Live Updates

کراچی میں تقریباً 600 نالوں میں سے 500 سے زائد نالے مختلف ٹاؤنز کے دائرہ اختیار میں ہیں، تنقید مجھ پر کی گئی کہ نالے صاف نہیں کرائے، میئر کراچی

حقیقت یہ ہے کہ میئر نے پانی ٹرکوں میں بھر کر نہیں نکلوایا بلکہ نالے صاف ہونے کی وجہ سے شہر میں تین سو ملی میٹر سے زائد بارش کا پانی انہی نالوں کے ذریعے نکالا گیا کے ایم سی کے نالوں کی گنجائش 40 ملی میٹر ہے، گنجائش کم ہونے کے باعث بارش کے دوران پانی اطراف میں پھیل گیا، پریس کانفرنس

جمعہ 22 اگست 2025 22:05

�راچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اگست2025ء) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے صدر دفتر بلدیہ عظمیٰ کراچی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں تقریباً 600 نالے ہیں جن میں سے 46 بڑے نالے کے ایم سی کی حدود میں آتے ہیں جبکہ 500 سے زائد نالے مختلف ٹاؤنز کے دائرہ اختیار میں ہیں، مجھ پر تنقید کی گئی کہ میئر نے نالے صاف نہیں کرائے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ میئر نے پانی ٹرکوں میں بھر کر نہیں نکلوایا بلکہ نالے صاف ہونے کی وجہ سے شہر میں تین سو ملی میٹر سے زائد بارش کا پانی انہی نالوں کے ذریعے نکالا گیا، کے ایم سی کے نالوں کی گنجائش 40 ملی میٹر ہے، گنجائش کم ہونے کے باعث بارش کے دوران پانی اطراف میں پھیل گیا، اگر کے ایم سی نے اپنے نالے صاف نہ کئے ہوتے تو شہر کے اہم علاقے آج بھی پانی میں ڈوبے ہوتے،اگر گجر نالہ صاف نہ ہوتا تو اس کے اطراف کے علاقے کلیئر نہ ہوتے، محمود آباد نالہ صاف نہ ہوتا تو شارع فیصل، طارق روڈ،شاہراہ قائدین، نہر خیام، سول لائنز ایریا، کلفٹن، گذری، پنجاب کالونی اور گرومندر سمیت دیگر علاقے کلیئر نہ ہوتے، اسی طرح اورنگی نالہ کلیئر نہ ہوتا تو اطراف کے علاقے بھی زیر آب رہتے، انہوں نے کہا کہ گلاس ٹاور نالہ، سولجر بازار نالہ، مچھر کالونی نالہ اور ضلع غربی کے دیگر نالوں کی صفائی کے باعث وہاں کے علاقے کلیئر ہوئے، اسی طرح ایم اے جناح روڈ، شاہین کمپلیکس نالہ، ہجرت کالونی نالہ کلیئر نہ ہوتا تو چندریگر روڈ، لیاری اور کیماڑی کے علاقوں میں بھی پانی کی نکاسی ممکن نہ ہوتی، انہوں نے کہا کہ یوسف گوٹھ ماضی میں بارشوں سے تباہ ہوجاتا تھا لیکن چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر وہاں نیا نالہ تعمیر کیا گیا جس کے باعث اس مرتبہ یوسف گوٹھ ڈوبا نہیں، میئر کراچی نے کہا کہ شاہین کمپلیکس، کورنگی روڈ، بلوچ کالونی روڈ، بارہ ہزار روڈ، یونیورسٹی روڈ، راشد منہاس روڈ اور شیر شاہ سوری روڈ سمیت مختلف اہم شاہراہوں پر پانی کی نکاسی اسی طرح ممکن ہوئی کیونکہ وہاں کے نالے کلیئر تھے، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے اس وقت سڑکوں پر پریس کانفرنس کی جب سڑکیں کلیئر تھیں، منعم ظفر صاحب نے یہ نہیں بتایا کہ الطاف حسین بریلوی روڈ پانچ روز قبل بنایا گیا تھا جو بارش کے پانی میں بہہ گیا، اسی طرح انہیں یہ بھی تسلیم کرنا چاہئے تھا کہ گلشن ٹاؤن کے چیئرمین نے بہترین کام کیا جس کی وجہ سے گلشن اقبال 13-D کا علاقہ سوکھا رہا مگر اس کے بجائے صرف منفی پروپیگنڈا کیا گیا، انہوں نے کہا کہ فاروق ستار کو چاہئے کہ وہ بطور ایم این اے کوئی عملی کام دکھائیں، وفاقی حکومت سے کراچی کو آفت زدہ قرار دلوا کر دکھائیں، صرف باتوں اور تنقید سے مسائل حل نہیں ہوں گے، انہوں نے کہا کہ نیو کراچی نالے پر پہلی الاٹمنٹ فاروق ستار کے دور میں ہوئی تھی، آج وہ تنقید کرتے ہیں مگر حقیقت سب کے سامنے ہے، انہوں نے کہا کہ بارش توقع سے زیادہ ہوئی اور کوئی بھی شخص چاہے طرم خان ہی کیوں نہ آجائے وہ بارش کو روک نہیں سکتا، پانی آئے گا اور نکاسی کا عمل وقت لیتا ہے، اگر کہیں کوئی کمی یا کوتاہی ہے تو ہمیں بتایا جائے ہم اس کا ازالہ کریں گے، میئر کراچی نے کہا کہ ہم اختیارات کی کمی کی شکایت نہیں کرتے بس یہ چاہتے ہیں کہ جو ذمہ داری ہے اس پر بات کی جائے،فاروق ستار بابو بھائی کو ریٹائرڈ کہنے پر برا نہیں منانا چاہئے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ خود اس وقت پی ایس اے ٹو گورنر ہیں،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو یہ بھی واضح کرنا چاہئے کہ جماعت اسلامی کے ٹاؤنز کو اب تک 27 ارب روپے دیئے جا چکے ہیں لیکن وہ اپنی ذمہ داریوں پر توجہ دینے کے بجائے صرف نعرے لگاتے اور منفی پروپیگنڈا کرتے ہیں جبکہ حقیقت سب کے سامنے ہے،انہوں نے کہا کہ بارش کے پہلے دن ٹریفک جام کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،شارع فیصل بند ہونے سے پورا شہر متاثر ہوتا ہے،میں تسلیم کرتا ہوں کہ ٹریفک کے معاملات کو ہم بہتر انداز میں ہینڈل نہیں کر سکے اور مجھے خود نرسری پہنچنے میں ڈھائی گھنٹے لگے،میئر کراچی نے کہا کہ نسلہ ٹاور کے مقام پر نیا نالہ بنایا گیا تھا جو بہتر انداز میں بہہ رہا تھا جبکہ نرسری فرنیچر مارکیٹ کے اطراف سے پانی بہت تیزی سے آ رہا تھا وہاں بھی فوری آپریشن شروع کرایا گیا تھا، بلوچ کالونی کے قریب زہری نالہ دریائے سوات کی طرح تیزی سے بہہ رہا تھا، یہ نالہ شارع فیصل کے اطراف کے تمام علاقوں کا پانی لاتا ہے اور تین اطراف سے پانی اس میں گرتا ہے، تاہم بارش کے بعد اگلے دو گھنٹے میں صورتحال کو کلیئر کر دیا گیا، انہوں نے کہا کہ میں مانتا ہوں تین چار گھنٹے پانی رہا اور عوام کو تکلیف ہوئی، ان تین چار گھنٹوں کی تکلیف پر عوام سے معافی مانگتا ہوں، عوام کی ذمہ داری مجھ پر ہے اور میں اختیارات نہ ہونے کا بہانہ نہیں کروں گا،میئر کراچی نے کہا کہ جہانگیر روڈ میں نالوں سے پتھر،رضائیاں نکلیں، ہمیں سازشوں کا بھی سامنا ہے،لوگ سازش کرتے ہیں کہ مرتضیٰ وہاب کو نیچا دکھادیں،میری عزت اللہ کے ہاتھ میں ہے، تمام لوگوں کو آفر کرتا ہوں آئیں باتیں نہ کریں مل کر کام کریں،پیپلز پارٹی اور میئر کے بغض میں کراچی کا چہرہ بدنام کیا جاتا ہے،40 سال سے جن کی منفی انداز میں ٹریننگ ہوئی ہے ان کا ہم کچھ نہیں کرسکتے،کراچی میں کام ہورہا ہے،کراچی کی تمام بڑی سڑکیں کلیئر ہیں،میئر کراچی نے کہا کہ جماعت اسلامی کے نمائندوں کو اپنے ذہنوں سے جماعتی پن نکالنا ہوگا، بلدیاتی نمائندے حکومت کا حصہ ہیں وہ جماعت اسلامی کے کارکن نہیں،جو اچھا کام کرے گا اس کو سلیوٹ کروں گا،مسائل کا حل پیپلزپارٹی والے نکالیں گے،چارٹر آف کراچی پر بات کرنے کے لئے تیار ہوں،مسائل کا حل وژن اور نیت میں ہے،اسی انتظامیہ نے شاہراہ بھٹو اور حب کینال کو مکمل کرکے دکھایا ہے،میں سب کے ساتھ دوستی کے لئے تیار ہوں،لاہور میں سب لاہوری ہیں، کراچی میں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، بحیثیت شہری مجھے شہر کے لوگوں سے پیار ہے،صدر مملکت آصف زرداری اور چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کراچی پر خاص توجہ دیتے ہیں کیونکہ یہ ملک کا معاشی حب ہے، انہوں نے کہا کہ نالوں پر تجاوزات قائم ہیں اور لوگوں نے اس پر معزز عدالتوں سے اسٹے آرڈر لئے ہوئے ہیں، میں ذاتی طور پر معزز عدالت میں حاضر ہوں گا اور وضاحت پیش کروں گا، کراچی ہم سب کا ہے اور ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ تمام کنڈی مین، جمعدار، واٹر کارپوریشن، کے ایم سی، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، پولیس، ٹریفک پولیس، سٹی وارڈن اور PDMA سمیت سب نے بہت محنت کی ان سب کو میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں،اس موقع پر ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد، سٹی کونسل میں پارلیمانی لیڈرکرم اللہ وقاصی، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد، سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز حنان بھٹو، فائزہ چوہان اور کے ایم سی افسران بھی موجود تھے۔

Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات