پنجاب اسمبلی میں لوکل گورنمنٹ ( ترمیمی) بل،پنجاب انفراسٹر اکچر ڈویلپمنٹ سیس ( ترمیمی) بل کثرت رائے سے منظور

خواتین کے حقوق سے متعلق قرارداد بھی منظور ،اپوزیشن کا بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر ایوان سے ٹوکن واک آئوٹ اگر ہمیں پنجاب میں دیوار کے ساتھ لگایا گیا تو مرکزمیں پیپلز پارٹی مسلم لیگ (ن) کو دیوار کے ساتھ لگا دے گی ‘پیپلز پارٹی

پیر 10 مارچ 2025 20:45

�اہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 مارچ2025ء)پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پنجاب لوکل گورنمنٹ ( ترمیمی) بل2025 اور پنجاب انفراسٹر اکچر ڈویلپمنٹ سیس ( ترمیمی) بل2025 ء کثرت رائے سے منظور کر لیے گئے جبکہ عورتوں کے عالمی دن پر خواتین کے حقوق سے متعلق قرارداد بھی منظور کرلی گئی ،اپوزیشن ارکان نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے اور اراکین اسمبلی کے خلاف مقدمات کے خلاف ٹوکن واک آئوٹ کیا،پیپلز پارٹی کے رکن نے کہا کہ اگر ہمیں پنجاب میں دیوار کے ساتھ لگایا گیا تو مرکزمیں پیپلز پارٹی مسلم لیگ (ن) کو دیوار کے ساتھ لگا دے گی جس کے جواب میں صوبائی وزیر میاں مجتبیٰ شجاع کا کہنا تھا کہ آپ کو حکومت میں پورا حصہ ملا ہے، گورنر پنجاب آپ کا ، صدر بھی آپ کا ہے ۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس تین گھنٹے پانچ منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ کی زیر صدارت شروع ہوا۔

(جاری ہے)

اپوزیشن ارکان نعرے بازی کرتے ہوئے ایوان میں داخل ہوئے ۔اجلاس میں دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والے پاک فوج اور پولیس کے جوانوں کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ایوان میں محکمہ جنگلات ،جنگلی حیات اور ماہی پروری سے متعلقہ سوالات کے جوابات پارلیمانی سیکرٹری کنول لیاقت نے دیئے ۔

ایوان میں دیگر اراکین اسمبلی نے حکومتی رکن امجد علی جاوید سے روزے کی وجہ سے کم سوال کرنے کی درخواست کردی۔پارلیمانی سیکرٹری کا کہنا تھا کہ محکمہ جنگلات تندرست اور سایہ دار درخت کو نہیں کاٹتا،جو درخت خراب ہوتا ہے محکمہ جنگلات انہیں ہی کاٹتا ہے۔ ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے درخت چوری میں پکڑے گئے ملازمین کے خلاف محکمانہ کارروائی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جن ورکرز پر درخت چوری ثابت ہو گئی پھر بھی وہ ملازمت میں موجود کیوں ہیں ۔

جس پر وزیر قانون ملک صہیب احمد بھرتھ نے ایوان کو یقین دلایا کہ رانا آفتاب احمد نے جن ملازمین کی نشاندہی کی ہے اگر ان کا کیس کسی عدالت یا سروس ٹربیونل میں زیر التواء نہیں تو خود ان کے خلاف ایکشن لوں گا۔ پارلیمانی سیکرٹری کنول لیاقت نے بتایا کہ محکمہ جنگلات فیصل آباد میں 194ایکٹر واگزار کروا چکا ہے ، فیصل آباد میں جن جنگلات پر قبضہ ہے ان کے خلاف بھی ایکشن لیاجارہا ہے، 149ایکڑ جنگلات جب واگزار کروائیں گے تو رانا آفتاب احمد کو بتا دیں گے، پہلی بار محکمہ جنگلات درختوں کی کٹائی کیلئے جیومیپنگ سسٹم لا رہے ہیں، جنگلات چوری روکنے کیلئے آئین میں ترمیم کی تاکہ جرمانہ اور سزائوں کو ڈبل کیاجائے،جیوفینسنگ کروائی گئی ہے محکمہ جنگلات کے لئے فارسٹ فورس بنائیں گے تاکہ جنگلات کی چوری روکی جائے،جب سے جرمانہ بڑھائے اور سزائیں بڑھائیں اس کے بعد جنگلات چوری کی روک تھام میں کمی آئی ہے، جنگلی حیات کے شکار کیلئے لائسنس کے حصول کیلئے محکمہ جنگلات نے نومبر سے ایپ پیس کے ذریعے آن لائن سسٹم کردیاہے، اب تک کل بارہ ہزار سے زائد لائسنس جاری کرنے سے ایک کروڑ ستاسی ہزار سے زائد پیسے وصول ہوئے، جنگلی حیات شکار کے لائسنس سے لائسنس ہولڈر ایک سال میں کل تین بار شکار کر سکتا ہے۔

اجلاس کے دوران اپوزیشن نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے اور اراکین اسمبلی کے خلاف مقدمات قائم کرنے کے خلاف ٹوکن واک آئوٹ کیا۔اپوزیشن ارکان شدید نعرے بازی کرتے ایوان سے واک آئوٹ کر گئے ۔ گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف ملک احمد خان بھچر نے کہا کہ بھکر کے ایک ڈاکٹر پر صرف اس لئے پیکا ایکٹ لگایا گیا کہ اس نے حکومت کو ان کا اصل چہرہ دکھایا،پنجاب میں ہر تیس منٹ کے بعد ایک خاتون کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے جبکہ وزیر اعلی کہتی ہیں خواتین ان کی ریڈ لائن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری بانی سے ملاقات نہیں ہونے دی جا رہی اور پنجاب حکومت عوام کا پیسہ خود نمائی پر خرچ کررہی ہے، ہماری پارٹی قائد سے ملاقات نہ کرنے اور ایم پی ایز پر ناجائز مقدمات کے خلاف ایوان سے واک آئوٹ کررہے ہیں۔اپوزیشن نے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں احتجاج کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کے حق میں نعرے بازی کی ۔ ارکان نے نعرے لگا کہ کون بچائے گا پاکستان کے نعرے بانی پی ٹی آئی اورگرفتار ررہنمائوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔

پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی ممتاز چانگ نے پنجاب حکومت کو واضح کیا کہ اگر ہمیں دیوار سے لگایا گیا تو پھر مسلم لیگ (ن) کو بھی وفاق میں دیوار سے لگا دیا جائے گا۔صوبائی وزیر پارلیمانی امور میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے جواب میں کہا کہ وزیر اعلی نے کچے کے علاقہ میں امن و امان کے لئے اربوں روپے کے فنڈز پولیس کو دئیے جس سے بلٹ پروف گاڑیاں اور جیکٹس لیں، کچے میں نو گو ایریا بن گئے تھے پولیس والے وہاں جا نہیں سکتے تھے،ہماری حکومت ہے سات سے آٹھ ماہ میں پولیس کو اپ گریڈ کردیا ہے اور نو نئی چوکیاں بن رہی ہیں جہاں نوگو ایریا تھا، ساری پولیس کرپٹ نہیں اگر کوئی رحیم یار خان میں کرپٹ ہے تو ہمیں بتائیں تو تحقیقات کروا لیں گے کرپٹ کو تبدیل کردیں گے،جو لوگ کچے میں اغواہوئے انہیں بازیاب کروائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ پانچ سے چھ ماہ میں سینتالیس آپریشن کئے اور چار سو تیس لوگوں کو اغواء ،ہنی ٹریپ سے بچایا ہے، پانچ ماہ میں خطرناک ڈاکوئوں کو ہلاک کیا اور گرفتار کیاگیا ،آئے دن صورتحال بہتر ہو رہی ہے، چند ماہ میں کچے کے ڈاکوئوں کو انشااللہ مکمل ختم کردیں گے۔ مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ ہم اپنے اتحادیوں کی عزت کرتے ہیں،آپ کو حکومت میں پورا حصہ ملا ہے، گورنر پنجاب آپ کا ، صدر بھی آپ کا ہے ۔

وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواتین نے ہمیشہ مردوں کے شانہ بشانہ کردار ادا کیا ہے،تحریک پاکستان میں بزرگوں نے جہاں قربانیاں دیں وہیں خواتین کا بھی اہم کردار ہے، مریم نواز خواتین کے لئے اچھے کام کررہی ہیں، فاطمہ جناح نے جس طرح آمریت کے خلاف جدوجہد کی اور بے نظیر بھٹو نے جو جدوجہد کی اس کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ،کلثوم نواز کی سیاسی جدوجہد کی جو جمہوریت کی بحالی کیلئے ڈکٹیٹر مشرف کے خلاف پہلی خواتین تھیں جو باہر نکلیں،کوئی بھی شعبہ دیکھ لیں پولیس فوج سکیورٹی ایجنسی ہو خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کام کررہی ہیں، مریم نواز کی سیاسی جدوجہد ہے جس طرح پارٹی کو لے کر چلیں پہلے مشرف دور اور پھر پی ٹی آئی دور میں ہر طرح کی سختیاں برداشت کیں،جب تمام لیڈر جیل میں تھیں تو مریم نواز نے جدوجہد کی، وزیر اعلی مریم نواز کو ایک سال ہوگیا اس دوران صوبہ کو لے کر چلیں پنجاب کے عوام کے حقوق کے لئے چلی ہیں وہ مثالی ہے،جس سپیڈ سے قائدین مسلم لیگ (ن) کا طرہ امتیاز ہے ہر کام میرٹ پر ہو اسی طرح مریم نواز نے بھی نوے سے زائد منصوبوں پر کام شروع ہو چکا ہے،مریم نواز نے جو مثالی منصوبے شروع کئے اس سے پہلے مثال نہیں ملتی۔

(ن) لیگ کے دور میں خواتین کے حقوق کیلئے کام کرتی ہے،کالجز ہوں یا یونیورسٹیاں ہر شعبہ میں خواتین آگے آ رہی ہیں،مریم نواز پہلی پنجاب کی وزیر اعلی ہیں جو ہم سب کیلئے فخر ہے،مریم نواز کہتی کہ خواتین ریڈ لائن ہیں پنجاب میں 166ڈے کئیر سنٹرز بن رہے ہیں چار سو کے قریب ویمن ہاسٹلرز بن رہے ہیں۔ ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑکا کہنا تھا کہ اگر کسی کسان پر پولیس والوں نے ظلم ڈھایا اور زمین پر قبضہ کیا تو زمین واگزارکروائیں ۔

سرکاری کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے اجلاس کے دوران پنجاب لوکل گورنمنٹ ( ترمیمی) بل2025 اور پنجاب انفراسٹر اکچر ڈویلپمنٹ سیس ( ترمیمی) بل2025 کثرت رائے سے منظور کر لیاگیا ،دونوںبل وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے پیش کیے ۔اپوزیشن نے اسمبلی اجلاس کے دوران کورم کی نشاندہی کر دی ۔ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے گنتی کروانے کا حکم دیدیا ،حکومت کورم پورا کرنے میں کامیاب ہوگئی ۔

ڈپٹی سپیکر نے اجلاس جاری رکھنے کا حکم دیدیا،پنجاب اسمبلی میں خواتین کاکس کو قومی اسمبلی کی کشمیر کمیٹی کی طرز پر بنانے اور خواتین کے حقوق کے حوالے سے خواتین عالمی دن پر قرار داد پیش کردی جسے منظور کر لیا گیا ،پنجاب اسمبلی میں خواتین کاکس نے خواتین کے حقوق پر بات کرتے ہوئے سربراہ عشرت اشرف نے کہا کہ وہ خواتین جو حاملہ ہیں اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ، خواتین جو گھر سے باہر ہوتی ہیں وہ بہت محنت کرتی ہیں، لڑکیاں قابل ہیں اور پڑھی لکھی ہیں لیکن ان کو ان کا حصہ نہیں مل رہا،شہروں میں خواتین باشعور ہیں لیکن دیہی علاقوں میں خواتین کو نہیں پتہ انکے کیا حقوق ہیں،دیہاتوں میں جو خواتین کام کرتی ہیں تو شوہر ان کے پیسے لے لیتا ہے جو ظلم ہے، وعدہ کریں خواتین کے حقوق کیلئے آگے بڑھ کر کام کرنا ہے،ملک کو ترقی کرنی ہے تو میاں بیوی مل کر کام کرنا ہوگا،خواتین کوحکومتی سطح پر ہائر ایجوکیشن کے لئے فری تعلیم دینا ہوگی،خواتین کو برابری کا حق ملے کمیٹیوں میں بھی ممبرشپ دی جائے، سپیکر کی کرسی پر خاتون کو بٹھایا تو خواتین کا حوصلہ بڑھ گیا ہے۔

