صدارتی نظام اور قومی حکومت کی باتیں غیر جمہوری اور آئین کے خلاف ہیں ،نثار کھوڑو

ہفتہ 26 جولائی 2025 21:52

صدارتی نظام اور قومی حکومت کی باتیں غیر جمہوری اور آئین کے خلاف ہیں ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء) پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ ملک میں صدارتی نظام اور قومی حکومت کی باتیں غیر جمہوری اور آئین کے خلاف ہیں کیونکہ جمہوریت کے ہوتے ہوئے آئین میں صدارتی نظام اور قومی حکومت کے قیام کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو لائرز کلب کلفٹن میں پارٹی رہنما محبوب عباسی کی جانب سے منعقدہ صدر آصف علی زرداری کی 70 ویں سالگرہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ آئین کو توڑے بنا ملک میں صدارتی نظام کا نفاذ نہیں ہو سکتا کیونکہ 18 ویں ترمیم میں آئین توڑنے والوں کو آرٹیکل 6 کا مرتکب قرار دے دیا گیا ہے اس لئے صدارتی نظام کی باتیں کرنے والے غیر جمہوری اور آرٹیکل 6 کے مرتکب نہ بنیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قوم نے ماضی میں بھی مارشل لاء اور صدارتی نظام کو مسترد کیا ہے اور اب بھی اس بات پر اتفاق موجود ہے کہ ملک میں جمہوری پارلیمانی نظام کا تسلسل جاری رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی 18 ویں ترمیم کو رول بیک ہونے سے بچانے کے لئے دیوار کی طرح کھڑی ہے اور 18ویں ترمیم کو رول بیک نہیں ہونے دیا جائے گا۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ تمام مسائل کا حل جمہوریت اور پارلیمنٹ کا تسلسل جاری رہنے میں ہے اور اگر تمام ادارے اپنے اپنے دائرے کار میں رہ کر کام کرینگے تو ملک میں جمہوریت مزید مضبوط ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ملک مزید کسی غیر آئینی تجربے کا متحمل نہیں ہوسکتا کیونکہ کسی بھی غیر آئینی عمل سے کمزور جمہوریت بھی بھتر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کے جمہوری کردار ادا کرنے کی وجہ سے 2008 سے ملک میں جمہوریت اور پارلیمنٹ کی مدت پوری ہونے کا تسلسل جاری رہتا آ رہا ہے اور مدت پوری ہونے پر اقتدار کی شفاف منتقلی ہوتی آ رہی ہے اور عدم اعتماد کی تحریک کے بغیر کسی اور طریقے سے حکومت کو نہیں ہٹایا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری جمہوری اور سیاسی وژن کے تحت شہید بینظیر بھٹو کے مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے ملک کو ہر بحران سے نکالنے میں کردار اداکر رہے ہیں۔نثار کھوڑو نے کہا کہ شہید بھٹو کا عدالتی قتل کیا گیا تو آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ میں تاریخ کی درستگی کے لئے ریفرنس جمع کرایا اور تاریخ کی درستگی کرائی اور جب بینظیر بھٹو کو شہید کیا گیا تو آصف علی زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا اور بلاول بھٹو زرداری نے جمہوریت کو بہترین انتقام قرار دے کر جمہوریت کو مضبوط کیا۔

انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو نے ملک کو متفقہ آئین دیا تو آصف علی زرداری نے آئین کو اصل حالت میں بحال کراکے صوبوں کو خودمختاری اور 18 ویں ترمیم دی۔انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی 18ویں ترمیم کی وجہ سے صوبوں کے معاشی حقوق پر حملے اور رات کے اندھیرے میں جمہوری حکومت کو گھر بھیجنے کا راستہ بند کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ صدر آصف علی زرداری کے ہوتے ہوئے 2025 میں نئے قومی مالیاتی ایوارڈ کے اجرا کا راستہ ہموار ہوگا اور نئے ایوارڈ میں صوبوں کا حصہ 57 فیصد سے بڑھا کر 60 فیصد کیا جائے گا۔