گریٹر اسرائیل ،امریکی و یہودی لابی خواہ کتنی کوشش کر لے ناکام ہوگی ، ڈاکٹر اسامہ رضی
بھارت کوپاکستا ن ، اسرائیل و امریکہ کو ایران کے خلاف ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ، گڈاپ میں تربیت گاہ سے خطاب
قرآن مجید فرقان حمید مجید محض ذریعہ ہدایت نہیں ہے بلکہ دعوت انقلاب بھی ہے،مرکزی نائب امیر عطا الرحمن
ضلع شرقی و ضلع گلبرگ وسطی کی تربیت گاہوں سے شیخ عثمان فاروق ، منعم ظفر ، راشد نسیم ،معراج الہدیٰ و دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا
پیر 7 جولائی 2025
22:20
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جولائی2025ء)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا ہے کہ اس وقت مسلمانوں کو جس بڑے چیلنج کا سامنا ہے وہ یہودی لابی کا پوری قوت سے اسلام کے خاتمے کے لیے فتنہ و فساد پھیلانے اور گریٹر اسرائیل کے ایجنڈے پر کام کرنا ہے، اسرائیل نے گزشتہ تقریباًدو سال سے فلسطین میں دہشت گردی وظلم و ستم اور قتل عام جاری رکھا ہوا ہے، امریکی حمایت یا فتہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کے ساتھ سرحدوں پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش میں منہ کی کھائی، جبکہ اسرائیل اور امریکہ کو بھی ایران پر حملہ آور ہو نے کے بعد ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، امریکہ اور یہودی لابی خواہ کتنی ہی کوشش کرلے انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ مومن بزدل نہیں ہوتا اس کا قلب ایمان کی روشنی سے منور ہوتا ہے،اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو سکے گی ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع گڈاپ کے زیر اہتمام جامع مسجد ابو حذیفہ میں منعقد ہ کارکنان کی ایک روزہ تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
(جاری ہے)
علاوہ ازیں ضلع گلبرگ وسطی کے تحت مسجد قباء فیڈرل بی ایریا اور علاقہ گلستان جوہر ضلع شرقی میں بھی تربیت گاہوں کا انعقادکیا گیا ، جن سے رہنمائوں نے خطاب کیا ۔ ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہم اس وقت جہاں کھڑے ہیں علاقائی سیاست سے آگاہی بھی وقت کا تقاضہ ہے۔علاقائی سیاست قومی سیاست سے مربوط ہے۔ ہماری قومی سیاست میں ہمارا یہ حال ہے ہم غزہ میں جاری قتل عام کے خلاف اسلام آباد اور پارلیمنٹ میں احتجاج نہیں کرسکتے جبکہ برطانوی پارلیمنٹ اور وہاں کے وزیر اعظم کے گھر کے باہر احتجاج کیا جاسکتا ہے، اس وقت غزہ میں جو قتل عام کیا جا رہا ہے وہ دوسری جنگ عظیم سے بھی زیادہ ہے، پاکستان کا آئین کہتا ہے کہ حاکمیت اعلیٰ صرف اللہ کے پاس ہے، اس وقت ہمیں پختہ ایمان اور قرآن کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کے ساتھ اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد میں اپنا بھر پور کردار ادا کرنا ہے یہی وقت کا اولین تقاضہ ہے۔
ڈاکٹر عطاء الرحمٰن نے کہا کہ قرآن مجید فرقان حمید مجید محض ذریعہ ہدایت نہیں ہے بلکہ دعوت انقلاب بھی ہے، یہ کلام الٰہی کا معجزہ ہی ہے تھا کہ جہالت و گمراہی کے اندھیرے میں ڈوبے لوگوں کے دل قرآن کے نور ہدایت سے لبریز ہونے کے بعد سرزمین عرب کے باشندوں کی زندگی اور ان کاطرز معاشرت قرآنی تعلیمات کے مطابق ڈھل گیا یہ بہت بڑا انقلاب تھا جس نے معاشرے سے جہالت، ظلم،جنگ و جدل، ناانصافی و بے حیائی کا خاتمہ کیا، دنیا میں رائج ظلم و زیادتی، ناانصافی، بدامنی و بدیانتی کے نظام کو قرآن کے نظام عدل کے قیام کے ذریعے ہی تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
قرآن مجید روح اور جسم دونوں کے امراض کا شافی علاج ہے،معاشرے میں پھیلے برائی کے طوفان کا مقابلہ قرآنی ہدایات پر انفرادی و اجتماعی عمل یعنی قرآن کے نظام کے نفاذ سے ہی ممکن ہے۔ شیخ عثمان فاروق نے کہا کہ پاکستان کا سب سے زیادہ کماؤ اور مرکزی شہر اس وقت زبوں حالی کا شکار ہے کسی صوبائی اور وفاقی حکومت نے اس شہر کو اسکا جائز حق تک نہیں دیا ، کراچی کے پیکج کے اعلانات صرف اعلانات ثابت ہوئے اور کراچی کو کبھی کچھ نہ ملا، وہ شہر جو کبھی میٹروپولیٹن سٹی روشنیوں کو شہر تھا آج انتہائی پسماندگی کا شکار ہے۔
موجودہ حکومت عوام کی منتخب کردہ نہیں بلکہ عوام پرمسلط کردہ نااہل افراد کا ٹولہ ہے۔ ہم ایسی حکومت سے کسی خیر کی توقع نہیں کرسکتے، عوام کسی بھی ملک یا قوم کی طاقت ہوتے ہیں لیکن یہاں عوام کے حقوق سلب کرکے انہیں مہنگائی اور ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبا دیا گیا ہے عوام کو اپنی طاقت پہچان کر اپنے حق کے لیے آواز اٹھانے اور اٹھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے جماعت اسلامی پورے ملک میں عوام کی آواز بنی ہے اور جماعت اسلامی ہی وہ واحد جماعت ہے جو ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد میں مصروف ہے ،کارکنان کو اس جدوجہد میں اپنا بھرپور حصہ ڈالنا ہے۔
منعم ظفر خان نے تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دعوتِ دین کا پیغام ہر گلی، ہر بستی اور ہر دل تک پہنچانا ہماری اولین ترجیح ہے، کراچی کو اس کی اصل شناخت، عدل، ترقی اور دیانت داری کی طرف لانے کے لیے بھرپور عوامی جدوجہد کی ضرورت ہے۔جماعت اسلامی کی حقوق کراچی تحریک کو مزید تیز اور منظم کیا جائے گا ، عوام کی خدمت ، مسائل کے حل کی جدو جہد اور کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول کی جدو جہد جاری رہے گی ۔نیز جماعت اسلامی پورے شہر میں بننے والے لاکھوں ممبران کو عوامی کمیٹی میں جماعت اسلامی کے نام سے منظم کرے گی ۔