طالبان سے مذاکرات ہوں یا جنگ ، دونوں آپشن اہم ہیں،ملک سکندر حیات بوسن ،معاملے پر کیبنٹ کا اجلاس بھی ہوچکا ‘ حکومت مشاورت کررہی ہے‘ آنے والے دنوں میں فیصلہ ہوجائے گا،مشرف کا معاملہ عدالت میں ہے تبصرہ نہیں کروں گا،کسانوں کو گنے کی فصل کا معاوضہ فوری طور پر ملنا چاہئے ،تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو

اتوار 26 جنوری 2014 08:33

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26جنوری۔2013ء)وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ ملک سکندر حیات بوسن نے کہا ہے کہ طالبان سے مذاکرات ہوں یا جنگ یہ دونوں آپشن اہم ہیں اور اس معاملے پر کیبنٹ کا اجلاس بھی ہوچکا ہے‘ حکومت مشاورت کررہی ہے‘ آنے والے دنوں میں فیصلہ ہوجائے گا۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کی دوپہر میپکو موسیٰ پاک ڈویژن میں وزیراعظم انرجی سکیم کے تحت میپکو صارفین میں مفت انرجی سیور تقسیم کرنے کی تقریب کے بعد میڈیا کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کے معاملے پر ہم دونوں آپشنز پر غور کررہے ہیں اور اس پر حکومت جلد اہم فیصلہ کرلے گی۔انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ آپ مشرف کے پرانے ساتھی رہے ہیں اور اب مشرف کا ٹرائل ہورہا ہے تو کیا مشرف کا ٹرائل ہونا چاہئے یا اسے بیرون ملک چلے جانا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مشرف کا معاملہ عدالت میں ہے میں اس پر تبصرہ نہیں کروں گا۔

مجھے یہ بات پتہ تھی کہ آپ مجھ سے مشرف کا پرانا ساتھی ہونے کے حوالے سے مشرف بارے سوال ضرور کریں گے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ کسانوں کو گنے کی فصل کا معاوضہ فوری طور پر ملنا چاہئے اور اس سلسلے میں پنجاب حکومت نے متعدد شوگر ملز مالکان کیخلاف کسانوں کو رقوم کی ادائیگیاں نہ کرنے پر مقدمات درج کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شوگر ملز مالکان اس سیزن میں چینی ایکسپورٹ کرنے کی کوشش کررہے تھے مگر ہم نے ان کو ایکسپورٹ کرنے کی اجازت نہیں دی اور ان سے کہہ دیا ہے کہ وہ پہلے کسانوں کی ادائیگیاں کریں بعد میں یہ معاملہ دیکھا جائے گا۔

انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد اکثر اختیارات صوبوں کے پاس چلے گئے ہیں اور گندم کے آنے والی فصل کے سیزن میں چاروں صوبوں نے گندم کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ قبل ازیں انہوں نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے ملک میں بجلی بحران سے فوری طور پر نمٹنے کیلئے اور بجلی بچانے کیلئے انرجی سیور سکیم کا اجراء کیا ہے اور اس سکیم کو کامیاب بنانے کیلئے میڈیا کا اہم کردار ہے اور انہیں ہمارا ساتھ دینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ شہروں میں پڑھے لکھے افراد نے بھی انرجی سیور استعمال کرنا شروع کردئیے ہیں تاہم دیہات میں اس سکیم کو روشناس کرانے کی ضرورت ہے۔ یہ قومی فریضہ ہے اس میں سیاستدانوں‘ عوام اور میڈیا کو اہم کردار ادا کرنا چاہئے اور جہاں اس سکیم میں کوئی غلطی ہو میڈیا اس کی نشاندہی کرے۔ انہوں نے کہا کہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک میں 85 ملین ڈالر اس سکیم کیلئے دئیے ہیں اور اس سے 1300 میگاواٹ بجلی کی بچت ہوگی جبکہ اس حکومت نے پہلے ہی 1700 میگاواٹ بجلی میں اضافہ کیا ہے۔

یہ قومی فریضہ ہے۔ قبل ازیں میپکو کے چیف ایگزیکٹو عبدالرشید طارق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بجلی کی طلب میں اضافے کو پورا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور اس وقت ہم بجلی کے بحران کے حوالے سے بند گلی میں آچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے بجلی پیدا کرنے کے نئے منصوبوں پر کام شروع کردیا ہے اور انرجی سیور سکیم کے تحت 1300 میگاواٹ بجلی کی بچت ہوسکے گی۔

انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں تین کروڑ انرجی سیور تقسیم کئے جائیں گے جبکہ میپکو ملتان ریجن میں 57 لاکھ صارفین کو مفت انرجی سیور دئیے جائیں گے اور ملتان سرکل میں9 لاکھ سے زائد صارفین میں مفت انرجی سیور تقسیم کئے جائیں گے اس سے بجلی کی 70 فیصد بچت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عوام اس سکیم کے تحت بجلی کا ایک پرانا بلب دے کر ایک انرجی سیور مفت حاصل کرسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :