قومی یکجہتی اور احتساب کی تجدید وقت کی ضرورت ہے، آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی نے ہمارا سر فخر سے بلند کیا،ڈاکٹرعشرت العباد خان

فیلڈ مارشل اور افواج پاکستان نے اپنا کام کردیا اب حکومتوں کے کردار ادا کرنے کی باری ہے، مختلف پروگراموں سے سربراہ میری پہچان پاکستان کا خطاب

اتوار 17 اگست 2025 14:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2025ء)سابق گورنر سندھ (نشان امتیاز)وسربراہ میری پہچان پاکستان ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ قومی یکجہتی اور احتساب کی تجدید وقت کی ضرورت ہے۔ آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی نے ہمارا سر فخر سے بلند کیا۔ فیلڈ مارشل اور افواج پاکستان نے اپنا کام کردیا اب حکومتوں کے کردار ادا کرنے کی باری ہے۔

گڈگورننس اور معیشت کے لئے بہترین اصلاحات اور انقلابی اقدامات کی ضرورت ہے۔ عوام کو اب اسکے ثمرات ملنے چاہئیں۔ پاکستان نے بیرونی خطرات کاکامیابی سے مقابلہ کیا ہے۔ اب اسے اپنے اندرونی چیلنجز پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بات کراچی میں گلشن اقبال۔ کیماڑی،، گلستان جوہر کے پی کے میں پشاور، مانسہرہ پنجاب میں،جہلم، اسلام آباد، راولپنڈی،لاہور، سندھ کے شہروں سکھر، حیدرآباد میںیوم آزادی کے مختلف پروگراموں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

مرکزی کمیٹی کے انچارج نہال احمد صدیقی، محمد پناہ پنہیار، فاروق ملک، ریحان خان، سیف یار خان، آصف قدوس، سلیم، سہیل، مقصود قریشی، ایڈوائزری کونسل کے اراکین بھی موجود تھے جبکہ ہر جگہ وہاں کی تنظیمی کمیٹی، آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہاکہ ہم نے اپنے خون سے پاکستان کا دفاع کیا ہے۔ اب ہمیں اپنے ہاتھوں، اپنے ذہنوں اور اپنے اتحاد سے تعمیر کرنا ہے۔

ڈاکٹر عشرت العباد خان نے مذید کہا کہ ملک کے بانیوں اورمسلح افواج کی قربانیوں کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں۔خاص طور پر بھارت کی حالیہ در اندازی کوپسپا کرنے کے لئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی حکمت عملی اور فیصلہ کن قیادت قابل تحسین و قابل فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو باہر سے زیادہ اندر سے خطرات لا حق ہیں۔انہوں نے کرپشن، کمزوراداروں، اور احتساب کی کمی کو اس خطرے کی اصل وجہ قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم میری پہچان پاکستان کے پلیٹ فارم سے خدمت اتحاد اور امید کی ایک قومی تحریک کے طور پر کام کر رہے ہیں۔اس تحریک کا مقصد اندرونی مسائل کو حل کرنا، میرٹ پر مبنی قیادت کو فروغ دینا۔ نوجوانوں اور خواتین کو کلیدی کرداروں میں با اختیار بنانا ہے۔ ہم نفرت اور تقسیم کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں۔اب وقت آگیا ہے کہ ہماری حکومتیں اچھی حکمرانی کو اپنائیں۔

شفافیت اور احتساب کو یقینی بنائیں۔ عام آدمی کی زندگی میں حقیقی بہتری لائیں۔ہمیں یہ عہد کرنا ہے کہ خود کو پاکستان کو ایک محفوظ، خوشحال، اور منصف قوم بنانے کے لئے وقف کریں گے۔ ریاست کو ہمیشہ ہر چیز پر اولین ترجیح دی جائے گی۔ مختلف شہروں میں وسیم گوندل، شاہ علی بلوچ، مہر عبدالجبار، علی مغل، چوہدری ظہیر، چوہدری علی تارتارڑ، چوہدری ساجد یار، شیر خان مزاری، ڈاکٹر صفیہ، سمیت مختلف رہنما موجود تھے۔