Live Updates

غزہ پٹی میں امداد کے منتظر کم از کم 85 فلسطینی ہلاک

DW ڈی ڈبلیو پیر 21 جولائی 2025 14:20

غزہ پٹی میں امداد کے منتظر کم از کم 85 فلسطینی ہلاک
  • غزہ پٹی میں امداد کے منتظر کم از کم 85 فلسطینی ہلاک
  • پاکستان: قتل کی وائرل ویڈیو کے بعد 11 مشتبہ افراد گرفتار

غزہ پٹی میں امداد کے منتظر کم از کم 85 فلسطینی ہلاک


غزہ پٹی میں نئی تشویش اس وقت پیدا ہوئی، جب اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کے کچھ علاقوں کے لیے انخلا کے احکامات جاری کیے۔ یہ نئے اسرائیلی احکامات ان علاقوں کے لیے ہیں، جہاں اس نے زمینی فوج کے ساتھ شاذ و نادر ہی آپریشن کیا اور جہاں امداد تقسیم کرنے والی کئی بین الاقوامی تنظیمیں موجود ہیں۔

ایک امدادی گروپ نے بتایا کہ کئی دفاتر کو فوری طور پر خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے، جبکہ اسرائیل کی طرف سے اس بارے میں کوئی فوری تبصرہ سامنے نہیں آیا۔

اتوار کو سب سے زیادہ ہلاکتیں تباہ حال شمالی غزہ پٹی میں ہوئیں، جہاں حالات زندگی خاص طور پر سنگین ہیں۔

(جاری ہے)

غزہ پٹی کی وزارت صحت کے ریکارڈ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ زاہر الوحیدی نے نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ اسرائیل سے امداد لے کر آنے والے ٹرکوں تک پہنچنے کی کوشش میں کم از کم 79 فلسطینی ہلاک ہوئے۔

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے بتایا، ’’بھوک سے مرنے والی کمیونٹیز‘‘ کے لیے 25 ٹرک امداد لے کر آئے تھے، جب ان کا سامنا ہجوم سے ہوا۔

اقوام متحدہ کے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے امدادی قافلے سے خوراک لینے کی کوشش کرنے والے ہجوم کی طرف فائرنگ کی۔ اقوام متحدہ کی جانب سے اے پی کے ساتھ شیئر کی گئی فوٹیج میں فلسطینی مردوں کو بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ اس دوران خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دیتی رہیں۔

ایہاب الزئی نے اے پی کو بتایا کہ انہوں نے 15 دن سے روٹی نہیں کھائی۔ انہوں نے بتایا، ’’اچانک ٹینکوں نے ہمیں گھیر لیا اور گولیوں کی بارش شروع ہو گئی۔ ہم تقریباً دو گھنٹے تک پھنسے رہے۔‘‘ وہ زخمیوں اور ہلاک شدگان کو اٹھانے والے لوگوں کے شور میں بول رہے تھے۔ انہوں نے کہا، ’’میں دوبارہ کبھی واپس نہیں جاؤں گا۔ بھوک سے مرنا بہتر ہے۔

‘‘

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ فوجیوں نے شمالی غزہ پٹی میں ان فلسطینیوں کے ایک اجتماع پر گولی چلائی، جو خطرہ بن رہے تھے اور اسے کچھ ہلاکتوں کا علم ہے۔ لیکن اس نے کہا کہ غزہ کے حکام کی رپورٹ کردہ تعداد اس کی ابتدائی تحقیقات سے کہیں زیادہ ہے۔
غزہ پٹی کے ہسپتالوں کے اعداد و شمار کے مطابق 150 سے زائد افراد زخمی ہوئے اور ان میں سے کچھ کی حالت نازک ہے۔



پاکستان: قتل کی وائرل ویڈیو کے بعد 11 مشتبہ افراد گرفتار

پاکستانی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد کم از کم 11 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ بلوچستان میں ایک جوڑے کو دونوں کے خاندانوں کی مرضی کے خلاف شادی کرنے پر نام نہاد ’غیرت‘ کے نام پر قتل کر دیا گیا تھا۔

صوبائی حکام کے مطابق اس جوڑے کو گزشتہ ماہ پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں ایک مقامی قبائلی کونسل کے حکم پر گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا، تاہم ویڈیو وائرل ہوئی تو حکام نے تحقیقات شروع کر دی تھیں۔

صوبائی وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے پیر 21 جولائی کے روز ایک بیان میں کہا کہ ویڈیو میں مقام اور افراد کی شناخت کے چند گھنٹوں بعد 11 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں ملوث تمام افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ان کے خلاف عدالتی کارروئی کی جائے گی۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون کو قرآن کی ایک کاپی دی گئی اور متاثرہ خاتون نے ایک مرد سے کہا، ’’میرے ساتھ سات قدم چلو، اس کے بعد تم مجھے گولی مار سکتے ہو۔

‘‘

مرد اس کے پیچھے چند قدم چلا اور پھر اس نے عورت کو گولیاں مار دیں۔ ایک مقامی پولیس اہلکار کے مطابق خاتون نہ روئی اور نہ ہی اس نے رحم کی درخواست کی۔ خاتون نے براہوی زبان میں کہا، ’’تمہیں صرف مجھے گولی مارنے کی اجازت ہے، اس سے زیادہ کچھ نہیں۔‘‘

شال میں لپٹی خاتون دو گولیاں لگنے کے بعد بھی کھڑی رہی، جو اسے قریب سے ماری گئی تھیں اور پھر تیسری گولی لگنے کے بعد وہ زمین پر گر گئی تھی۔

اس کے بعد مسلسل گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دیں۔ اس فوٹیج میں ایک خون آلود مرد کو خاتون کے جسم کے قریب زمین پر پڑا دکھایا گیا۔ پھر چند مردوں کو دونوں لاشوں پر گولیاں چلاتے ہوئے دکھایا گیا۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے مطابق سن 2024 میں ملک میں کم از کم 405 ’’غیرت کے نام پر قتل‘‘ ہوئے۔ انسانی حقوق کے گروپوں کا کہنا ہے کہ زیادہ تر متاثرین خواتین ہی تھیں اور ایسے قتل عام طور پر ’’خاندان کی عزت کے دفاع‘‘ کے دعوے کے ساتھ رشتہ داروں کی طرف سے کیے جاتے ہیں۔

Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات