پنجاب کی قربانیاں دشمنوں کے عزائم خاک میں ملائیں گی۔ طلال چوہدری

اتوار 13 جولائی 2025 18:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جولائی2025ء) مسلم لیگ (ن) کے رہنماوزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ دشمن اب بھی پاکستان کے اتحاد و سالمیت کو توڑنے کے خواب دیکھ رہا ہے۔ بلوچستان حملے میں فیصل آباد کےشہید نوجوان شیخ ماجد ایوب کے گھر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کرنے کے بعد وہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دشمن اب بھی پاکستان کے اتحاد و سالمیت کو توڑنے کے خواب دیکھ رہا ہے، مگر پاکستانی قوم خصوصاً پنجابی عوام اپنے خون، وسائل اور اخلاص سے ان سازشوں کو بار بار ناکام بناتی آئی ہے اور آئندہ بھی بناتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ ماجد ایوب جو فیصل آباد کا رہائشی اور کپڑے کے کاروبار کے سلسلے میں ژوب، بلوچستان جایا کرتا تھا، وہ واپسی پر دہشت گردی کا نشانہ بنا اور جامِ شہادت نوش کر گیا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی اتفاقی واقعہ نہیں بلکہ دشمن قوتوں کا اسپانسرڈ منصوبہ ہے جس کے تانے بانے بھارت سے جُڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف پراکسی جنگ لڑی جا رہی ہے تاکہ قوم کو نسلی اور لسانی بنیادوں پر تقسیم کیا جا سکے۔

مگر دشمن بھول گیا ہے کہ پنجاب کے ہر گلی کوچے میں بلوچ، پشتون، کشمیری، سندھی اور گلگتی بھائی بستے ہیں جو تعلیم، علاج اور کاروبار کے لیے یہاں آباد ہیں اور پنجاب نے ہمیشہ انہیں گلے لگایا ہے۔طلال چوہدری نے واضح کیا کہ پنجاب نے نہ صرف این ایف سی ایوارڈ میں اپنا حصہ بلوچستان کیلئے قربان کیابلکہ جب بلوچستان کو پانی کی ضرورت پڑی تو پنجاب نے اپنے حصے کا پانی دیا، اور آج جب خون کی ضرورت ہے تو پنجاب کے بیٹے سینہ تان کر شہید ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماجد ایوب کی والدہ کا حوصلہ اس قوم کی ماں کا عکاس ہے جو پھولوں کے ہار پہنا کر شہید بیٹوں کا استقبال کرتی ہے۔ ایسی مائیں دشمن کو یہ پیغام دے رہی ہیں کہ وہ پاکستان کو کبھی شکست نہیں دے سکتا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی کوئی زبان، نسل یا مذہب نہیں ہوتا، وہ صرف ڈالروں پر پلنے والی لعنت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی پشت پناہی میں چلنے والی دہشتگردی کی یہ لہر ایک بار پھر بے نقاب ہو چکی ہے، مگر پاکستانی سیکیورٹی فورسز اور عوام نے ہمیشہ دشمن کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔

طلال چوہدری نے دعویٰ کیا کہ سیکیورٹی فورسز روزانہ کی بنیاد پر 150 سے زائد کامیاب کارروائیاں کر رہی ہیں جن سے 90 فیصد ممکنہ حملے ناکام بنائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ آپریشن کوئی نیا نہیں بلکہ مربوط اور جاری عمل ہے جس میں بلوچستان حکومت اور وفاقی ادارے مکمل ہم آہنگی سے کام کر رہے ہیں۔پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے سخت لہجے میں ان عناصر کو تنقید کا نشانہ بنایا جو صرف ووٹ لینے کے لیے پنجاب آتے ہیں لیکن جب یہاں کے نوجوان شہید ہوتے ہیں تو ان کے دروازے پر نہیں آتے۔

انہوں نے خیبرپختونخوا حکومت کو بھی یاد دلایا کہ ان کا فرض ہے کہ وہ اپنے صوبے میں سی ٹی ڈی، فرانزک لیبز اور سمارٹ سسٹمز کے ادارے قائم کریں تاکہ دہشتگردی سے مؤثر انداز میں نمٹا جا سکے۔طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ دہشت گرد نہ بلوچ ہوتے ہیں، نہ پشتون، نہ پنجابی، وہ صرف انسانیت کے دشمن ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں گیس کی تنصیبات پر حملے، سکولوں اور ہسپتالوں پر بمباری، بازاروں میں دھماکے صرف ایک ایجنڈے کا حصہ ہیں اور وہ ہے پاکستان کو غیر مستحکم کرنا۔

انہوں نےکہا کہ 406 گیس تنصیبات پر حملے، 56 سکول تباہ اور 178 ہسپتالوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایتھنک بنیادوں پر 219 حملے کیے گئے جن میں 514 افراد شہید ہوئے اور زیادہ تر کا تعلق پنجاب سے تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بقاء اور سالمیت کے لیے سب کو سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ نواز شریف کے دور حکومت میں تمام جماعتیں متحد ہو کر کھڑی تھیں جس کا نتیجہ تھا کہ دہشت گردی پر قابو پایا گیااور کوئٹہ سے کراچی تک امن قائم ہوا۔

یہی اتحاد آج بھی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔طلال چوہدری نے کہا کہ ہم پنجابی، بلوچی، پشتون، سندھی، کشمیری بعد میں ہیں، ہم سب سے پہلے پاکستانی ہیں۔ یہ ملک لا الہ الا اللہ کے نام پر بنا ہے اور اس کی حفاظت کے لیے ہم ہر حد تک جائیں گے۔ دشمن کا حملہ سامنے سے ہو یا پسِ پردہ، اس کا انجام وہی ہوگا جو حالیہ آپریشن صندور میں بھارتی دراندازی کا ہوا۔انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی سلامتی اور عوام کی زندگیوں سے کھیلنے والوں کو این آر او نہیں ملے گا، نہ ہی ملک دشمن ایجنڈے پر سیاست کرنے والوں کو عوام کا اعتماد حاصل ہو گا ۔