
جس طرح بھارت کیخلاف فتح حاصل کی ، اسی طرح معیشت کے میدان میں بھی کامیابی حاصل کرینگے، راجہ پرویز اشرف
جمعہ 13 جون 2025 18:32

(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا کرم ہوا کہ پاکستانی قوم نے اس چیلنج کو قبول کیا اور پوری قوم اس چیلنج کے خلاف سینہ سپر ہوئی پوری قوم اپنی افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہو کر ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن گئی اور بھارت کو ایسا جواب دیا جس کو دنیا نے دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے جن بہادر بیٹوں نے ملک کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے وہ ہمارے لئے باعث فخر ہیں، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، پاکستان ایئر فورس اور پاک بحریہ کے سربراہ نے جس حکمت عملی کے ساتھ اس ساری صورتحال کا مقابلہ کیا وہ ہم سب کیلئے باعث فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کے موقع پر اپوزیشن اس پر تنقید کرتی ہے اور حکومت اس کی تعریف کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیکھنے کی بات یہ ہے کہ پاکستان اس وقت کن حالات سے گزر رہا ہے اور ہمارے خطے اور معیشت کو کن چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں، ہر حکومت کی خواہش ہوتی ہے کہ کوئی ایسا بجٹ لے کر آئے جو عوامی امنگوں کے مطابق ہو اور عوام خوش ہو جائے، مگر حکومتوں کو معروضی حالات کو دیکھتے ہوئے اور دستیاب وسائل کے مطابق فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب اس حکومت نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت ملک کو اندرونی اور بیرونی دبائو کا سامنا تھا، کوئی عالمی ادارہ قرض دینے کیلئے تیار نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ طویل عرصے سے ملک کو اقتصادی وسائل کا سامنا ہے، کسی ایک حکومت کو اس کا مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا، ہمیں ایک دوسرے کی تضحیک کا پہلو نہیں نکالنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ان کی کابینہ نے مشکل فیصلے کیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے اور اس گرداب سے نکالنے کے لیے سیاست کو پس پشت ڈال کر حکومت کا ساتھ دیا کیونکہ یہ ملکی سالمیت اور بہتر مستقبل کے لیے یہ فیصلے کرنے ضروری تھے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال میں مجھے یقین ہے کہ کوئی بلوچ نہیں ہوگا میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ یہ ہندوستان کا فتنہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی میدان ہو یا سیاسی یا معاشی مسائل ہو ہمیں اس کا حقیقت پسندانہ انداز میں جائزہ لینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کے سامنے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ مل کر جس طرح مقدمہ لڑا وہ قابل ستائش ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اگر اس صورتحال سے نمٹ سکتے ہیں تو ہم معاشی چیلنجز سے بھی نمٹ سکتے ہیں اس کے لیے ہمیں ایک دوسرے کے سیاسی نظریے کی عزت کرنا ہوگی اور قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔دنیا میں بڑی تیزی آ گئی ہے چند گھنٹوں میں اگر ہم جنگ جیت سکتے ہیں تو معاشی چیلنجز سے بھی نمٹ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں سے ہم غربت دور نہیں کر سکتے، کوئی بھی حکومت شوق سے قرضہ نہیں لیتی، ماضی کی تمام حکومتوں نے قرضے لیے۔ پاکستان ایک خوبصورت اور وسائل سے مالا مال ملک ہے ہمیں اب یہ جدوجہد کرنا ہوگی کہ ہم کس طرح ملک کو اس معاشی صورتحال سے نکال سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اج اپوزیشن جن حالات سے گزر رہی ہے ہم سب ان حالات سے گزر چکے ہیں ہمیں ایک دوسرے کی تضحیک نہیں کرنی چاہیے اپنا نقطہ نظر بیان کرنا ہم سب کا اپنا حق ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسیشن بجٹ کا ایک اہم پہلو ہوا کرتا ہے ٹیکس بڑھا کر اور زبردستی ٹیکس لے کر ہم ریونیو نہیں بڑھا سکتے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسیشن منصفانہ ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکومنٹیشن ٹیکس کی بنیاد کو وسعت کرنے کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہے ہمارے پڑوسی ملک بھارت نے یہ سب کیا اور آج ان کا ٹیکس نیٹ وسیع ہے۔کنسٹرکشن کے شعبے کے ساتھ 40 سے 50صنعتیں وابستہ ہوتی ہیں اس سے معاشی سرگرمی فروغ پاتی ہے۔جب ہم اپنے سرمایہ کاروں کو یہاں ان کے سرمائے کا تحفظ فراہم کریں گے سہولیات دیں گے تو کوئی بھی اپنے پیسے لے کر بیرون ملک نہیں جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی اگر 25 سے 30 فیصد بڑھتی ہے تو تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ ہوتا ہے ۔۔ ہم نے اپنے دور میں گندم کی قیمت 400 سے 900 روپے کی تو اس سے اگلے سال ہمارے پاس اتنی گندم ہوئی کہ جو بعد میں ہم نے ایران اور افغانستان کو بھی ایکسپورٹ کی کیونکہ اصف علی زرداری کا وژن یہ تھا کہ ہم نے جو پیسے باہر سے گندم منگوانے پر خرچ کرنے ہیں وہ ہم اپنے کاشتکاروں کو کیوں نہ دیں۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں سب سے ضروری بات یہ تھی کہ تنخواہ دار طبقوں اور کسانوں کو تحفظ فراہم کیا جانا ضروری تھا اسی طرح اگر ہم پنشن نہیں دیں گے تو ایک بیوہ اپنی زندگی کیسے گزارے گی۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھارت کے ساتھ ہمارا پانی کی تقسیم کا معاہدہ ہوا مگر اب نریندر مودی پاکستان کو پیاسا مارنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 24 کروڑ عوام جس طرح اپنی سرزمین کا دفاع کر سکتے ہیں اسی طرح ہم اپنے پانی کا بھی تحفظ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی صحت اور تعلیم کے شعبوں کو بہتر بنانا چاہیے اور اپنے بچوں کو باہر بھجوانے کے لیے ویزوں کے راستے میں حائل رکاوٹیں اور غیر ضروری تاخیر کو دور کر کے سارے سسٹم کو سادہ بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت جتنے بھی چیلنجز درپیش ہیں اس حوالے سے ہماری پارلیمنٹ کو لیڈ لینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب بڑے پر اعتماد ہیں دس مئی کے بعد ایک نیا پاکستان سامنے آیا ہے ہماری جو ہم آہنگی اور یکجہتی تھی اس سے پاکستان میں ایک اطمینان پیدا ہوا ہے۔ہم ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر پاکستان کو ایک عظیم اور دنیا کا بہترین ملک بنائیں گے۔
متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
وفاق نے خیبر پختونخوا کو ترقیاتی بجٹ میں یکسر طور پر نظر انداز کیا ہے،مزمل اسلم
-
حکومت پاکستان ایران کی حمایت میں اقدامات اٹھائے‘حافظ نعیم الرحمن
-
وفاقی وزیر صحت کا میڈیکل ڈیوائسز کی مقامی تیاری پر زورامپورٹ پر انحصار ختم
-
خواتین کو مالی طور پر خود مختار بنانے کیلئے پی آئی ٹی بی کا کردارقابلِ ستائش ہے، مریم نواز
-
ہم سب ملکر پاکستان کو ہر قسم کے بحران سے نکالیں گے، پاکستان ہے تو ہم ہیں، دانیال چوہدری
-
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے وزیر خارجہ ملائیشیا محمد بن حاجی حسن کی ملاقات
-
کراچی کے عوام کو لیاری ایکسپریس وے کو دوبارہ خوبصورت بنا کر تحفہ دیں گے، عبدالعلیم خان
-
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر کو ہراساں کرنے سے روک دیا،ایف آئی اے و دیگر کو جون کے آخری ہفتے تک نوٹس جاری
-
محرم الحرام کے دوران پولیس کے ڈیڑھ لاکھ سے زائد اہلکار تعینات کیے جا رہے ہیں‘ خواجہ سلمان رفیق
-
پنجاب بھرمیں 1329ٹریفک حادثات،16افراد جاں بحق ،1588زخمی ہوئے،ترجمان ریسکیو
-
ساہیوال، بدمعاشی غنڈہ گردی کی ویڈیوفلم بنانے کی رنجش،ایک ہی خاندان پر فائرنگ سے 5افراد زخمی، مقدمہ درج
-
خون کا عطیہ انسانیت کی سب سے اعلیٰ خدمت اور نوجوان اس مشن کا ہراول دستہ ہیں، گورنر سندھ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.