Live Updates

عافیہ صدیقی کو امریکی قانونی طریقہ کار کے تحت سزا ہوئی جس کا پاکستان نے احترام کیا، اسحاق ڈار

قانونی طریقہ کار کا اطلاق سب پر ہوتا ہے، عافیہ صدیقی دہائیوں سے امریکی قید میں ہیں اور خدا بہتر جانتا ہے کب تک وہ یہاں رہیں؛ نائب وزیراعظم کی غیرملکی صحافیوں سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 26 جولائی 2025 10:59

عافیہ صدیقی کو امریکی قانونی طریقہ کار کے تحت سزا ہوئی جس کا پاکستان ..
واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جولائی 2025ء ) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ عافیہ صدیقی کو سزا امریکی قانونی طریقہ کار کے تحت ہوئی۔ واشنگٹن میں غیر ملکی صحافیوں سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ ’ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی سزا کو اس لیے تسلیم کیا کیوں کہ وہ امریکی عدالتی نظام کے تحت ہوئی‘، اسحاق ڈار کی جانب سے یہ تبصرہ سابق وزیراعظم عمران خان کی سزا سے متعلق سوال پر اس وقت سامنے آیا جب ان سے پوچھا گیا کہ ’کیا امریکہ کو اس معاملے پر مداخلت کرنی چاہیئے؟‘۔

اسحاق ڈار نے جواب میں کہا کہ ’عافیہ صدیقی دہائیوں سے امریکی قید میں ہیں اور خدا بہتر جانتا ہے کب تک وہ یہاں رہیں، امریکی قانونی طریقہ کار کے نتیجے میں انہیں سزا ہوئی اور اس کا اطلاق سب پر ہوتا ہے، جس طرح پاکستان نے امریکہ کے عدالتی فیصلے کا احترام کیا، ویسے ہی عالمی برادری کو بھی پاکستان کے عدالتی نظام کا احترام کرنا چاہیئے، اگر آپ مقبول سیاسی رہنماء ہیں تو یہ چیز آپ کو لائسنس نہیں دیتی کہ اسلحہ اٹھائیں اور لوگوں کو کسی ملک کی سکیورٹی تنصیبات پر حملے کیلئے اکسائیں، یہ غداری ہے اس کے سوا کچھ نہیں‘۔

(جاری ہے)

امریکی تھنک ٹینک اٹلانٹک کونسل سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے جو امن، ترقی اور استحکام کیلئے بین الاقوامی شراکت داری کو اہم سمجھتا ہے، پاکستان پڑوسی ممالک کے ساتھ تناؤ نہیں چاہتا، بھارت کیخلاف اپنے دفاع میں کارروائی کی، بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پہلگام واقعے کا پاکستان پر الزام لگایا، بھارت نے روایتی الزام تراشی کے بعد جارحیت کی بیک چینل بات چیت اور بین الاقوامی انگیجمنٹ کی وجہ سے کشیدگی میں کمی واقع ہوئی۔

ان کا کہنا ہے کہ کشیدگی کم کرانے میں امریکہ اور دوست ممالک کا بڑا ہاتھ ہے، جنگ بندی کیلئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سیکریٹری اسٹیٹ روبیو کے کردار پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور اس پر عمل درآمد کیلئے پرعزم ہیں جب کہ ہمارا پڑوسی بھارت اس کے برعکس سیاسی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ یہ عارضی اقدام ہے، بھارت دنیا کو گمراہ اور پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے دہشت گردی کا راگ الاپتا ہے اور یہی اقدام رواں برس 22 اپریل کو کیا، جس سے خطہ تباہی کے دہانے پر پہنچا لیکن بیک چینل سفارت کاری، بین الاقومی ثالثی بالخصوص امریکہ اور دوست ملکوں کی مصالحت نے کشیدگی ختم کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات