Live Updates

م* بلوچستان میں کانکنی کی صنعت سے وابسطہ افراد کوتحفظ فراہم کیا جائے، فرید افغان

منگل 27 مئی 2025 20:20

۷فرید آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2025ء) وفاقی حکومت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلا کر اکائیوں کو ملنے والی مراعات کاازسر نو جائزہ لے بلوچستان کے پانی اور بجلی کی ضروریات پر سندھ ڈاکہ ڈال رہا ہیاور بلوچستان کے حصے کی بجلی اور پانی پر سندھ کو بلوچستان کے حقوق پر ڈاکہ نہیں ڈالنے دیا جائیگا ایڈووکیٹ فرید افغان بلوچستان میں کانکنی کی صنعت سے وابسطہ افراد کوتحفظ فراہم کیا جائے ،کینال کوبنیاد بناکر پنجاب، بلوچستان ،کے پی کے گلگت، اور کشمیر جانے والی ٹرانسپورٹ کو نشانہ بنا کر احتجاج کا نام دینا حب الوطنی ہے یا انڈیا کی پراکسی کیطور کام کرنا ہے یہ اب واضع ہونا چاہئے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی سینئر رہنما سابق صوبائی سیکرٹری اطلاعات ایڈوکیٹ فرید افغان نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں آئے روز احتجاج کے نام پر ٹرانسپورٹرز جن کی اکثریت بلوچوں اور پشتونوں کی ہیآئے روز احتجاج کے نام پر ٹرانسپورٹ کو نقصان پہنچانا اور انہیں نظر آتش کرنا کہاں کا احتجاج ہے یہ احتجاج نہیں بلکہ کھلی دھشت گردی ہے انہوں نے کہا کہ نام نہاد قوم پرستوں نے ہر وقت ایسی تحریکوں کو جنم دیا جو پاکستان کو نقصان اور ہمسائے کو فائدہ دینے کے مترادف ہے کالا باغ ڈیم کو متنازعہ بنانے کر پاکستان کو پانی اور بجلی کے شعبے میں خودکفیل بنانے کی بجائے دشمنوں کے سامنے محتاج کرنے کی سازشوں میں حصہ داری ہے انہوں نے کہا کہ جو لوگ پاکستان کو ناکام ریاست کے خواب دیکھ رہے ہیں انہیں ہمیشہ کی طرح اب بھی منہ کی کھانی پڑے گی آج جو لوگ غیروں کے ایما پر پنجاب کے خلاف زہر اگل رہے ہیں وہ کیوں خاموش ہیں کہ بلوچستان کی بجلی سندھ چوری کر رہا ہے ور بلوچستان کے زمینداروں کو ان کے حصے کا پانی نہیں دیا جارہا ہے اور یہ سلسلہ کئی دہائیوں سے جارہی ہے بلو،ستان کی زراعت کو تباہ کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ کینالز کا تعلق ملکی دفاع اور ترقی سے ہے اور اب وزیر اعظم میاں شہباز شریف فیلڈ مارشل حافظ سید عاصم منیر کو ملک کی تمام اکائیوں کو بلا کر ایک ٹریٹی دستخط کرانے کی ضرورت ہے اور احتجاج کے نام پر دھشت گردوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک مزید ایسی کاروائیوں کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے ایک طرف سرحدوں پر خطرات منڈلا رہے ہیں تو دوسری جانب ملک کے اندر احتجاج کے نام پر تاجروں اور ٹرانسپورٹروں کی املاک کو نشانہ بنایا جارہا ہے موجودہ احتجاج ملکی معیشت کے لئے زہر قاتل ہے اگر ملک کو معاشی ترقی دینی ہے تو ایسی قانون سازی کی ضرورت ہے جس سے ملکی عوام کو فائدہ پہنچے ناکہ انکی تجارت، املاک ، ٹرانسپورٹ کو نقصان پہنچانے اور انکی جانوں سے کھیلنے کی اجازت کسی کو بھی نہہں ملنی چاہیئے ا نہوں نے کہا کہ بلوچستان کے بلوچ پشتون علاقوں میں مائنز کا شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے نکلنے والی مائنز سے وابسطہ افراد ٹانسپورٹر دھشت گردی کا شکار ہیں انکے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور بلوچستان کی زراعت کو تباہی سے بچانے کے لئے سندھ کو پابند کیا جائے تاکہ بلوچستان کے حصے کا پانی اسے مل سکے ۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات