
وزیراعلیٰ سندھ کی چولستان کینال کیخلاف تاریخی کامیابی پر جیالوں کا جشن
کراچی ایئرپورٹ کے اولڈ ٹرمینل پر مراد علی شاہ کا والہانہ استقبال کیا گیا،وزیراعلیٰ نے منصوبے کی منسوخی کو سندھ کی تاریخی فتح قرار دے دیا پارٹی چیئرمین اور عوام کی حمایت سے مضبوط کیس پیش کیا اور جیت گیا، صدر پر بلاوجہ تنقید کی گئی، ان ہی کی کوششوں سے سی سی آئی اجلاس جلد ہوا،مراد علی شاہ
منگل 29 اپریل 2025 20:00
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے وطن کا دفاع کرنا آتا ہے اور جو کوئی پاکستان کی طرف بری نیت سے دیکھے گا اسے جواب دینا پڑے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ کے عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری کی رہنمائی میں ہماری حکومت نے سی سی آئی میں سندھ کے عوام کے حقوق کا بھرپور دفاع کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی سی آئی اجلاس کی کارروائی جاری کر دی گئی ہے، جس میں نگران حکومت کی جانب سے 17 جنوری 2024 کو چولستان کینال کے لیے پانی کی دستیابی سے متعلق جاری کردہ ارسا سرٹیفکیٹ کی منسوخی شامل ہے۔مراد علی شاہ نے بتایا کہ سی سی آئی اجلاس میں نگران حکومت کی جانب سے 7 فروری 2024 کو دی گئی چولستان کینال کی ای سی این ای سی کی مشروط منظوری کو بھی کالعدم قرار دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریکارڈ پر ہے کہ صوبائی حکومت نے جون 2024 میں اقتدار سنبھالتے ہی ارسا سرٹیفکیٹ کو چیلنج کیا تھا۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ان کی حکومت نے آئینی ذرائع استعمال کرتے ہوئے ارسا سرٹیفکیٹ کو سی سی آئی میں چیلنج کیا۔ اس عمل کے دوران کچھ شرپسند عناصر نے جعلی دستاویزات کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے اور انہیں ایک دوسرے صوبے کے خلاف اکسانے کی کوشش کی جس پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے فیصلہ کیا کہ وہ خود عوام سے رابطہ کریں گے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 4 اپریل کو گڑھی خدا بخش، 18 اپریل کو حیدرآباد اور 25 اپریل کو سکھر میں بڑے عوامی اجتماعات سے خطاب کیا۔ ان جلسوں میں ریکارڈ تعداد میں عوام نے شرکت کی جہاں بلاول بھٹو نے نئے نہری منصوبوں کے حوالے سے اپنا مقف واضح طور پر پیش کیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ چیئرمین بلاول بھٹو نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور واضح طور پر مقف اختیار کیا کہ یہ نہری منصوبے ملک کے مفاد میں نہیں اور انہیں فوری طور پر منسوخ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ کوئی نئی نہر زیر تعمیر نہیں تھی، یہ صرف کاغذوں میں موجود تھی جسے اب سی سی آئی اجلاس میں مسترد کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ چیئرمین بلاول نے 24 اپریل کو وزیر اعظم سے یہ اتفاق رائے حاصل کیا جس کے بعد وزیر اعظم سیکریٹریٹ سے اعلامیہ جاری ہوا، اس کے باوجود کچھ عناصر وزیر اعظم کے دستخط کے ساتھ تحریری تصدیق کا مطالبہ کر رہے تھے۔وزیراعلیٰ نے ایسے افراد کو چیلنج کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کون سا نہری منصوبہ وزیر اعظم کے دستخط سے شروع کیا گیا انہوں نے نشاندہی کی کہ یہی لوگ صدر آصف علی زرداری کے خلاف بھی پروپیگنڈہ کرتے رہے اور دعوی کرتے رہے کہ انہوں نے اس نہر کی منظوری دی۔ نہ صدر اور نہ ہی وزیر اعظم منصوبوں پر دستخط کرتے ہیں۔ منظوری یا منسوخی کا اختیار مخصوص فورمز، جیسے ایکنک اور مشترکہ مفادات کونسل کو حاصل ہوتا ہے، اسی لیے سندھ حکومت نے ارسا سرٹیفکیٹ کو سی سی آئی میں چیلنج کیا۔مراد علی شاہ نے بتایا کہ وزیراعظم نے 2 مئی کو مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس طلب کیا تاکہ نہری منصوبوں کی منسوخی کے فیصلے کو باقاعدہ شکل دی جا سکے۔ تاہم صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اجلاس پہلے بلایا جانا چاہیے تھا۔ نتیجتا 28 اپریل کو منعقدہ اجلاس میں منصوبے کو مسترد کر دیا گیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں وزیر اعظم شہباز شریف کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے ہنگامی طور پر سی سی آئی اجلاس بلایا اور منصفانہ فیصلہ کیا۔ میں تمام صوبوں کے وزرائے اعلی اور سی سی آئی کے اراکین کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے سندھ حکومت کے مقف کی حمایت کی۔ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو نے وزیر اعظم کو باور کرایا تھا کہ کسی بھی نئی نہر کی تعمیر تمام صوبوں کے باہمی اتفاق کے بغیر ممکن نہیں۔ 28 اپریل کے اجلاس میں اسی اصول کو تسلیم کیا گیا۔ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا کہ آئندہ کوئی بھی منصوبہ بین الصوبائی اتفاق رائے کے بغیر شروع نہیں ہوگا اور 1991 کے پانی کے معاہدے پر اس کی اصل روح کے مطابق عمل کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے تنقید کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ نظرانداز کیا کہ ارسا کی تصدیق غلط اعداد و شمار پر مبنی تھی اور اسے منسوخ کرنا ضروری تھا۔ انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ صدر پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈے سے غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ 7 جنوری 2024 کے عام انتخابات سے ایک دن قبل ایکنک کی دی گئی عبوری منظوری، ارسا سرٹیفکیٹ کی منسوخی کے بعد خود بخود کالعدم ہو گئی۔ سی سی آئی نے منصوبہ بندی ڈویژن اور ارسا کو ہدایت کی کہ آئندہ کوئی منصوبہ بین الصوبائی اتفاق کے بغیر شروع نہ کیا جائے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ وہ کامیابی ہے جو عوام کے لیے اور عوام کے ذریعے حاصل کی گئی۔ میں اللہ تعالی کا شکر ادا کرتا ہوں کہ چاروں صوبوں نے ہمارا مقف سنا اور انصاف و حق کی بنیاد پر فیصلہ کیا۔مراد علی شاہ نے بتایا کہ وہ ایک روز قبل صدرِ پاکستان سے ملے تھے جس دوران صدر نے آئندہ سی سی آئی اجلاس کے بارے میں پوچھا۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس جمعہ کو طے ہے جس پر صدر نے تبصرہ کیا کہ یہ بہت دیر ہو جائے گی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے صدر سے کہا کہ میں اپنی پوری کوشش کر رہا ہوں اور ان سے درخواست کی کہ وہ اجلاس 28 اپریل کو بلانے میں مدد کریں۔ جس پر صدر نے وزیرِ اعظم سے بات کی جس کے نتیجے میں اجلاس اسی تاریخ کو منعقد ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین نے صدر کو بدنام کرنے کی کوشش کی حالانکہ انہوں نے رضاکارانہ طور پر اپنے اختیارات پارلیمنٹ کو سونپ دیے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نہروں کے حوالے سے ایک مضبوط اور اصولی مقف پیش کیا اور کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ذرا سوچیں کہ پارٹی قیادت اور حکومت پر کتنا شدید دبا تھا اس کے باوجود ہمارا مقف انصاف پر مبنی اور ثابت قدم رہا۔ انہوں نے بتایا کہ چیئرمین بلاول نے انہیں واضح ہدایت دی تھی کہ یا تو ہمارا مقف تسلیم کرا یا اجلاس سے واک آٹ کرو، یہ کہہ کر کہ سی سی آئی ہمارے لیے ضروری نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سی سی آئی کا فیصلہ انصاف پر مبنی ہوگا تو ٹھیک، ورنہ ہم ناانصافی کرنے والوں کے ساتھ کام نہیں کریں گے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے سی سی آئی میں اپنے چیئرمین، پارٹی اور سندھ کے عوام کی مکمل حمایت کے ساتھ اپنا کیس حقائق اور اعداد و شمار کے ساتھ پیش کیا اور کامیابی سے ان کے حقوق حاصل کیے۔ انہوں نے سندھ کے عوام کو اس جدوجہد کا اصل ہیرو قرار دیا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے عوام 1970 سے مسلسل پیپلز پارٹی کو منتخب کرتے آ رہے ہیں اور ہر انتخاب میں ہمارا ووٹ بینک بڑھتا گیا ہے۔ یہ ان کا اعتماد اور حمایت ہی تھی جس نے ہمیں سی سی آئی میں ان کے حقوق کے لیے مثر انداز میں آواز بلند کرنے کا حوصلہ دیا۔ انہو نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ اگر سی سی آئی نے منصفانہ فیصلہ نہ کیا ہوتا تو جو لوگ صوبوں کے درمیان نفرت پھیلانا چاہتے تھے وہ کامیاب ہو سکتے تھے۔ آخر میں انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی صوبائی حقوق کی محافظ جماعت ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے وکلا، کارکنوں اور تمام متعلقہ افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس جدوجہد میں اپنا کردار ادا کیا۔ تاہم انہوں نے ان لوگوں سے اختلاف کا اظہار کیا جنہوں نے اپنے احتجاج کے دوران عوام کے لیے مشکلات پیدا کیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو نے انہیں بتایا کہ سندھ کے عوام ان پر اس لیے یقین رکھتے ہیں کیونکہ وہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے نواسے ہیں جنہوں نے کبھی سر نہ جھکایا اور اپنی جان قربان کر دی اور وہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے بیٹے ہیں جنہوں نے کالا باغ ڈیم کے خلاف بھرپور جدوجہد کی۔ مراد شاہ نے عزم ظاہر کیا کہ وہ ان کے حوصلے اور انصاف کے لیے کی گئی جدوجہد کی وراثت کو زندہ رکھیں گے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ نہر منصوبے کی منسوخی پاکستان کے عوام کی فتح ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ سی سی آئی کے اجلاس کی کارروائی جاری ہونے کے بعد تمام دھرنے ختم ہو چکے تھیلیکن ببرلو کا دھرنا ختم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر نہر منصوبے کی منسوخی کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہوا تو ان کی لاشیں اٹھائی جائیں گی لیکن انہوں نے ان کی لاشیں اٹھانے کی اجازت نہیں دی بلکہ نوٹیفکیشن لے کر خود وہاں پہنچے اور ان سے اپیل کی کہ وہ اپنا وعدہ پورا کریں اور دھرنا ختم کریں۔
مزید قومی خبریں
-
موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو آئی ایم ایف سے 70کروڑ ڈالر ملنے کا امکان
-
بھارت عالمی دہشت گرد ہے ،غیر ملکی میڈیا پہلگام ڈرامہ کو مسترد کرچکا ہے ، گورنر پنجاب
-
بھارت کی جارحیت، انسانیت کی بد ترین تاریخ ہے، اعظم سواتی
-
وفاقی وزیر مواصلات سے قزاخستان کے وزیر ٹرانسپورٹ کی وفد کے ہمراہ ملاقات، پاکستان سے قزاخستان ڈائریکٹ فلائٹ کے ساتھ ساتھ ویزہ شرائط بہتر ہونی چاہئیں، عبدالعلیم خان
-
کراچی، آن لائن ٹیکسی سروسز کیلئے ایک نظام اورای وی ٹیکسی لانے کا فیصلہ
-
مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں متنازعہ کینال منصوبے کو مسترد ہونا پاکستان کی جیت ہے ، شرجیل انعام میمن
-
لاہور: نجی کالج میں 21 سالہ طالبہ پہلی منزل سے گر کر جاں بحق
-
مودی مسلمان دشمن‘ اسلام اور مسلمان کے مقابلے میں جہاں کوئی محاذ ملے گا مودی وہاں کھڑا ہو جائے گا‘مولانا فضل الرحمٰن
-
پاکستان کی تقریباً 8.4 ملین آبادی کو شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے ، زراعت کا شعبہ موسمیاتی تبدیلیوں کے ہوئے دباؤ کا شکار ہے۔ماہرین
-
کراچی کی سڑکوں پر دندناتی ہیوی گاڑیوں نے مزید 2 افراد کو کچل ڈالا
-
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس
-
محکمہ سکولزایجوکیشن نے بہتر سہولیات دینے کے لیے 90 ارب روپے مانگ لیے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.