حکومتی رکن مہوش سلطانہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام خواتین کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں ،کوئی شعبہ ہو خواہ تعلیم ہو صحت ہو سیاست ہو گھروں یا کھیتوں میں کام کرنے والی خواتین پاکستان کی ترقی کے لئے بھرپور کردار ادا کررہی ہیں،قیام پاکستان سے لے کر اب تک خواتین کا اہم کردار رہا ہے جس میں فاطمہ جناح سے بے نظیر بھٹو تک جنہوں نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا،وراثت میں خواتین کا حصہ دینے کے لئے قانون سازی کرکے آسانی پیدا کریں گے،ویمن کاکس کو فنڈز دئیے جائیں تاکہ خواتین کی مالی مدد کی جا سکے،جو خواتین پنجاب میں غیر رجسٹرڈ ہیں ان کیلئے قانون سازی کریں گے، شہبازشریف اور راجہ ناصر نے میری سیاست میں حوصلہ افزائی کی جس کی وجہ سے آج ادھر کھڑی ہوں۔

قائد حزب اختلاف ملک احمد خان بھچر نے کہا کہ افسوسناک اقدام ہے کہ ایک ڈکٹیٹر کے زمانے میں خواتین کو حقوق ملے تو کیا اس سے پہلے حکومتوں کا خیال کیوں نہ آیا خواتین کو حقوق دئیے جائیں، ہماری مائیں بہنیں بیٹیاں نہیں تھیں اگر ان کو سیٹیں دی جاتیں کون سا قلعہ فتح کر لیا ،ہائوس کو ادھورا رکھا ہوا ہے بتیس سیٹیں ہمیں واپس دیں،اگر ہماری تیس یا پینتیس خواتین دیدی جاتی تو خواتین کو برابری حقوق مل جاتے،پنجاب میں اب بھی مینڈیٹ والی حکومت نہیں ہے لیکن خاتون وزیر اعلی ہیں ان کے ہوتے ہوئے سات فیصد جرائم کے کیسز بڑھے ،دو ہزار خواتین و بچوں پر ظلم کے کیسز بڑھے ہر آدھے گھنٹے کے بعد خواتین کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، اسلام آباد میں بھی خواتین کو گھسیٹا گیا کیا یہ ظلم نہیں ہے، پی ٹی آئی خواتین کو بھی حقوق دیں،بانی پی ٹی آئی کی بیوی پر ٹرسٹ کا مقدمہ چلایا ہے،بے شک خواتین کا عالمی دن منائیں بشری بی بی ، عالیہ حمزہ، خدیجہ شاہ سمیت ہزاروں خواتین جیل میں ہیں، وزیر اعلیٰ کی ریڈ لائن کہاں گئی ،پسندیدہ خواتین کیلئے سہولتیں ہیں پچپن فیصد خواتین کو حقوق دیں نہ کہ ظلم کیا جائے۔

اپوزیشن رکن اعجاز شفیع کو بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن ارکان نے ایک بار پھر احتجاج شروع کردیا اورنعرے بازی کرتے ہوئے ایوان سے باہر چلے گئے ۔پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی نرگس فیض ملک نے کہا کہ بے نظیر بھٹو عالم اسلام کی لیڈر تھیں، جتنی جدوجہد پیپلزپارٹی نے کی کسی جماعت کو یہ اعزاز حاصل نہیں،پنجاب حکومت اس سال کو کلثوم نواز کے نام کرتی ہے کیونکہ انہوں نے جمہوریت کی بحالی کیلئے کردار کیا ،فریال تالپور نے چاند رات کو قربانی دی اور چاند رات کو پابند سلاسل کردیا،ہم نہیں چاہتے کہ پی ٹی آئی خواتین کو بھی جیلوں میں رکھا جائے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر تمام خواتین کو رہائی ملنی چاہیے،،فریال تالپور نے خواتین کا نام روشن کیا جو فخر کی بات ہے،فریال تالپور کو رات کے اندھیرے میں ہسپتال سے اٹھاکر جیل میں ڈالا گیا یہ کون سی جمہوریت ہے۔

حکومتی رکن احسن رضا خان نے خواتین کے عالمی دن پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فاطمہ جناح ،بے نظیر بھٹو اور کلثوم نواز کی صورت میں جو بھی خواتین ہوں وہ ہمارا فخر ہیں ،مریم نواز دلیر لیڈر ہیں وہ کام جو مرد بھی نہیں کرتے وہ خدمت کی خوبیاں مریم نواز میں بھی ہیں، حکومتی رکن احسن رضا خان نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر پنجاب اسمبلی کے ایوان میں معروف شاعر ساغر صدیقی کا کلام بھی پیش کیا،بحث میں دیگر خواتین نے بی حصہ لیا۔ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس آج صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