوتی ہے، یہ حکمران جلسوں میں اپنی کارکردگی بتائیں۔

حقیقت یہ ہے کہ ان کی کارکردگی زیرو ہے، ان کی وجہ سے ملک 80ہزار ارب کا مقروض ہے، سالانہ پانچ ہزار ارب کی کرپشن ہوتی ہے،انہوں نے ملک پر آئی ایم ایف،ورلڈ بنک کی پالیسیاں مسلط کیں، مہنگائی اور بے روزگاری عام کی، انہوں نے عوام کے لیے سانس لینا بھی دشوار بنا دیا، ملک میں دکاندار، تاجر پریشان ہیں، کاروبار ختم ہوگیا، روپیہ اپنی قدر کھو چکا، معیشت بیٹھ گئی، ادارے کمزور ہوئے، پونے دوکروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، نوجوان بے روزگار ہیں، کل بلوچستان اور سندھ کا دورہ کیا، عام پریشان حال، حکمران اشرافیہ، جاگیردار، وڈیرے مزے میں ہے۔

انہوںنے کہا کہ محدود وسائل اور اقتدار میں نہ ہونے کے باوجود جماعت اسلامی نے عوامی خدمت کی مثالیں قائم کیں، عوام ہمیں ووٹ دے، وعدہ کرتے ہیں ان کی بہتری کے لیے دن رات ایک کردیں گے، کرپٹ پارٹیاں کرپشن ختم کرسکتی ہیں نہ عوام کو ان کا حق دیں گی۔ حکمران اشرافیہ کو اپنے خاندانوں اور اولادوں کے علاوہ کچھ نظر نہیں آتا، ان کے ہوتے ہوئے عوام کو کسی باہر کے دشمن کی ضرورت نہیں، انہوں نے باریاں لگارکھی ہیں، ملک میں وسائل کی کمی نہیں، مسئلہ قیادت کا ہے، قوم کو اہل ایماندار قیادت چاہیے جو صرف جماعت اسلامی دے سکتی ہی 8فروری کو عوام ان ووٹ سے ان کا سیاسی مستقبل ختم کردیں گے۔