Live Updates

عوام کا ذریعہ معاش کاقتل عام کرکے ہزاروں خاندانوں کو فاقوں پر مجبور کردیا گیا ہے ، نواب ایاز جوگیزئی

ہفتہ 5 اپریل 2025 22:30

,>پشین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 اپریل2025ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے پشین جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے 8فروری کے الیکشن میں کلین سویپ کیا ،عمران خان کی شکل میں ایک امید کی کرن تھی کہ وہ ان حالات پر قابو پاکر ملک کو ترقی کی جانب گامزن کرسکتا ہے ۔ محمود خان اچکزئی نے قومی اسمبلی میں تنہا انتہائی دلیری سے پورے پاکستان کے عوام کی نمائندگی کی ہے۔

26نومبر کو پی ٹی آئی کارکنوں کو ریاست نے گولیاں چلائی اور پھر ان پر مقدمات قائم کیئے گئے ، میڈیا پر قدغن عائد اور وہ خاموش ہے ، ملک کو انتہائی بیدردی سے لوٹا جارہا ہے،ملک آئی ایم ایف کا کھربوں ڈالر قرض دار ہے،صرف پنجاب کو ترقی اور ہمارے بچوں کو مقروض بنایا گیا ،گیس ، بجلی کی قیمتوں میں اضافے، مختلف ناروا ٹیکسز کے ذریعے ہم سے وصولی جاری ہے ۔

(جاری ہے)

باہرکے انویسٹرز نے یہاں آئی پی پیز لگائے ہیں لیکن آج تک اُس آئی پی پیز نے ایک یونٹ بھی اس ملک کے عوام کو معاہدے کے مطابق بجلی نہیں دی ۔باڈر ٹریڈ کی بندش سے ہمارے عوام پر رزق وروزی کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں ۔ ہمارے عوام کا ذریعہ معاش کاقتل عام کرکے ہزاروں خاندانوں کو فاقوں پر مجبور کردیا گیا ہے ۔افغان کڈوال عوام کوزور زبردستی نکالنے کے اقدامات قابل قبول نہیں ،جو یہاں پیدا ہوئے ہیں انہیں شہریت دی جائے، ڈالرز اور عوام کے پیسوں کو ہڑپ کرکے باہر ملکوں میں جائیدادیں اور جزیرے خریدے گئے ، پشتونخوا وطن اور بلوچ وطن کو اللہ تعالیٰ نے قدرتی نعمتوں وسائل معدنیات ذخائر سے مالا مال کیا ہے اور ان پر ہمار ے بچوں کا حق ہے۔

وسائل پر قبضہ ، زمینوں کی ناروا غیر قانونی الاٹمنٹ جاری ہے، ہمارے بچوں کو اپنے ہی وسائل ، زمینوں ، تعلیم ،صحت ، روزگار سے محروم رکھ کر مسافرانہ زندگی اور مزدوری پر مجبور کیا جارہا ہے، پنجاب ، سندھ کے صوبوں میں شناختی کارڈ پر تنگ کیا جاتا ہے ،حالت زندگی کو بدلنے کیلئے قوم کو اتحاد واتفاق کا مظاہرہ اور آپس کی رنجشوں کا خاتمہ کرنا ہوگا،بلوچ بھائی احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہیں اپنے وطن اور وسائل کا دفاع کرنا ہوگا۔

نواب ایاز خان جوگیزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا پر قدغن عائد ہے اور وہ خاموش ہے، عوام کی آواز کودبانے کے لیے انٹرنیٹ بھی بند کردی گئی ہے ، صوبے کے پشتون بلوچ علاقوں کو مرکز کم توجہ دیتی ہے شایدانہیں یہ بھی نہیں پتہ کہ پشین یا چمن کے اضلاع کہاں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف پاکستان کے جوانوں کی دل کی دھڑکن ہے ، پی ٹی آئی نے 8فروری کے الیکشن میں کلین سویپ کیا اور 8فروری کے الیکشن میں 17نشستوں والی جماعت کو حکومت حوالے کیا گیا ہے ۔

اب خطرہ یہ ہے کہ جو رویہ پی ٹی آئی کے ساتھ یا جو حقیقی سیاسی جمہوری پارٹیاں اور عوام کے نمائندے ہیں اُنہیں فارم 47کے ذریعے پارلیمان سے دور رکھا گیا اور جو لوٹ مار کے پیسوں کے ذریعے خرید وفروخت کرتے رہے انہیں پارلیمان پہنچا دیا گیا ایسے لوگ بھی شامل تھے جو محمود خان اچکزئی کے حق میں دستبردار ہوئے اور انہیں نیند سے جگا کر قومی اسمبلی پہنچا دیا گیا ۔

ملک کو انتہائی بیدردی سے لوٹا گیا ہے اور ایسے لوگوں سے ملک چلانا جب کہ ملک اس وقت بدحالی میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم تاریخ سے سبق نہیں سیکھتے ، شیخ مجیب الرحمن نے بھی 1970کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی لیکن اُس وقت کے فوجی ڈکٹیٹرز اور ذوالفقار علی بھٹو یہ نہیں چاہتے تھے اور نتیجہ میں یہ ملک دولخت ہوا۔بنگلہ دیش کے سفارتی تعلقات سے ایسے معلوم ہوتا ہے کہ آج بھی لوگ ہم سے نفرت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک آئی ایم ایف کا کھربوں ڈالر قرض دار ہے اور یہاں ہر بچہ تین سے ساڑھے تین لاکھ روپے آئی ایم ایف کا قرضہ دار ہے ۔ میں اپنے اکابرین کے نوٹس میں لانا چاہتے ہیں کہ ہمیں کس چیز کی سزا مل رہی ہے ۔ سود کے پیسوں ،قرضوں سے پنجاب میں موٹرویز ، یونیورسٹیاںاور مختلف ادارے بنائے گئے ،میٹروبسز، اورینج ٹرین سروسز شروع کی گئی اور زراعت سمیت ہر شعبہ میں ترقی دی گئی حتی کہ چین کی جانب سے گوادر کے لیے جو یونیورسٹی دی گئی وہ بھی واپس لیکر گئے لیکن قرضوں کی وصولی ہمارے بچوں سے ہورہی ہے ۔

گیس ، بجلی کی قیمتوں میں اضافے، مختلف ناروا ٹیکسز کے ذریعے ہم سے وصولی جاری ہے ۔ باہرکے انویسٹرز نے یہاں آئی پی پیز لگائے ہیں اور یہ اُس وقت کے فارم47کے اقتدار کے پارٹرنز اور ان کے ساتھ شریک ہیں اور یہ معاہدہ ہواہے کہ آپ نے اس قیمت پر بجلی دینی ہے لیکن آج تک اُس آئی پی پیز نے ایک یونٹ بھی اس ملک کے عوام کو معاہدے کے مطابق بجلی نہیں دی ۔

لیکن ملک کے اربوں روپے اُن کو مل رہے ہیں اور اس میں نواز شریف ، آصف علی زرداری اور دیگر لوگ بھی اس پرسنٹیج میں شریک ہیں لیکن وہ بندپڑ ے ہیں اور عوام بجلی کے لیے ترس رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہاں ہمارے عوام پر رزق وروزی کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں ۔باڈر ایریا جہاں پر ٹریڈ ہوتا تھا ،میوہ جات ، خشک میوہ جات لایا جاتا تھا یا پھر اس ملک سے سیمنٹ ،اشیاء خوردونوش یا دیگر اشیاء کی تجارت ہوتی تھی اور یہ ملک کی انڈسٹری کے لیے فائدہ مند تھا آج یہ تجارت بند کردی گئی ہے۔

لاکھوں لوگ بیروزگار اور محنت مزدوری سے رہ گئے ہیں۔ ہمارے عوام کا ذریعہ معاش کاقتل عام کرکے ہزاروں خاندانوں کو فاقوں پر مجبور کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے افغان کڈوال عوام کو نکالنے کی ڈیڈلائن کے حوالے سے کہا کہ افغان عوام جس بدحالی میں اس ملک میں یہاں آئے طریقہ کار یہ تھا کہ انہیں کیمپوں میں رکھا جاتا بعض مقامات پر رکھا گیا پھر ان کے لیے غیر ملکی فنڈز وامداد جو آتے رہے ہیں ان سے انہیں محروم رکھاگیا۔

اور افغان کڈوال عوام کو کہا گیا کہ جائیں اپنے لیے خود رزق وروزی تلاش کرتے ہوئے محنت مزدوری کرے۔ دنیابالخصوص امریکہ جیسے ملک میں بھی 10سال گزارے جائے تو وہاں آپ کو گرین کارڈ دیا جاتا ہے اور پھر بعد میں آپ کو شہریت دی جاتی ہے وہاں پر تعلیم ، روزگار انسانی زندگی کی سہولیات دی جاتی ہے اوروہ حقوق دیئے جاتے ہیں جو وہاں کے شہری کو حاصل ہیں ۔

ہمارے صوبے میں زراعت ، مائننگ کی ترقیات میں افغان نوجوانوں کی محنت ،خون وپسینہ شامل ہیں ۔ یہاں ایسے بچے پیدا ہوئے کہ انہوں نے تعلیم حاصل کی ، ازدواجی زندگیاں قائم کی ان کا گھر اور قبرستان یہاں ہیں ۔ جب ڈالرز آرہے تھے تو ان افغانوں کے امداد سے بیروز ملکوں میں جائیدادیں بنائی گئی جو ریٹائر ہوتا گیا وہ وہاں جاکر جزیرے خریدتا اور آج جب ڈالرز بند ہونے جارہے ہیں تو آپ افغان کڈوال عوام کو نکالنے کے ناروا اقدامات پر اُتر آئے ہیں ہم اس کی اجازت نہیں دے سکتے۔

انہوں نے کہا کہ پشتونخوا وطن اور بلوچ وطن کو اللہ تعالیٰ نے قدرتی نعمتوں وسائل معدنیات ذخائر سے مالا مال کیا ہے اور ان پر ہمار ے بچوں کا حق ہے۔ ہمارے آبائو اجداد نے اپنے وطن کی سر کی قیمت پر اس کا دفاع کیا ہے۔ ہمارے وطن میں قوم کے ہر قبیلے کے وسائل ، زمین کا ایک ایک انچ معلوم ہے ۔ یہاں 28قسم کی معدنیات موجود ہیں ۔ لیکن اب ان معدنیات، زمینوں پر قبضہ کرنے کے لیے پشین ، ژوب دیگر اضلاع میں غیروں کو ہماری زمینیں الاٹ کی جارہی ہیں اس میں ہمارا حصہ صرف یہ دیا جارہا ہے کہ ہمیں تعلیم ، روزگار ، صحت اور اپنے وسائل جس کے ہمارے بچے مالک ہیں سے محروم رکھ کر مزدوری پر مجبور کیا گیا ہے اور ہمیںاپنے ہی وطن میں مزدور ابن مزدور بنتے جارہے ہیں ۔

ہمارے نوجوان جب ملک کے دیگر صوبوں ، اضلاع وعلاقوں پنجاب، سندھ جاتے ہیں وہاں پر ہمارے نوجوانوں کے شناختی کارڈ دیکھے جاتے ہیں انہیں تنگ کیا جاتا ہے ۔ محنت مزدوری سے جو کمائی کرتے ہیں اس کا آدھا حصہ شام کو پولیس آکر روزانہ بھتہ کی شکل میں لیجاتی ہے۔ ہمارے نوجوان ملک اور بیرون ملک مسافرانہ زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ایک دوسری عید پر آتے ہیں اپنے والدین اور اپنے بچوں کے پاس یہ ان کی زندگیاں ہیں۔

ہمیں اس زندگی کو بدلنا ہوگا اور قرآن پاک کی آیت کا ترجمہ ہے کہ ’’ نہیں بدلتا میں اُس قوم کی زندگی جو اپنی حالت بدلنے کی خود کوشش نہیں کرتا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوشش ہم نے کرنی ہوگی پشتونخوامیپ کے چیئرمین وتحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے قومی اسمبلی میں تنہا انتہائی دلیری سے پورے پاکستان کے عوام کی جو نمائندگی کی ہے ۔

اس ملک میں آپ جب ظالم کو ظالم کہینگے تو اس میں آپ کا کردار پاک ہونا چاہیے اور ہمیں فخر ہے کہ ہماری قیادت باکردار ، بیباک، نڈر اور جرات مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ 26نومبر کو پی ٹی آئی کے دھرنے میں شرکت اور پر امن احتجاج کے لے جانیوالوں پر کسی غیر ملک کے لوگوں نے فائرنگ نہیں اپنے ہی مسلمان بھائیوں نے فائرنگ کی اور پھر یہاں پشین میں جنازے لائے گئے ۔

اور ان کے فاتحہ کے دوران مسجد میں پولیس بوٹوں کے ساتھ گُھس آئے ۔اور ان کے لواحقین اور پی ٹی آئی قیادت کے خلاف ایف آئی آر اور تشدد کے اقدامات کیئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ آج بلوچ بھائی احتجاج دھرنے پر بیٹھے ہیں ، ہم نے بھی اپنے وطن اور اس کے وسائل کی دفاع کرنی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی نمائندے ہی اپنے قوم اور عوام کی ترجمانی کرتے ہیں۔

حقیقی اور صحیح نمائندگی کے چنائو میں غیر سنجیدگی اور غیرذمہ داری کی وجہ سے آج یہ حالت ہے کہ اس صوبے کی اسمبلی میں جو لوگ بیٹھے ہیں انہوں نے آپ کے حقوق پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔وفاق پشتون بلوچ مشترکہ صوبے اور صوبہ پھر پشتونوں کو حقوق سے محروم رکھ رہا ہے ۔آج ان کے ایک ڈویژن کا فنڈ پشتونوں کے تین ڈویژنز کے فنڈز کے برابر ہے۔ 15سے زائد وزارتوں میں 2وزراء دیئے گئے اور یہ تو بہن کا حصہ بھی نہیں اس صوبے میں برابری ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد واتفاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا آپس کی رنجشوں ، دشمنیوں کو ختم کرکے اپنے قومی اہداف کے حصول تحریک کو منظم کرنا ہوگا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات