Live Updates

بھارت کا آئی ایم ایف سے پاکستان کو قرض نہ دینے کا مطالبہ، اسلام آباد کا شدید ردعمل

DW ڈی ڈبلیو جمعہ 16 مئی 2025 18:00

بھارت کا آئی ایم ایف سے پاکستان کو قرض نہ دینے کا مطالبہ، اسلام آباد ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 مئی 2025ء) بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج بروز جمعہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کو دیے جانے والے ایک ارب ڈالر کے قرضے پر نظرثانی کرے۔ انہوں نے یہ الزام لگایا کہ پاکستان اس رقم کو ''دہشت گردوں کی مالی معاونت‘‘ کے لیے استعمال کرے گا۔

اسلام آباد نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے اسے نئی دہلی کی ''مایوسی‘‘ قرار دیا ہے۔

پاک بھارت کشیدگی

یہ بیان بھارت اور پاکستان کے مابین حالیہ شدید کشیدگی کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں بعد شدید ترین جھڑپیں ہوئیں۔ ان جھڑپوں میں تقریباً 70 افراد ہلاک ہوئے، جس کے بعد ہفتے کے روز جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا۔

(جاری ہے)

کشیدگی کا آغاز بھارتی زیرانتظام کشمیر میں بائیس اپریل کو سیاحوں پر ہونے والے ایک حملے میں چھبیس افراد کی ہلاکت سے ہوا تھا، جس کا الزام بھارت نے پاکستان پر لگایا، تاہم اسلام آباد نے اس الزام کو مسترد کر دیا تھا۔

راج ناتھ سنگھ نے مغربی بھارت میں ایک ایئرفورس بیس پر خطاب کرتے ہوئے کہا، ''میرا ماننا ہے کہ آئی ایم ایف سے ملنے والا ایک ارب ڈالر کا بڑا حصہ دہشت گردی کے ڈھانچے کو مضبوط کرنے میں استعمال کیا جائے گا۔

پاکستان کو دی جانے والی کوئی بھی اقتصادی امداد، دہشت گردی کی مالی معاونت کے مترادف ہے۔‘‘

واضح رہے کہ بھارت کی مخالفت کے باوجود آئی ایم ایف نے گزشتہ ہفتے پاکستان کے لیے قرض پروگرام کے جائزے کی منظوری دی تھی، جس کے تحت ایک ارب ڈالر جاری کیے گئے۔ اس کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی بہتری کے فنڈ سے 1.4 ارب ڈالر کے نئے قرض کی بھی منظوری دی گئی۔

بھارت، جو آئی ایم ایف کے بورڈ میں بھوٹان، سری لنکا اور بنگلہ دیش کی نمائندگی بھی کرتا ہے، اس ووٹنگ سے غیر حاضر رہا۔ بھارتی وزارت خزانہ کا کہنا تھا، ''پاکستان کے کمزور ریکارڈ کے پیش نظر آئی ایم ایف پروگرامز کی افادیت پر تحفظات ہیں۔‘‘

پاکستان کا شدید رد عمل

پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان شفاقت علی خان نے اپنے رد عمل میں کہا، ''بھارت وہ واحد ملک تھا، جس نے اس قرضے کو روکنے کی کوشش کی، اور وہ ناکام ہوا۔

یہ بھارت کی مایوسی کی واضح مثال ہے۔ عالمی ادارے پر تنقید اسی مایوسی کی عکاسی کرتی ہے۔‘‘

پاکستان کو 2023 ء میں شدید مالی بحران کا سامنا رہا، جس کے بعد آئی ایم ایف سے سات ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج نے اسے دیوالیہ ہونے سے بچایا اور دیگر دوست ممالک سے بھی امداد کی راہ ہموار ہوئی۔ اگرچہ پاکستان پر ماضی میں دہشت گرد تنظیموں کو مالی معاونت فراہم کرنے کے الزامات لگتے رہے، لیکن 2022 میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) نے پاکستان کو اپنی گرے لسٹ سے نکال دیا تھا۔

راج ناتھ سنگھ نے مزید دعویٰ کرتے ہوئے کہا، ''پاکستان میں دہشت گردی اور حکومت ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں اور اس صورتحال میں ایٹمی ہتھیاروں کے دہشت گردوں کے ہاتھ لگنے کا خطرہ موجود ہے، جو صرف پاکستان نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے خطرناک ہے۔‘‘

انہوں نے جمعرات کو مطالبہ کیا تھا کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیار اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے ادارے کی نگرانی میں دیے جائیں، جس پر اسلام آباد نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو بھارت میں موجود ''جوہری بلیک مارکیٹ‘‘ کی تحقیقات کرنی چاہیے۔

شکور رحیم، اے ایف پی کے ساتھ

ادارت: عاطف بلوچ

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات