
انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز اسلام آباد میں "مودی 3.0 کا ایک سال: بھارت کی خارجہ پالیسی کی عزائم اور داخلی حکمرانی" کے عنوان سے گول میز کانفرنس کا انعقاد
پیر 11 اگست 2025 23:40
(جاری ہے)
کانفرنس میں سینئر سفارتکاروں، ماہرین اقتصادیات اور علاقائی تجزیہ کاروں نے شرکت کی۔ آئی ایس ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل سفیر سہیل محمود نے خیرمقدم کیا جبکہ ڈاکٹر راشد ولی جنجوعہ نے مودی 3.0 کے اندرونی سیاسی پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
سفیر رفعت مسعود نے خارجہ پالیسی کے پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ مباحثے میں یہ بات سامنے آئی کہ 2025 کے آغاز سے بی جے پی کو اندرونی سیاسی میدان میں نقصان اٹھانا پڑا ہے، جبکہ بھارت نے بین الاقوامی سطح پر ناکامی ہوئی اور ساکھ کافی حد تک کھو دی ہے۔ بھارتی معاشرے میں سیاسی، معاشی، نسلی اور لسانی تقسیم گہری ہوئی ہے۔ وقف بل، ہجرت کے قوانین اور بہار جیسی ریاستوں میں ووٹر لسٹوں کی نظرثانی سے مسلمانوں کے لیے جگہ مزید سکڑ رہی ہے۔ مودی دور میں منصوبہ بندی کمیشن، الیکشن کمیشن، عدلیہ اور فوج جیسے اہم اداروں کی بد نیتی نمایاں رہی ہے۔ ماہرین نے آر ایس ایس اور بی جے پی کے درمیان اختلافات کی بھی نشاندہی کی جن میں پارٹی صدر کی تقرری، وزیراعظم مودی کی 75 سال کی عمر تک پہنچنے اور بی جے پی کے کچھ حلقوں کا ناگپور سے آزادی کی خواہش شامل ہیں۔ مئی 2025 میں بھارت- پاکستان تنازعے کے بعد مودی کی مقبولیت میں کمی آئی ہے۔ شرکاء نے زور دیا کہ بھارت کی پالیسیوں کو سمجھنے کے لیے اس کے "ذہنیت" کو سمجھنا ضروری ہے۔ بی جے پی قیادت آر ایس ایس کے "اکھنڈ بھارت" کے نظریے پر یقین رکھتی ہے، اور مودی کی پاکستان کے تئیں نفرت اور توسیع پسندانہ عزائم اسی ذہنیت کی عکاسی کرتے ہیں۔ بھارت میں انتخابی مہموں کا مرکز پاکستان مخالف بیانات ہوتے ہیں، جو قوم پرستی بڑھانے اور ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں- یہ بھی واضح کیا گیا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کے باوجود تعلقات برقرار رہیں گے، کیونکہ یہ تعلقات ادارہ جاتی ہیں۔ تاہم، بائیڈن انتظامیہ کے برعکس، صدر ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان توازن برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کشمیر اور آبی معاہدے پر تشویش کرتے ہوئے شرکاء نے خبردار کیا کہ مودی کی حکومت میں کشمیر کے مذہبی اور ثقافتی تشخص کو خطرہ لاحق ہے۔ پاکستان کو جموں و کشمیر کے تنازعے اور سندھ طاس معاہدے (IWT) کو معطل کرنے کے بھارت کے فیصلے پر بین الاقوامی فورمز پر آواز بلند کرنی چاہیے۔ آئندہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس ان مسائل کو اٹھانے کا اہم موقع ہوگا۔ ساتھ ہی، پاکستان کو اپنے آبی ذخائر بڑھانے اور پانی کے انتظام کو بہتر بنانے پر فوری توجہ دینی چاہیے۔ کانفرنس کا اختتام آئی ایس ایس آئی کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین سفیر خالد محمود کے شکریہ کلمات پر ہوا۔مزید قومی خبریں
-
بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے خصوصی جیل میں منتقل کیے جانے کا امکان، ذرائع
-
نیتن ہاہوکاقطری وزیراعظم کوفون،حملے پر معافی مانگ لی
-
حکومت سندھ کا دسمبر میں ای وی ٹیکسی متعارف کروانے کا فیصلہ
-
پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل کے باہر عوامی اسمبلی لگانے کا فیصلہ
-
وفاقی وزیر عطا ء اللہ تارڑ کا سینئر صحافی امتیاز میر کے انتقال پر اظہار افسوس
-
اعتزاز احسن جرات مند، آئین و جمہوریت کے حقیقی سپاہی ،ان سے سیکھا جھوٹ نہیں بولنا ، عمر عطا بندیال
-
سول سروس ریاست کے نظام، تسلسل اور وقار کی محافظ ہے،پاکستان کے سول سرونٹس نے ہمیشہ قابلیت، فرض شناسی اور کارکردگی کا مظاہرہ کیا، قائم مقام صدر مملکت سید یوسف رضا گیلانی
-
رحیم یارخان‘طلاق لینے کی رنجش پرشوہرنے بیوی‘بیٹی اورخوشدامن پرتیزاب انڈیل دیا‘ بیوی جھلس کرجاںبحق
-
وہاڑی ، ٹریفک کے دوحادثات ،تین افراد جان سے ہاتھ دھوبیٹھے
-
پولیس کریک ڈائون میں اشتہاریوں سمیت 5ملزمان گرفتار
-
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل خارج
-
بلاول بھٹو دودھ اورشہد کی جو نہریں بہانا چاہتے وہ سندھ میں بہالیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.