Live Updates

شہبازشریف اپنا اعتبار کھو چکے، ان کے دعوؤں کا حقیقت سے کوئی لینا دینا نہیں

تقریر میں جتنی کامیابیاں گنوائیں ان کا زمینی حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، ضروری ہے کہ فارم 47 کے بجائے فارم 45 کی بنیاد پر حکومت سازی کی جائے۔ امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 15 جون 2024 21:48

شہبازشریف اپنا اعتبار کھو چکے، ان کے دعوؤں کا حقیقت سے کوئی لینا دینا ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جون 2024ء) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شہباز شریف اپنا اعتبار کھو چکے ہیں، ان کے دعووں کا حقیقت سے کوئی لینا دینا نہیں۔ وزیراعظم کی تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا بجٹ میں اشرافیہ کو پچایا اور سارا بوجھ تنخواہ دار طبقے پر ڈالا گیا۔ شہباز شریف نے جتنی کامیابیاں گنوا رہے ہیں ان کا زمینی حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

امیر جماعت نے کہا کہ سرمایہ کاری کم ترین سطح پر اور مہنگائی بلند ترین سطح پر ہے۔ دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔ صنعتکار پریشان اور کسان سراپا احتجاج ہیں۔ نوجوان مایوس، برین ڈرین عروج پر ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کی وجہ سے سیاسی و معاشی عدم استحکام ہے۔ استحکام کے لیے ضروری ہے کہ فارم 47 کے بجائے فارم 45 کی بنیاد پر حکومت سازی کی جائے۔

(جاری ہے)

یاد رہے وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف نے قوم سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم امہ کو حج اور عیدالضحیٰ کے موقع پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، اللہ نے دعا گو ہیں ہماری عبادات اور قربانیوں کو قبول فرمائے، آمین۔ انہوں نے کہا کہ آج فلسطین میں جو ظلم وستم ڈھایا جارہا، غزہ میں 40ہزارافراد کو شہید کردیا گیا، جن میں ہزاروں شیرخوار بچے بھی تھے اس سے بڑا ظلم زیادتی عصر حاضر میں کسی نے نہیں دیکھا، اسی طرح کشمیر کی وادی میں کشمیریوں پر ظلم ڈھائے جا رہے ہیں، اس کی بدترین مثال عصر حاضر میں نہیں ملتی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اپریل 2022میں جب اقتدار کی ذمہ داری سنبھالی اس وقت معاشی صورتحال سب کے سامنے ہے، ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، اس کا سہرہ نوازشریف اور تیرہ اتحادی جماعتوں کو جاتا ہے، آصف زرداری، بلاول بھٹو ، مولانا فضل الرحمان اور تمام دیگر اقابرین کو جاتا ہے۔ آج پاکستان معاشی مشکلات سے آہستہ آہستہ نکل کر ترقی خوشحالی کے راستے پر گامزن ہورہا ہے، یہ سفر مشکل اور طویل ہے ، حکومتی اکابرین اور اشرافیہ سے قربانی کا تقاضا کرتا ہے، قوم کی نظریں حکومت پر جمی ہوئی ہیں، کہ کس طرح معاشی مشکلات ختم ہوں گی، اور خوشحالی کا انقلا ب لایا جائے گا۔

جب سے ہم نے 8فروری کے انتخابات کے بعد حکومت سنبھالی اور دوبارہ وزیراعظم منتخب ہوا، ہم اس وقت تک جو خدمت انجام دی ہے، اس کے نتیجے میں مہنگائی 38فیصد سے آج 12فیصد تک گر گئی ہے، کہ خوش آئندہ تبدیلی ہے۔ قرضوں کے اوپر 22فیصد شرح سود تھا، وہ کم ہوکر 20فیصد پر آگیا ہے، اس سے ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا، پاکستان کے قرضوں کے حجم میں کمی آئے گی، اس طرح ملک ترقی کے راستے پر تیزی سے گامزن ہوگا، یہ پچھلے ساڑھے تین مہینے کی کارکردگی ہے۔

کل پیٹرول کی قیمتوں میں مزید ساڑھے 10روپے فی لیٹر ریلیف دیا گیا ہے، ڈیزل کی قیمت میں اڑھائی روپے کمی کی گئی۔ مہنگائی سے پریشان عوام کو کچھ ریلیف ملے گا۔ یہ ابھی ناکافی ہے، حکومتی اقدامات سے مہنگائی میں مزید کمی کی جائے گی۔ بچے بچیوں کو جدید تعلیم سے آراستہ کیا جائے گا، نوازشریف اور اتحادی جماعتوں کی مشترکہ کاوشوں کے نتیجے میں سوچ کو آگے لے کر بڑھ رہے ہیں، ماضی کو دیکھ کر رونے دھونے کا کوئی فائدہ نہیں، ماضی کو دیکھ کر غلطیوں کا ازالہ کریں گے۔

پاکستان کو کھویا مقام واپس دلائیں گے، مشکل ہے ناممکن نہیں، پوری قوم فیصلہ کرلے کہ ذاتی انا اور نفرتوں کو ختم کرکے غریب عوام کی خدمت کرنی ہے۔ قائد اعظم کے خواب کی تعبیر کیلئے ہم سنجیدہ ہیں، ہمیں پاک پی ڈبلیو ڈی ادارے کو ختم کرنا ہوگا، یہ وفاقی منسٹری اس میں شامل ہے جو کرپشن کے حوالے سے بدنام ہے، ان کی تنخواہیں دو ارب ، فنڈز کئی سو اربوں میں ہیں ، اگر ان کے پاس 100ارب ترقیاتی فنڈز ہیں تو پچاس فیصد کرپشن کی نذر ہوجاتے ہیں، ایسی تمام وزارتیں اور ادارے جوکرپشن کا منبہ اور قوم پر بوجھ ہیں ان کا خاتمہ ناگزیر ہوچکا ہے، اس کیلئے کمیٹی بنا دی گئی ہے ، اگلے دو ماہ میں مثبت نتائج لے کر آؤں گا، پاکستان پر بوجھ بننے والے اداروں کو ختم کردیں گے، اس سے اربوں روپے کی بچت ہوگی۔

میں ابھی چین کا دورہ کرکے آیا ہوں، اس سے پہلے برادر ممالک کے دورے کئے، سعودی عرب پاکستان کا باعتماد برادر ملک ہے، اربوں ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے ہوئے ہیں، یواے ای نے 10ارب ڈالر سرمایہ کاری کا وعدہ عزم کیا ہے، نگران دور حکومت میں سپہ سالار جنرل عاصم منیر کویت ، قطر سعودی عرب یواے ای گئے اور اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی کمٹمنٹ لائے۔ ایس آئی ایف سی کے ذریعے سرمایہ کاری صنعتی، زرعی، آئی ٹی اور معدنیات شعبوں میں سرمایہ کاری اگلے مہینوں سالوں میں آئے گی۔ 
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات