کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2024ء)
سندھ کے سینئر وزیر
شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حکومت
سندھ نے
کراچی شہر میں
ٹریفک کے مسائل کا حل ڈھونڈ نکالا ہے، بڑے بس اڈوں کو شہر سے باہر منتقل کیا جارہا ہے اور غیر قانونی بس اڈے ختم کئے جا رہے ہیں، مسافروں کو شہر سے باہر بس ٹرمینل پر پہنچانے کے لئے مفت شٹل سروس شروع کی گئی ہے، بھاری
ٹریفک کی وجہ سے شہر میں
ٹریفک کا نظام متاثر ہو رہا تھا،
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمینٹ نے پریمئم نمبر پلیٹس کے اجراع کے لئے نیلامی ہوئی، پہلے مرحلے میں حکومت
سندھ کو 67 کروڑ روپے موصول ہوئے۔
سندھ
اسمبلی میڈیا کارنر پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے
سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ، ایکسائز، ٹیکسیشن و نارکوٹکس کنٹرول
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پریمئم نمبر پلیٹس سے حاصل ہونے والی رقم چیئرمین
بلاول بھٹو زرداری کے ویژن کے تحت
سیلاب متاثرین کے
دنیا کے سب سے بڑے ہاسنگ پروجیکٹ کے لئے دی جا رہی ہے،دوسرے مرحلے میں 12 اکتوبر کو
کراچی میں پریمئم نمبر پلیٹس کے اجراع کی ایک اور تقریب ہونے جارہی ہے، مخیر حضرات پریمئم نمبر پلیٹس خریدیں گے اور اس سے حاصل ہونے والی رقم
سیلاب متاثرین کے لئے دی جائے گی۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ستمبر کے آخری ہفتے میں
پاکستان کی تاریخ کی پہلی بار پریمئم نمبر پلیٹس کا آن لائن اجراع شروع کرنے جارہے ہیں، جس کا پورٹل تیار کیا جارہا ہے،
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار لوگ گھر بیٹھے آن لائن پریمئم نمبر پلیٹ حاصل کر سکیں گے۔ سوک سینٹر میں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے دفتر میں اصلاحات کئے گئے ہیں ، ان اصلاحات کا مقصد عوام کی تکالیف کو ختم کرنا ہے۔
ہماری کوشش یہی ہے کہ عوام کو گھر کی دہلیز پر سہولیات فراہم کریں اور فائدہ پہنچائیں۔ سینئر وزیر
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ آئین میں ترامیم اور قانونسازی کرنا پارلیامینٹرینز کا کام ہے، ہم روزمرہ کی زندگی میں بہت ساری چیزیں تبدیل کرتے رہتے ہیں، اس طرح آئین میں ترامیم کرنا
پارلیمنٹ کا اختیار ہے،
پیپلز پارٹی ایک جمہوری جماعت ہے ،
پیپلز پارٹی آئین کی تخلیقکار ہے،
شہید محترمہ
بینظیر بھٹو کی زندگی میں جب
مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتوں کے ساتھ میثاق
جمہوریت پر دستخط کئے گئے تھے اس میں بھی عدالتی اصلاحات کی بات کی گئی تھی۔
نمبرز پورے نہ ہونے کی وجہ سے اس وقت وہ چیزیں نہیں ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی پاکستان
پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتیں یہ چاہتی ہیں کہ جو بھی آئینی ترامیم کرنی ہیں وہ تمام جماعتوں کے ساتھ اتفاق رائے کے ساتھ کرنی ہیں، 18ویں ترمیم جب پاس کی گئی تھی، اس وقت بھی تمام سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے پیدا کیا گیا، 73 کے آئین کے لئے شہید
ذوالفقار علی بھٹو نے ، 18ویں ترمیم کے لئے صدر
آصف علی زرداری نے اتفاق رائے پیدا کیا، اس وقت بھی پاکستان
پیپلز پارٹی کے ساتھ ساتھ تمام سیاسی جماعتیں چاہتی ہیں کہ جو بھی ترامیم ہوں وہ اتفاق رائے سے ہوں۔
سینئر وزیر
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ
عمران خان کے ساڑھے تین سالہ دور اقتدار میں
سینیٹ خواہ
قومی اسمبلی میں
پی ٹی آئی کو اکثریت حاصل نہیں تھی، ممبرز پورے نہ ہونے کے باوجود بل پاس ہو جاتے تھے، اسپیکر کو آئیز اور نوز بولنے کا اختیار نہیں تھا، کم نمبرز ہونے کے باوجود
پی ٹی آئی والوں نے غیر قانونی کام کئے، اسد قیصر اس وقت اسپیکر تھا،
پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں بدمعاشی سے قانون پاس کروائے،
عمران خان کے دور حکومت میں بندوق کے زور پر حکومت چلائی گئی،
عمران خان کے دور حکومت میں نمبر پورے نہ ہونے کے باوجود قانونسازیاں کی گئیں،
سینیٹ میں سیٹین دی گئیں، 7 ووٹوں سے
یوسف رضا گیلانی صاحب ہو ہرا دیا گیا،
پی ٹی آئی نے متعدد غیر آئینی کام کئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان
پیپلز پارٹی جمہوری جماعت ہے اور عدلیہ کا احترام بھی کرتی ہے، اگر
پیپلز پارٹی عدالتی اصلاحات چاہتی ہے تو اس میں کوئی بری بات نہیں ہے۔ سینئر وزیر
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ
پی ٹی آئی ولاے
سوشل میڈیا کے دہشتگرد ہیں، اگر یہ
پیپلز پارٹی کے خلاف
سوشل میڈیا پر مہم چلا رہے ہیں تو ہم بھی اس طرح کر سکتے ہیں،لیکن ہمیں ہماری پارٹی اجازت نہیں دیتی کہ آپ کسی برے کے ساتھ برے بن جائیں،
عمران خان نے پہلے اداروں کو دبا میں لانے کی کوشش کی، پھر اس نے عدلیہ کو دبا میں لانے کی کوشش کی، عدم اعتماد کی تحریک کے دوران
عمران خان نے اپنے ہی ایم این ایز کو دبا میں لانے کی کوشش کی،
پی ٹی آئی والے نے اپنے مخالف ایم این ایز کے گھروں پر حملے کئے، جن جج حضرات سے متعلق ان کو لگتا تھا کہ ان کے خلاف فیصلہ دینگے تو ان کے خلاف
سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم سے ایک دن پہلے
آرمی چیف اور
چیف جسٹس آف
پاکستان کے خلاف بیہودہ قسم کی ٹویٹس ہوئیں ، ممہم چلائی گئی اور وہ
عمران خان کے اپنے اکانٹ سے چلائی گئی ، ہمارے پاس اکثریت ہوگی تو ہم آئینی ترمیم کریں گے، اور وہ آئینی ترمیم عوام کے لئے کرنا چاہتے ہیں تاکہ کسی ایک شخص کو بیس، پچیس سالوں تک انصاف کے لئے عدالتوں کے دھکے کھانے نہ پڑیں۔
سینئر وزیر
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پی ٹی آئی
این آر او مانگ رہی ہے اور حکومت کے ساتھ ڈیل کرنا چاہتی ہے،
پی ٹی آئی بندوق اور بدمعاشی کے زورپرمطالبات ماننے کاکہتی ہے توتسلیم نہیں کریں گے، انہوں نے نومئی اور ڈجیٹل دہشتگردی نہیں کی تومقدمات کاسامنا کریں، اگر
عمران خان کسی بھی چیز میں ملوث نہیں ہوگا تو رہا ہو جائے گا۔ ملک میں سب کو سیاست کرنے کا اختیار ہے، ہم چاہتے ہیں جو غلطیاں کی ہیں،
عمران خان ان کی معافی مانگے ، عوام کے سامنے بولے کہ میں نے یہ گھنانے جرم کئے ہیں، پھر حکومت اگر معاف کرتی ہے تو وہ وہ پی ایم ایل این کی حکومت کی صوابدید پر ہے۔