بھارت نے غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر کو ایک عسکری قید خانہ بنا دیا ہے ‘صدرپاکستان

پاکستان حق خودارادیت ملنے تک کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، وزیراعظم ٹرمپ کی ثالثی کی تجویز نے امن کا دروازہ کھولا، بھارت نے انکار کر کے یہ دروازہ خود بند کیا، محسن نقوی،شہدائے کشمیر کو خراج تحسین پیش

اتوار 13 جولائی 2025 11:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2025ء)صدرمملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے آج یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر کشمیری شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے آزادی کی جدوجہد کے لیے ڈٹ جانے والوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی بہادری، عزم اور قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے، جو دہائیوں سے بھارتی تسلط کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہیں اور اپنی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں، بھارت نے غیر قانونی زیر تسلط مقبوضہ جموں و کشمیر کو ایک عسکری قید خانہ بنا دیا ہے جہاں ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیاں، سیاسی قید، آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوششیں اور مسلمانوں کی شناخت مٹانے کی منظم سازشیں جاری ہیں۔

(جاری ہے)

آصف علی زرداری نے عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں اور اس تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کریں۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت اس وقت تک جاری رکھے گا جب تک کہ انہیں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حقِ خودارادیت حاصل نہیں ہو جاتا۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ کشمیری عوام حق خودارادیت کے حصول کے لیے اپنی جائز جدوجہد کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کرتے رہے اور کررہے ہیں، حکومت پاکستان، ہندوستان کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کا اظہار کرتی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم ان تمام کشمیری شہداء کی بہادری اور عزم کو سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے کئی دہائیوں پر محیط ہندوستانی قبضے کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، حکومت پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت کشمیر کے مسئلے کا حل اور جموں کشمیر کے حق خودارادیت کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔

ادھر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ اذان کے احترام میں سینہ تان کر گولیوں کا سامنا کرنے والے 22 کشمیری شہدا کی قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ڈوگرہ راج کی بندوقیں اور بھارتی ریاست کا تشدد دونوں ایک ہی ظلم کی مختلف شکلیں ہیں، مقبوضہ کشمیر میں عقائد، شناخت، رائے اور مزاحمت کو ریاستی طاقت سے کچلنا انسانی وقار کی تضحیک ہے، مودی سرکار بھی ڈوگرہ راج کی طرح کشمیریوں کے خلاف ظالمانہ اقدامات کر رہی ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ بھارتی ریاستی پالیسی کشمیری نوجوانوں کی نسل کشی، ماورائے عدالت قتل اور صحافیوں کی خاموشی سے انسانیت کو شرمسار کر رہی ہے، ٹرمپ کی ثالثی کی تجویز نے امن کا دروازہ کھولا، بھارت نے انکار کر کے یہ دروازہ خود بند کیا، امن سے انکار جنگی ذہنیت کا ثبوت ہے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ یومِ شہدائے کشمیر تجدیدِ عہد کا دن ہے، پاکستان کشمیریوں کے حقِ آزادی کا محافظ، علمبردار اور ضامن بھی ہے۔