پاکستان ،سعودی عرب سمیت 20 اسلامی ممالک کی ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت مبنی برحق ہے، سینیٹر محمد عبدالقادر

بدھ 18 جون 2025 22:20

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2025ء) چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر مسلسل فوجی حملوں کے پس منظر میں پاکستان اور سعودی عرب سمیت 20 اسلامی ممالک کا تہران کے خلاف جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے خبردار کرنا مبنی برحق ہے۔یہاں جاری کردہ ایک بیان میں سینیٹر عبدالقادر نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا بین الاقوامی قوانین، انسانی اصولوں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہے جس کے سنگین علاقائی اور عالمی نتائج برا?مد ہو سکتے ہیں۔

13 جون 2025 سے ایران پر جاری اسرائیلی حملے نہ صرف ناقابل قبول ہیں بلکہ یہ بین الاقوامی نظام کو چیلنج کرنے کے مترادف ہیں۔

(جاری ہے)

اسرائیل نے ایران پر بلا جواز حملہ کرنے میں پہل کی ہے اس لئے ایران کو بجا طور پر اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہی. عالمی برادری انصاف کے مسلمہ اصول کے مطابق اسرائیل سے ایران پر کئے جانے والے حملے کی بازپرس کرے نہ کہ مظلوم ایران پر چڑھ دوڑے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے مزید کہا ہے کہ 20 مسلم ممالک کی طرف سے ان حملوں کو ان تمام اصولوں کے منافی قرار دیا گیا ہے جن پر عالمی برادری کی سلامتی، ریاستوں کی خودمختاری اور بین الاقوامی امن و استحکام کی بنیاد استوار ہے۔ اسرائیل کے ایران پر حملے کی مذمت کرنے کے حوالے سے اس اعلامیے پر دستخط کرنے والے ممالک میں پاکستان، سعودی عرب، ترکی، قطر، مصر، عراق، اردن، متحدہ عرب امارات، کویت، لیبیا، الجزائر، بحرین، برونائی، چاڈ، کوموروس، جبوتی، موریطانیہ، صومالیہ، سوڈان اور سلطنت عمان شامل ہیں۔

ان ممالک کے وزرائے خارجہ نے متفقہ طور پر مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل فوری طور پر اپنی فوجی کارروائیاں بند کرتے ہوئے خطے کا امن بحال کری. اسرائیل کی جانب سے ایران پر کی جانے والی جارحیت کے خطے میں اندوہناک نتائج سامنے آئیں گی. بہت بڑی تعداد میں ہلاکتوں کے علاوہ اربوں ڈالر کی املاک کا نقصان نقصان ہوگا. عالمی سطح پر کساد بازاری میں اضافہ ہو گا. جنگ کے باعث عالمی منڈی پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے سے دنیا مہنگائی کی لپیٹ میں آ جائے گی۔