Live Updates

غزہ کے شہداء میں 1400 ڈاکٹرز وپیرا میڈیکل اسٹاف بھی شامل ہے،منعم ظفر خان

غزہ میں خوراک اور طبی امداد پہنچانے کے تمام راستے بند کردیے گئے ہیں ،پیما کے تحت یکجہتی غزہ واک سے خطاب الخدمت اہل غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے لیے امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے اور بھاری مقدار میں خوراک و ادویات روانہ کر چکی ہے ،نوید علی بیگ

ہفتہ 31 مئی 2025 22:00

'کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مئی2025ء)پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے تحت 31مئی کو ملک گیر ’’یوم یکجہتی غزہ ‘‘ کے سلسلے میں کراچی میں بھی ایک بڑی ’’یکجہتی غزہ واک ‘‘ کا انعقاد کیا گیا جو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں نجم الدین آڈیٹوریم سے مین گیٹ تک گئی ، واک میں مختلف طبی و فلاحی تنظیموں کے عہدیداران و نمائندوں سمیت ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی بڑی تعداد نے شرکت کی جن میں خواتین بھی شامل تھیں ، شرکاء نے امریکہ و اسرائیل کے خلاف اور اہل غزہ کے حق میں بینرز اور پلے کارڈرز بھی اُٹھائے ہوئے تھے ، واک میں ایک مشترکہ قرار داد بھی منظور کی گئی ، امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے واک میں خصوصی شرکت کی اور شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہل غزہ پچھلے 20 ماہ سے صیہونی دہشت گردی کا شکارہیں اور اپنے بچوں ،مائوں ،بہنوں ،بھائیوں کی لاشیں اٹھارہے ہیں ،وزارت صحت غزہ کے مطابق اب تک 54ہزارسے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں ، جن میں تقریباً1400 ڈاکٹرز ،پیرا میڈیکس اور نرسنگ اسٹاف بھی شامل ہے ، غزہ میں ایک انسانی المیہ جنم لے رہا ہے ، وہاں قحط سالی پیدا کردی گئی ہے ، لوگ بھوک اور پیاس کا شکار ہیںوہاں خوراک اور طبی امداد پہنچانے کے تمام راستے بند کردیے گئے ہیں ، ،لوگوں کے پاس کھانے پینے کے لیے کچھ نہیں ہے ، واک میں منظور کی جانے والی قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری فوری جنگ بندی کے لیے عملی اقدامات کرے۔

(جاری ہے)

اسرائیل تمام انسانی امداد، دوا، خوراک اور طبی سازوسامان غزہ میں داخل ہونے دے۔غزہ کے طبی نظام کی بحالی کے لیے ایک ہنگامی عالمی فنڈ قائم کیا جائے۔اسرائیل کی جانب سے طبی مراکز کو نشانہ بنانے کو جنگی جرم قرار دے کر بین الاقوامی عدالتی کارروائی شروع کی جائے۔ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ غزہ میں جاری انسانیت کش جنگ نہ کسی مذہب، نہ دنیا کے کسی قانون، اخلاقی اصول یا دلیل کے تحت جائز قرار دی جا سکتی ہے لہٰذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری جنگ بندی ہی انسانی نسل کشی کی بدترین شکل کو ختم کرنے کا واحد راستہ ہے۔

واک سے الخدمت کراچی کے سی ای او نوید علی بیگ ، ڈاکٹر سعد خالد نیاز ، پیما کے مرکزی صدر ڈاکٹر عاطف حفیظ، کراچی کے صدر ڈاکٹراحمر حامد ،ڈاکٹر عظمیٰ،ڈاکٹر وارث، پروفیسر اقبال آفریدی ، ڈاکٹر مصباح اللہ عزیز ، ڈاکٹر ثاقب انصاری ، ڈاکٹر ذیشان حسین انصاری ، پروفیسر ناصر سلیم ، ڈاکٹر نگہت شاہ ، پروفیسر حلیمہ ، پروفیسر محمد طارق ، ڈاکٹر فاخر ودیگر نے بھی خطاب کیا ،منعم ظفر خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ غزہ کو ملیا میٹ کردیا گیا ہے لیکن اہل غزہ اپنے ایمان کی بدولت استقامت کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں،اقوام متحدہ مشرقی تیمور ،سوڈان ،لیبیا ،عراق میں اپنا کرداراداکرتا نظرا ٓتا ہے لیکن جب معاملہ مسلمانوں کا ہو تو اقوام متحدہ کاادارہ فعال نظر نہیں آتا ، غزہ میں اسپتالوں ،اسکولوں ، مساجد ،پناہ گزین کیمپوں کو بمباری کرکے تہس نہس کردیا گیا ہے ،غزہ میں ایک ڈاکٹر کے 9 بچے ایک ہی دن میں شہید ہوگئے ہیں، وہاں کا کوئی بھی ایسا اسپتال باقی نہیں رہا جہاں لوگوں کو طبی امداد دی جاسکے ،ایسے حالات میں وہاں جوڈاکٹرز ،نرسز ،پیرامیڈیکس اپنا فرض ادا کرتے رہے ہیں ہم ان کو سلام پیش کرتے ہیں ، اور سلام پیش کرتے ہیں اہل غزہ اور حماس کو جو مسجد اقصی کے تحفظ کی جنگ لڑرہے ہیں، آج سے 2دن پہلے ترکی کے ایک نوجوان نے کنگ فو میں گولڈ میڈل حاصل کیا تھا ،فلسطین کا جھنڈا لہرانے پر اس کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا گیا ،اس نے اپنا تمغہ دریائے نیل کے حوالے کردیا ۔

منعم ظفر خان نے کہا کہمسلم دنیا کے حکمرانوں کو اپنا فرض ادا کرنا چاہیے ، ہمیں ان تمام مصنوعات کا بائیکاٹ جاری رکھنا چاہیے جس کا فائدہ براہ راست صیہونیت کو پہنچتا ہے ،منعم ظفر خان نے کہا کہ میں پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن اور دیگر آرگنائزیشنز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ آپ اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے اس شدید گرمی میں یہاںغزہ یکجہتی واک کررہے ہیں ،نوید علی بیگ نے کہا کہ اب ہمارے حکمرانوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ اہل فلسطین کے لیے عملی اقدامات کریں ،الخدمت اہل خیر کے تعاون سے غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے لیے امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے اور بھاری مقدار میں خوراک و ادویات روانہ کر چکی ہے ، واک میں شریک ہونے والی طبی اور فلاحی تنظیموں میں الخدمت کراچی ، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (PMA)، پاکستان ڈینٹل ایسوسی ایشن (PDA)، پاکستان کارڈیک سوسائٹی (PCS)، پاکستان ہائپر ٹینشن لیگ (PHL)، امامیہ میڈ یکس انٹر نیشنل (IMI)، انٹر نیشنل ریڈیولوجی سوسائٹی آف پاکستان (IRSP)،نیورولو جی آوئیرنس اینڈ ریسرچ فاونڈیشن (NARF)، آرتھو پیڈک سوسائٹی آف پاکستان (OSP)، پاکستان پیڈ یا ٹرک ایسوسی ایشن (PPA)،پاکستان سوسائٹی آف گیسٹرو انٹر ولوجی (PSG)، پاکستان سوسائٹی آف نیفرولوجی (PSN)، پرائمری کیئر اینڈڈائیبیٹیزایسوسی ایشن پاکستان(PCDAP)، سوسائٹی آف سرجنز آف پاکستان (SOSP)، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (Y DA)، ینگ نرسز ایسوسی ایشن (YAN)، پیپلزپیرا میڈ کس ایسوسی ایشن اور پی اوبی ہسپتال (POB) شامل تھیں ‘جنہوں نے واک میں منظور کی جانے والی ایک مشترکہ قرار داد میں کہا کہ ہم پاکستان میں ڈاکٹرز کی تمام تنظیمات، غزہ میں جاری انسانیت سوز مظالم، طبی اداروں کی تباہی، اور بے گناہ شہریوں کی نسل کشی پر شدید غم و غصے اور تشویش کا اظہار کرتے ہیں،غزہ میں قابض اسرائیلی افواج کی جانب سے دانستہ طور پر ہسپتالوں، پناہ گزین کیمپوں، اسکولوں اور طبی مراکز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں طبی نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے۔

عالمی ادارہ صحت، انروا، اور دیگر معتبر اداروں کی رپورٹس کے مطابق غزہ میں 94 فیصد طبی مراکز مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔64 فیصد طبی آلات، 43 فیصد ضروری ادویات، اور 42 فیصد ویکسین ناپید ہیں۔صرف 6 طبی مراکز محدود پیمانے پر کام کر رہے ہیں، وہ بھی شدید خطرات میں۔اسرائیل نے امدادی ٹرکوں اور خوراک، پانی و دوا کی ترسیل پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔یہ سب کچھ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب لاکھوں زخمی، بیمار، معصوم بچے، خواتین اور بزرگ زندہ رہنے کے لیے طبی امداد کے منتظر ہیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات