Live Updates

وزیراعظم شہبازشریف صرف ایک ریاستی حل کی بات کریں اور ایٹمی طاقت ہونے کے ناطے قائدانہ کردار ادا کریں

مسلمان ممالک متحد ہونے کا اعلان کردیں تو کسی کو مسلمانوں پر حملے کی جرات نہ ہو، فلسطینیوں کیلئے ایک ارب ڈالر کی امداد اکٹھی کریں گے،غزہ امن معاہدہ پر عملدرآمد کے ذمہ دار امریکہ اور مصالحتی ممالک ہوں گے، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 9 اکتوبر 2025 18:59

وزیراعظم شہبازشریف صرف ایک ریاستی حل کی بات کریں اور ایٹمی طاقت ہونے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اکتوبر2025ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ غزہ امن معاہدہ حماس اور اہل فلسطین کی عظیم جدوجہد کا ثمر ہے، معاہدہ پر اسرائیل سے عملدرآمد کی تمام ذمہ داری امریکہ اور مصالحت کرانے والے ممالک کی ہوگی۔ ناکہ بندی کھلنے پر الخدمت فاؤنڈیشن غزہ میں تین ارب روپے کی لاگت سے ہسپتال بنائے گی اور پاکستان سے ایک ارب ڈالر مالیت کی امداد اکٹھی کرکے اہل فلسطین کو بھیجیں گے۔

اسلام آباد میں بچوں کے غزہ ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستانی قوم مقدس سرزمین پر دو نہیں واحد ریاست فلسطین کا قیام چاہتی ہے۔ ہم اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔ مارچ سے نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم، امیر اسلام آباد نصراللہ رندھاوا اور پرائیویٹ سکولوں کی ایسوسی ایشنز کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

حافظ نعیم الرحمن نے مارچ میں شریک ہزاروں بچوں، ان کے والدین اور اساتذہ کو اہل فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کا معاہدہ جس پر حماس اور اسرائیل نے برابری کی سطح پر دستخط کیے ثابت کرتا ہے کہ آزادی کبھی بھی گھر بیٹھنے اور باتیں کرنے سے نہیں ملتی، اس کے لیے جدوجہد کرناپڑتی ہے۔ فلسطینیوں نے قربانیاں دے کر ثابت کیا ہے کہ وہ عظیم قوم ہیں اور مسلمانوں کے قبلہ اول کے محافظ ہیں، مسجد اقصی پر صہیونیوں کا قبضہ ہے، اسرائیل قابض اور ناجائز ریاست ہے۔

اسرائیل امریکہ کی مدد سے اپنے ناپاک ارادوں کی تکمیل کے لیے مسلمانوں پر حملے کر رہا ہے، اسرائیل کی تمام کارروائیوں میں امریکہ اس کا پشتیبان ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فلسطین پر دو سال تک بمباری کی گئی، خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا کر شہیدکیا گیا، لیکن فلسطینیوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے، اسرائیل دوسال بمباری کرنے کے باوجود حماس سے ایک قیدی بھی نہیں چھڑاسکا۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حماس نے قربانیاں دے کراپنے وجود کو تسلیم کرایا ہے، حماس اور اہل غزہ کی مزاحمت کو سلام کرتے ہیں، حماس فلسطین کی عوامی اورجمہوری قوت ہے جس کا راستہ روکا گیا، حماس نے آزادی کا دفاع کے لیے مزاحمت کا آغاز کیا، یہ حق اسے اقوام متحدہ سے ملتا ہے۔ انہوں نے کہا حالیہ معاہدے کے بعد اب ڈونلڈ ٹرمپ کا امتحان ہے کہ وہ کیسے اسرائیلی جارحیت کو روکتا ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد میں حماس کو دفتر کھولنے کی اجازت دی جائے۔ وزیراعظم شہباز شریف صرف ایک ریاستی حل کی بات کریں۔ ایٹمی طاقت ہو نے کے ناطے پاکستان امت کے مسائل کے حل کے لیے قائدانہ کردار ادا کرے، مسلمان ممالک متحد ہونے کا اعلان کردیں تو کسی کو مسلمانوں پر حملے کی جرات نہ ہو۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ خود فلسطینیوں کے لیے امداد اکٹھی کریں گے۔

 
دریں اثنا حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ اہل غزہ کی استقامت کا ثمر ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فورم ایکس پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ قیدیوں کا تبادلہ ہوگا اور بڑے پیمانے پر امداد کے داخلے کی اجازت ہوگی۔ فلسطینیوں نے اپنے دفاع کے حق کا سمجھوتہ کیے بغیر جنگ بندی کا یہ مطالبہ منوایا ہے۔ حماس کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ مشکل ترین حالات میں اپنی آزادی اور خودمختاری پر کمپرومائز کیے بغیر معاہدہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب امریکا، مسلم ممالک بالخصوص ثالثوں کی ذمہ داری ہے وہ اسرائیل کو اس معاہدے پر عملدرآمد کا پابند بنائیں تاکہ غزہ میں نسل کشی کا سلسلہ ہمیشہ کے لئے ختم ہو، تعمیر نو کا آغاز ہو اور ازاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں آئے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ نیتن یاہو امن کا دشمن ہے اس کے ہر قدم پر نظر رکھنا بین الاقوامی برادری کی ذمے داری ہے۔
Live غزہ امن معاہدہ سے متعلق تازہ ترین معلومات