Live Updates

سیلاب سے فصلیں تباہ ، اقوام متحدہ نے پاکستان میں خوراک کی قلت کا خدشہ ظاہر کردیا

پیر 1 ستمبر 2025 20:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 ستمبر2025ء)پاکستان میں جاری شدید بارشوں اور سیلاب کے پیش نظر اقوام متحدہ نے ملک میں غذائی بحران کا خدشہ ظاہر کردیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ اور کاشتکاروں نے بتایا کہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں پاکستان بھر میں وسیع زرعی زمینیں زیر آب آگئی ہیں اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی تیار فصلیں تباہ ہوگئی ہیں جس سے خوراک کے بحران اور مہنگائی کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

بدترین سیلاب نے گزشتہ ہفتے سے شمال مشرقی پنجاب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس سے سیکڑوں دیہات، اسکول اور مراکز صحت زیر آب آگئے، مویشی بہہ گئے اور فصلیں تباہ ہو گئیں، اس کے علاوہ تقریباً 50 افراد جاں بحق ہوئے اور ہزاروں کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا۔

(جاری ہے)

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک 20 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ 7 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے،پانی اب مزید جنوب میں دریائے سندھ کی جانب بڑھ رہا ہے اور خدشہ ہے کہ آنے والے دنوں میں سندھ میں بھی تباہی مچائے گا۔

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے کوآرڈینیٹر مو یحییٰ نے متاثرہ علاقوں کے دورے کے بعد ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ یہ معمول کی بات نہیں، مگر یہ نیا معمول بنتا جا رہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر مون سون کا سیزن اب پاکستان بھر میں آبادیوں کے لیے خوف اور تباہی کا پیغام لاتا ہے۔انہوں نے ضلع حافظ آباد کے ڈوبے ہوئے کھیتوں کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ جہاں تک جتنی نظر جا سکتی ہے، دھان کے کھیت پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں،کسان اب اگلے کاشت کے موسم تک کئی مہینے بغیر فصل اور آمدنی کے گزاریں گے۔

مو یحیٰی نے کہا کہ یہ تو صرف آغاز ہے، آنے والے ہفتوں میں مزید شدید بارشوں کی توقع ہے۔ جیسے جیسے پانی جنوب کی طرف بڑھے گا، یہ مزید خاندانوں کو بے گھر اور تباہی سے دوچار کرے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ محض ایک اور قدرتی آفت نہیں ہی؛ یہ موسمیاتی تبدیلی ہے۔اس انتباہ کی تائید کرتے ہوئے، کسان بورڈ پاکستان کے سیکریٹری جنرل وقار احمد نے کہا کہ تباہ کن سیلاب نے پنجاب بھر میں تین بڑی فصلوں؛ چاول، گنا اور تل (تیل بردار بیج) کو برباد کر دیا ہے۔

وقار احمد نے بتایا کہ چاول کی فصل خاص طور پر بری طرح متاثر ہوئی ہے کیونکہ سیلاب نے بڑے چاول پیدا کرنے والے اضلاع کو نشانہ بنایا ہے،ان کے مطابق تازہ ترین سیلاب سے 70 فی صد کھڑی چاول کی فصل تباہ ہو گئی ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پڑوسی ملک بھارت نے مزید سیلابی پانی پاکستان کی طرف چھوڑا تو باقی کھڑی فصلیں بھی بری طرح متاثر ہوں گی۔پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایکسپورٹ ایسوسی ایشن کے سربراہ وحید احمد کو خدشہ ہے کہ تازہ ترین سیلاب خوراک کی مہنگائی کا سبب بنے گا کیونکہ بڑے پیمانے پر سیلاب نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں فصلیں اور سبزیاں تباہ کر دی ہیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ افغانستان اور ایران سے سبزیوں اور پھلوں کی درآمد پر عائد ٹیکس ختم کیا جائے تاکہ ممکنہ غذائی قلت پر قابو پایا جا سکے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات