وزیر اعظم ،سپہ سالار نے واضح فیصلہ کر لیا جو دہشتگرد بھاگ کر افغانستا ن یا کہیں بھی جائینگے ان کا پیچھا کیا جائیگا‘ حنیف عباسی

ہفتہ 15 مارچ 2025 17:18

وزیر اعظم ،سپہ سالار نے واضح فیصلہ کر لیا جو دہشتگرد بھاگ کر افغانستا ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2025ء)وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس دہشتگردی کے واقعہ کے بعد وزیر اعظم اور سپہ سالار نے واضح فیصلہ کر لیا ہے جو دہشتگرد بھاگ کر افغانستا ن یا کہیں بھی جائیں گے ان کا پیچھا کیا جائے گا ،پہلے ماں بیٹے کا رومانس چل رہاتھا لیکن جب بیٹا ماں کے گلے کو آ جائے تو پھروہ بیٹا نہیں کہلاتا ،واضح فیصلہ ہو گیا ہے کہ اب دہشتگردوں کو منطقی انجام تک پہنچانا ہوگا ،یہاں سے بھی دہشتگردوں کی سہولت کاری ہوتی ہے ، جعفر ایکسپریس پردہشتگردی کے اندوہناک واقعہ پرپوری قوم افسردہ ہے ،دوسری طرف سیاسی مقاصد حاصل کرنے والوں نے کیا نہیں کیا ، انہوں نے وہی زبان بولی جو بھارت کا میڈیا بول رہا تھا،دو سو تابوت کی بات کی گئی ، یہ کہا گیا کہ دہشتگرد مسافروں کو ساتھ لے گئے ہیں،وہی طنز پاکستان سے بھاگے ہوئے بھگوڑے جنہیں پاکستانی کہنا بھی مناسب نہیں وہ کر رہے تھے ،پاکستان پر بھونکنے کے لئے پاکستان سے بھاگے ہوئے بھگوڑوں کو مالی مراعات ملتی ہیں، سی پیک کا نام و نشان نہیں ہے ، اس منصوبے پر متحدہ عرب امارات آن بورڈ ہے ، پسنجر ٹرینوں کی طرح کارگو آپریشن سے ریو نیو بڑھانے کا کہا ہے ، ریلوے کی پرائم لینڈ کی 13سائٹس کی نشاندہی کر لی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سی ای او ریلوے عامر علی بلوچ بھی موجود تھے۔ وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ جعفر ایکسپریس دہشتگردی کے واقعہ میں ریلوے کے دو ملازمین شہید ہوئے ہیں جن میں سے ایک پولیس کانسٹیبل اور ایک مکینل سے تھا ، دونوں شہداء کی فیملیوں کو ریلوے پیکج کے تحت فی کس 52لاکھ دیں گے اور اگر دونوں شہداء کے بچے ہوئے تو انہیں سروس میں رکھیں گے ۔

آئی جی ریلوے رائے طاہر نے طویل بریفنگ دی ہے جس میں مسائل کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا ہے ، آئی جی ریلوے کاسی ٹی ڈی ،نیکٹا کے حوالے سے تجربہ ہے انہوں نے بلوچستان پولیس میں بھی فرائض سر انجام دئیے ہیں ، ریلوے پولیس کو درپیش جو مسائل سامنے آئے ہیں ان کو حل کریں گے ، انہوں نے کہا کہ ریلوے پولیس کے سکیل کو پنجاب پولیس کی طرز پر اپ گریڈ کر کے فرق کو ختم کر دیا گیا ہے ، اب ریلوے پولیس کے کانسٹیبل کا بھی سکیل 7 ، ہیڈ کانسٹیبل کا 9اوراے ایس آئی کا سکیل 11ہوگا ۔

وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ پوری قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان کے اندر دہشتگردی پنپ رہی ہے ، سب کو معلوم ہے یہ کس کی بدولت پنپ رہی ہے اورکون کون حصہ دار ہیں ۔57اسلامی ممالک میں پاکستان واحد ایٹمی طاقت ہے جو پوری دنیا کوکھٹک رہا ہے ، ہم یہاں میزائل بنا تے ہیں تو اسرائیل پراپیگنڈا شروع کر دیتا ہے کہ یہ میزائل میرے خلا ف بنائے جارہے ہیں،ہمارے ہمسائے میں بھی کھیل کھیلا جارہا ہے ،افغانستان کی 2600کلو میٹر کی ڈیورنڈ لائن کے ساتھ بھارت نے 22قونصل خانے کس مقصد کے لئے کھولے ہیں، افغانستان کو استعمال کر کے پاکستان کو عدم استحکام کی طرف دھکیلا جاتا ہے ، اگر بھارت اتنا ہی شیر ہے پردھان ہے براہ راست آئے لیکن وہ ہمارے ساتھ نہیں لڑ نہیں سکتا ۔

حنیف عباسی نے کہا کہ دہشتگردی کے سہولت کار ہم خود ہیں ، وہ بلوچ ،پختون کی صورت میں ہیں ،کراچی میں مقامی سندھی ہیں ،لاہور میں دہشتگردی کے لئے پنجابی سہولت کار ہیں ، ہم نے کلبھوش کی صورت میں بھارت کے دہشتگردوں کو پکڑا بھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس بچے ،عورتیں تھیں ، لوگ چھٹیاں منانے کے لئے گھروں کو جارہے تھے ۔ دہشتگرد ہمارے اندر تقسیم پیدا کر کے ہمیں عدم استحکام کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں، اس میں کچھ چھپے ہوئے ہاتھ بھی کارفرما ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں اہمیت کا حامل ملک ہے ،وسط ایشیائی ریاستوں حتی کہ یورپ جانے کے لئے راستہ اختیار کر سکتے ہیں، دوبارہ ٰبحال ہونے کے بعد سی پیک پوری دنیا کو کھٹک رہا ہے اور یہ کوشش کی جارہی ہے یہ پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکے۔ حنیف عباسی نے بتایا کہ پاک افواج اور کمانڈوز نے ریسکیو آپریشن میں جس طرح یر غمالیوں کو حفاظت کے ساتھ نکالا ہے اس پر اپنے افسران اور جوانوںکو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔

انہوں نے کوئی صوبہ یہ نہ سمجھے کہ یہ آگ اس تک نہیں پہنچ سکتی ، من حیثیت القوم ہمیں دیکھنا ہے کہ یہاں کون سا کھیل کھیلا جارہا ہے ،ہمیں اپنے ملک کو بچانے کے لئے بلا تفریق اپنی فوج کے پیچھے کھڑا ہونا ہوگا ،انہیں خراج تحسین پیش کرنا ہوگا ، جو شہید ہیں ان کے لواحقین کی دلجوئی کرنا ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس دہشتگردی واقعہ میں آٹھ سے نو خود کش حملہ آور تھے وہ صرف مرنے کے لئے آئے تھے ، اگرخوانخواستہ وہ خود کو اڑا لیتے تو بڑا نقصان ہونا تھا ،ہمارے سکیورٹی اداروں کا رسپانڈ ٹائم دیکھیں، ان کی حکمت عملی دیکھیں تو وہ پروفیشنل ازم کی معراج تھی ۔

ہمارے کمانڈوز نے ٹرین کے اندر ایکشن کیا ہے اورایک خود کش بمبار کو پھٹنے نہیں دیا ۔ پوری قوم کو اپنی افواج کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا کیونکہ حالات میں ابھی اتنی آسانیاں نظر نہیں آرہیں ۔ وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ پہلے ماں بیٹے کا رومانس چل رہاتھا لیکن جب بیٹا ماں کے گلے کو آ جائے تو پھروہ بیٹا نہیں کہلاتا ۔وزیر اعظم اور سپہ سالار نے واضح کہا ہے کہ اب دہشتگردوں کو منطقی انجام تک پہنچانا ہوگا اور فیصلہ ہو گیا ہے ، خوارج کے خلاف بڑا آپریشن چل رہا ہے اور اس طرف دھیان نہیں تھا ،جتنے دہشتگرد جو پاکستان میں موجود ہیں اگر وہ بھاگ کر افغانستا ن جاتے ہیں یا جہاں بھی جائیں گے ان کا پیچھا کیا جائے گا اور حکومت کی سطح پر یہ دو سو فیصد فیصلہ کر لیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک منصوبے اور سازش کے تحت شام ،لیبیا اورعراق بنانے کی کوشش ہو رہی ہے ، ان کے پاس تو ڈالرز بھی بہت تھے لیکن پہلے ان کے دفاعی نظام کو کمزور کیا گیا ، اسے تتر بتر کیا گیا اس کے بعد آسانی کے ساتھ حملہ آور ہوا گیا ۔ ہمارے پاس مال و دولت نہیں ہے ، ہمیں تو کسی ہمسائے نے بھی پناہ نہیں دینی ، ہم نے چالیس سال جنہیں پالا ،مال اورجان بھی دی ، گھر بھی دیا آج ان کی ہمارے لئے دشمنی انتہا پرہے ، شاید بھارت بھی اتنی نفرت نہ کرتا ہے جتنے وہ کر رہے ہیں ، ہم نے سازش کو مل کر ناکام بنانا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جعفر ایکسپریس پردہشتگردی کا اندوہناک واقعہ ہوتا ہے پوری قوم افسردہ ہے ،دوسری طرف سیاسی مقاصد حاصل کرنے والوں نے کیا نہیں کیا ، انہوں نے وہی زبان بولی جو بھارت کا میڈیا بول رہا تھا،دو سو تابوت کی بات کی گئی ، یہ کہا گیا کہ دہشتگرد مسافروں کو ساتھ لے گئے ہیں،وہی طنز پاکستان سے بھاگے ہوئے بھگوڑے جنہیں پاکستانی کہنا بھی مناسب نہیں وہ کر رہے تھے ،پاکستان پر بھونکنے کے لئے پاکستان سے بھاگے ہوئے بھگوڑوں کو کروڑوں روپے،گھر اور گاڑی ملتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی سزائیں ہوئیں، ہماری قیادت نے جلا وطنی کاٹی لیکن ہم نے ادارے کو گالی نہیں دی عدالت کو گالی نہیں دی،ہمیں یقین تھا جس نظام نے سزا دی یہی نظام چھوڑے گا ، ہم پاکستان کے بد خواہ نہیں ہوئے ، پہلے بھی یہ لوگ اپنے اقتدار کی خاطر پاکستان پر بم گرانے کی باتیں کرتے رہے ہیں ، یہ پاکستان کے دشمن کا ساتھ دے رہے ہیں۔ اس واقعہ پر بھارت کی زبان کو دیکھیں اور پی ٹی آئی کے بریگیڈ کی زبان کو بھی دیکھیں ،یہ پاکستان کے خلاف کیا زبان استعمال کر رہے ہیں ،فوج کو ہدف بنایا ہوا ہے ، ان لوگوںنے شہباز شریف ،نواز سریف ، مجھے یا بلاول کو ہدف نہیں بنایا ۔

باہر بیٹھے لوگوںکو اس ہدف پر مبنی مہم کے کروڑوں ،اربوں روپے مل رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس کے واقعہ کی کی مذمت امریکہ ،اقوام متحدہ اورچین نے بھی کی ہے ،نہیں کی تو ہمارے دشمنوں نے نہیں کی یہ بھی ہمارے دشمنوں میں شامل ہو گئے ہیں ، اب بھی وقت ہے سیاسی اختلاف کو ایک طرف رکھتے ہوئے ملک کے لئے کھڑے ہو جائیں ۔انہوںنے بلوچستان کی پسماندگی بہانہ ہے ، کیا غربت ہو تو کوئی اپنے ماں اور باپ کے گلے کو پکڑتا ہے ۔

وفاقی وزیر حنیف عباسی نے کہا کہ ریلوے کے بڑے ایشوز ہیں ، ہم ٹرینوں کے نام تبدیل کر کے نئی ٹرینیں نہیں چلائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون کا سن کر کان پک گئے ہیں لیکن حقیقت میں ایم ایل ون کا نام و نشان نہیں ہے ، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی ریلوے کے لئے خدمات کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میںنے پنجچوئلٹی ، صفائی ستھرائی کے لئے واضح ہدایات دی ہیں ، ریلوے اسٹیشنز پر ایک بھی سکینر نہیں اس کے لئے ہدایات جاری کی ہیں، ریلوے پولیس کے پاس نفری نہیں،انفر اسٹر اکچر نہیں ہے پھر حفاظت کی توقع کس سے کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے تاجروں، فیڈریشن اور چیمبرز کو مدعو کیا تھا سب نے کہا ہے کہ ہمیں کارگو کی سہولت دیں، اب اس کی کارگو کی اپ گریڈیشن کریں گے ، ہمارے پاس وینز نہیں تھیں ،سی ای او سے کہا ہے جس طرح پسنجر ٹرین میں ریو نیو بڑھا ہے کارگو میں بڑھایا جائے ، پسند نا پسند نہ دیکھیں میں فیصلوں میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون پر متحدہ عرب امارات آن بورڈ ہے ، کچھ تجاویز آئی ہیں ،اگر ہم نے مرحلہ وار کام کیا ہوتا تو آج ہم اپنے طو رپر بھی کچھ کر چکے ہوتے ، کوئی آئے نہ آئے ہم اپنے طور پر اضافہ کرتے جائیں، مجھے وزیر اعظم سے بہت امید ہے ، چیلنجز ہیں آسان کام نہیں ہے لیکن ہم پر عزم ہیں ۔

وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ جعفر ایکسپریس کے معاملے پر سوشل میڈیا پر جو دہشتگردی ہوئی ہے حکومت اس پر بھی ایکشن لے گی ، جس نے جھوٹ بولا گرفت ہو گی ،باہر بیٹھے لوگوں کے حوالے سے بھی حکمت عملی تیار ہوئی ہے ۔ایک طرف بندوقوں سے پاکستان پر حملہ کیا گیا تو سوشل میڈیا کے ذریعے بھی پاکستان پر حملہ کیا ہے اور ایسے لوگوں کی گرفت ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کاواقعہ کرنے والے دہشتگرد وں سے افغانستان سے رابطہ تھا ، اب سپہ سالا نے واضح کہہ دیا ہے کہ اب ہم پاکستان تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ دشمن جہاں جائیں گے ان کا پیچھا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیمکو کے لئے وزیر اعظم نے بورڈ بنایا ہے جس میں بہت اچھے لوگوں کا انتخاب کیا گیا ہے ، ریلوے کی جو پرائم لینڈ ہے ان میں سے 13سائٹس کی نشاندہی کی گئی ہے جو کراچی ،فیصل آباد ،راولپنڈی اور سکھر میں ہیں ،ان کو ویلیو ایشن کے لئے کہا ہے ،ریلوے کی اراضی کو فروخت نہیں کیا جا سکتا لیکن جوائنٹ ونچر کیا جا سکتا ہے ،صرف ایک سائٹ کی مالیت ایک سو ارب بنتی ہے ، ہم ایم ایل ون کے لئے دوسروں سے مانگ رہے ہیں ہم اپنے وسائل پید اکر سکتے تھے ۔