لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جولائی2025ء) وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی بہترین حکمت عملی سے پاکستان کا وقار بلند ہوا ،ریلوے کی بہتری اور شفافیت اولین ترجیح ہے ،ڈیپوٹیشن اور لانگ لیو پر گئے تمام ریلوے ملازمین کو واپس بلایا جا رہا ہے ، حکومتی اقدامات کی بدولت ملکی معیشت ترقی کی جانب گامزن اور مہنگائی و پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی آ ئی ہے ، بھارتی جارحیت کیخلاف پاکستانی قوم کا اتحاد مثالی تھا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز لاہور پریس کلب کے پروگرام ’’میٹ دی پریس‘‘سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی مدبرانہ سوچ کی بدولت پاکستان کو بھارت کے خلاف جنگ میں عظیم فتح ملی اوردنیا بھرمیں پاکستان کا وقار بلند ہوا ، پاک فضائیہ نے دشمن کے طیاروں کو مار گرایا،ہمیں اپنی مسلح افواج پر فخر اوربھارت آج اپنے ہی زخموں کو چاٹ رہا ہے ، بھارتی جارحیت کیخلاف دوست ملکوں نے پاکستان کے موقف کی حمایت کی ۔
(جاری ہے)
وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت کو شکست دینے کے بعد پاکستانی قوم میں جذبہ تھا جبکہ بھارت میں صف ماتم بچھی ہوئی تھی۔ چین، ترکیہ اور دیگر دوست ممالک پاکستان کے ساتھ کھڑے تھے، امریکی صدر نے بھی پاکستان کے موقف کو سراہا اور پانچ بھارتی طیاروں کے گرنے کی تصدیق کی جو کہ پاکستان کی ایک بڑی سفارتی و دفاعی کامیابی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان ریلوے میں اصلاحات اور جدید سہولتوں کی فراہمی کے لیے ہمہ جہت اقدامات اور ریلوے ملازمین کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیئے جا رہے ہیں۔
محمد حنیف عباسی نے کہا کہ انہوں نے 25 سال قید کاٹی لیکن کبھی بھی پاکستان کیخلاف بات نہیں کی ،مگر آج کے قیدی گالی گلوچ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں، ماضی میں قید کے دوران ہم روئے نہیں اور نہ روئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پاکستان، بدلے ہوئے پاکستان کی تصویر پیش کر رہا ہے جہاں بہترین خارجہ پالیسی کے نتائج سامنے آ رہے ہیں، حکومتی اقدامات کی بدولت کامیاب سفارت کاری سے پاکستان کے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں ۔
معاشی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں معیشت بہتر ہو رہی ہے اور صنعتی مسائل کے حل کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان بڑے مگرمچھوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں جنہوں نے ملک کو نچوڑا۔ریلوے اصلاحات کا تذکرہ کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ راولپنڈی، کراچی اور لاہور کے اسٹیشنوں پر صفائی کا نظام آ ئوٹ سورس اور فوڈ اتھارٹی کو ریلوے اسٹیشنوں پر کارروائی کا اختیار دے دیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ روہڑی تا کراچی ٹریک پورے ریلوے نظام کی شہ رگ ہے، لاہور تا راولپنڈی ٹریک کو اپ گریڈ کرنے کے بعد ٹرین سوا تین گھنٹے سے کم وقت میں پہنچ سکتی ہے، جس پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے فنڈز کی فراہمی کی یقین دہانی کروائی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ 40 ریلوے اسٹیشنوں پر وائی فائی کی سہولت فراہم کر نے جا رہا ہے جبکہ لاہور میں یہ سروس مہیا کی جا چکی ہے، تھرکول کے لیے 105 کلومیٹر پٹری منصوبہ 30 اپریل تک مکمل ہو جائے گا جبکہ ریکوڈک مائنز سے متعلق منصوبوں پر بھی پیش رفت جاری ہے۔
کوہاٹ سے ازبکستان کی سرحد تک 850 کلومیٹر ٹریک کے منصوبے میں ڈپٹی وزیراعظم نے اہم کردار ادا کیا اور افغانستان نے اس منصوبے کے لیے سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوشحال خان خٹک ایکسپریس سمیت متعدد ٹرینیں بحال کی جا چکی ہیں جبکہ ریلوے اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن، ایکسیلیٹرز اور فرنٹ ڈیسکز کا قیام بھی عمل میں لایا جا رہا ہے۔
محمد حنیف عباسی نے بتایا کہ راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی سے صفائی معاہدے کے باعث اب ٹرینوں کی صفائی کم وقت میں ممکن ہو گئی ہے، کیرج فیکٹری میں نئی کوچز تیار کی جا رہی ہیں جن میں وائی فائی سہولت فراہم کی جا ئے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 16 بینکوں کو ریلوے کی ایپ سے منسلک کر دیا گیا ہے اور 348 اسٹیشنوں پر اے ٹی ایمز نصب کی جا رہی ہیں جن میں لاہور اسٹیشن پر اے ٹی ایم کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ ریلوے افسران کے گھروں میں کام کرنے والے ملازمین کو واپس ڈیوٹی پر بلایا جا رہا ہے جبکہ لانگ لیو اور ڈیپوٹیشن پر موجود افراد کو بھی واپس بلایا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ ایم ایل ٹو اور ایم ایل تھری منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ 155 اسٹیشنوں پر سولر پینلز لگائے جا رہے ہیں۔ جعفر ایکسپریس کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا ڈرائیور بہادر اور دشمن اچھی طرح جانتا ہے کہ وہ کسی سے نہیں ڈرتا۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے کالونیوں میں ستھرا پنجاب پروگرام کے آغاز کے لیے پنجاب حکومت کو درخواست دی جائے گی۔وزیر ریلوے نے خبردار کیا کہ بغیر ٹکٹ سفر کرنے والا اور اس کی اجازت دینے والا دونوں جیل جائیں گے۔آخر میں وزیر ریلوے نے کہا کہ وہ کھیلوں کے فروغ کے لیے بھی اقدامات کریں گے تاکہ نوجوانوں میں مثبت سرگرمیوں کا رجحان بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ فیلڈ میں جا کر مسائل کو براہ راست دیکھیں اور ان کا فوری حل نکالیں۔