حقوق کراچی تحریک و فلسطین سے اظہار یکجہتی جاری رہے گی ،ْ 26اپریل کو ملک گیر ہڑتال ہوگی ،ْمنعم ظفرخان
ہفتہ 19 اپریل 2025
22:56
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء) امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت 17سال سے سندھ پر مسلط ،کراچی کے اداروں اور وسائل پر قابض ہے لیکن کراچی کو اس کا حق دینے کے لیے تیار نہیں ،عوام بجلی ، پانی ،ٹرانسپورٹ، بے لگام خونی ٹینکرزو ڈمپر اوراسٹریٹ کرائمز سمیت بے شمار مسائل کا شکار ہیں ،وفاق میں شامل تمام حکمران پارٹیاں کراچی کے مسائل پر بات نہیں کرتیں ،جماعت اسلامی حقوق کراچی تحریک جاری رکھے گی اور کراچی کے مسائل کے ساتھ ساتھ اہل غزہ کو بھی نہیں بھولے گی ،جماعت اسلامی اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی کے شکار اہل غزہ و فلسطین کے لیے ڈیڑھ سال سے مسلسل جدوجہد کررہی ہے ،امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر 26اپریل کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی اور پورا ملک ایک ساتھ اہل غزہ سے اظہار یکجہتی ،امریکہ واسرائیل سے اظہار نفرت و مذمت اور حکمرانوں کو جھنجھوڑے گا، صیہونی مصنوعات کا بائیکاٹ بھی جاری اور اس مہم کو مزید تیز اور منظم کیا جائے گا ، قابض میئر کی جانب سے میونسپل چارجز میں ڈیڑھ سو گناہ اضافہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا ، کے الیکٹرک کے بلوں کے ذریعے میونسپل چارجز ٹیکس کی وصولی کے خلاف جماعت اسلامی عدالت میں کیس دائر کرچکی ہے ،حکومت ،نیپرا اور کے الیکٹرک کا شیطانی گٹھ جوڑ کراچی کے عوام کو لوٹ رہا ہے ۔
(جاری ہے)
ہمارا مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ اور فارنزک آڈٹ کروایا جائے ،کراچی کے شہریوں کو عرصہ دراز سے پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولت موجود نہیں اور دوسری جانب موٹر سائیکل سواروں پربھاری جرمانے لگائے جارہے ہیں۔بھاری جرمانوں کا فیصلہ واپس لیا جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری، سکریٹری پبلک ایڈ کمیٹی جماعت اسلامی نجیب ایوبی، سینئر ڈپٹی سیکرٹری صہیب احمد، یوسی چیئرمین نعمان حمید بھی موجود تھے ۔منعم ظفر خان نے مزیدکہاکہ کراچی تمام تر مسائل کے باوجود اہل غزہ کے ساتھ کھڑا ہے، کراچی امت کے ہر مسئلہ پر آواز بلند کرتا ہے،قبلہ اول مسجد اقصی سے ہمارا دینی اورایمانی رشتہ ہے۔
صیہونی مصنوعات کے بائیکاٹ کے لیے سوشل میڈیا کا بھرپور استعمال کریں۔ جن لوگوں نے اسرائیلی مصنوعات کو مالز یا اسٹور میں رکھا ہوا ہے انہیں بائیکاٹ کرنے کا کہا جائے۔ اسرائیل کے ٹولز سے ہی اسے شکست دی جائے گی ۔ کالجز اور جامعات اور جہاں جہاں طلبہ نکل سکتے ہیں نکلیں اور اہل غزہ کے حق میں احتجاج کریں۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیل گزشتہ 18 ماہ سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کررہا ہے ،اقوام متحدہ غیر موثر ہوگئی ہے، اوآئی سی امت مسلمہ پر خطرات لاحق ہونے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے بنائی گئی تھی لیکن او آئی سی اس وقت عملاً مردہ گھوڑے کی مانندہے اور عرب لیگ بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
امریکہ کی تاریخ ہے کہ یہ ملک لاکھوں ریڈ انڈین انسانوں کوقتل کرکے وجود میں آیا۔ ہیرو شیما ناگاساکی، ویت نام، عراق شام ان تمام ممالک میں امریکہ نے دہشت گردی کی۔ امریکہ کی جامعات و یونیورسٹیز کے طلبہ کا احتجاج اور مظاہرے کرنا اس بات ثبوت ہے کہ ہر باضمیر انسان اہل غزہ کے ساتھ ہے ،طلبہ سوال کررہے ہیں کہ کہاں ہیں ہیومن رائٹس کی باتیں کرنے والے جنہیں چھوٹے بچوں کا قتل عام کیوں نظر نہیں آرہا۔
ہاورڈ یونیورسٹی جسے 2.5 ملین گرانٹ ملا کرتی تھی وہ روک دی گئی کیونکہ ہاورڈ یونیورسٹی کے طلبہ ظلم کے خلاف کھڑے ہوکر انسانیت کا ساتھ دے رہے ہیں۔پوری دنیا میں باضمیر لوگ جن میں غیرت و حمیت موجود ہے جو فلسطین کے حق میں آواز بلند کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مائیکروسوفٹ کی جانب سے AI(اے آئی )کی پچاس سالہ تقریب میں مراکش کی لڑکی نے کلمہ حق بلند اور کہا کہ آج اے آئی کی پچاس سالہ تقریب تو کی جارہی ہے لیکن اہل غزہ و فلسطین کے بچوں کی نسل کشی نظر نہیں آرہی ،اہل غزہ کے لیے آواز مسلم دنیا کے حکمرانوں کی طرف سے نہیں بلکہ مراکش کی بہن نے اٹھائی۔
مسلم دنیا کے حکمرانوں نے سوائے زبانی جمع خرچ کے کچھ نہیں کیاجبکہ مسلم دنیا کی جغرافیائی حیثیت ایسی ہے کہ اگر یہ سب متحد ہوجائیں تو اسرائیل فوری بمباری بند کردے گا۔ منعم ظفر خان نے کہاکہ گزشتہ 3 ہفتے سے کراچی کے کئی علاقوں میں اوربالخصوص اورنگی، کورنگی لانڈھی، لائنز ایریا، سمیت تمام بڑے علاقوں میں 10 دن سے پانی نہیں آرہا۔ ہر تھوڑے دنوں بعد مینٹی نینس کے نام پر پانی بند کردیا جاتا ہے۔
گزشتہ 20 سال سے کراچی کے شہریوں کے لیے ایک بوند پانی کا اضافہ نہیں ہوا۔ ایک جانب پانی اور دوسری جانب گرمی کے آتے ہی لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوگیا ہے۔نویں اور دسویں کے امتحان جاری ہیں، طلبہ و طالبات کا امتحان کی تیاری کرنا مشکل ہوگیا ہے،12 سے 14 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کے باوجود لائن لاسز کے نام پر شہریوں سے مزید رقم وصول کرنا ظلم ہے۔ ناظم آباد کے 19 بل ایسے ہیں جو ایک کروڑ سے سے 29 کروڑ تک کے ہیں جہاں باقاعدہ بجلی آرہی ہے۔
نیپرا کے قانون میں موجود ہے کہ اگر 3 ماہ تک بجلی کے بل ادا نہ ہو تو بجلی منقطع کی جائے گی مگر کیسا ظلم ہے کہ کے الیکٹرک اپنی من مانی کررہی ہے ،من پسند افراد نے کنکشن منقطع نہیں کیے جاتے لیکن غریب اور متوسط طبقے سے وابستہ افراد کنکشن کاٹ دیے جاتے ہیں ۔پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت دعوے تو بہت کرتی ہے لیکن اس نے 17سالوں میں عملاً عوام کو کچھ نہیں دیااور نہ کچھ کرنا چاہتی ہے ۔