اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے تمام ذخائر تلف کر دیے ہیں، لیبیا کا اعلان،’اتنے کم عرصے میں یہ کام‘ بین الاقوامی برادری، امریکہ، کینیڈا اور جرمنی کی مدد کے بغیر نہیں ہو سکتا تھا: وزیرِ خارجہ محمد عبد العزیز

جمعرات 6 فروری 2014 02:02

تریبپولی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6فروری۔2014ء )لیبیا کے وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے تمام ذخائر تلف کر دیے ہیں۔محمد عبد العزیز نے بتایا کہ ان ذخائر میں مسٹرڈ گیس سے بھرے بم اور گولے شامل تھے۔2004 میں لیبیا نے کہا تھا کہ ملک کے پاس 25 ٹن سلفر مسٹرڈ اور کیمیائی ہتھیاروں کے ساتھ استعمال کیے جانے والے ہزاروں فضائی بم موجود ہیں۔

کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے لیے عالمی معاہدے کیمیکل ویپنز کنوینشن پر دستخط کے بعد لیبیا کو یہ ہتھیار تلف کرنا پڑے ہیں۔ دارالحکومت طرابلس میں بات کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ محمد عبد العزیز نے کہا کہ لیبیا اب مکمل طور پر کیمیائی ہتھیاروں سے پاک ہے جو کہ مقامی آبادیوں، ماحول اور خطے کے لیے خطرے کا باعث بن سکتے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ’اتنے کم عرصے میں یہ کام‘ بین الاقوامی برادری، امریکہ، کینیڈا اور جرمنی کی مدد کے بغیر نہیں ہو سکتا تھا۔

انھوں نے بتایا کہ یہ کام 26 جنوری کو مکمل کر لیا گیا تھا۔یہ اعلان وزیرِ خارجہ نے انسدادِ کیمیائی ہتھیاروں کی تنظیم ’آئرگنائزیشن فار دی پروہبیشن آف کیمیکل ویپنز‘ (او پی سی ڈبلیو) کے سربراہ احمد اوزمجو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔قذافی حکومت کی برطرفی کے بعد نئی حکومت نے او پی سی ڈبلیو کو ایسے ہتھیاروں کے ذخائر کا بتایا جن کا قذافی حکومت نے اعلان نہیں کیا تھا،احمد اوزمجو نیاس موقعے کو لیبیا کے لیے ایک اہم ہدف قرار دیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لیبیا کی مثال اب شام میں بڑے پیمانے پر استعمال کی جاری ہے۔یہ عمل دس سال قبل معمار قذافی کی حکومت میں شروع کیا گیا تھا۔ قذافی حکومت نے 54 فیصد تک ہتھیار تلف کر لیے تھے۔قذافی حکومت کی برطرفی کے بعد نئی حکومت نے او پی سی ڈبلیو کو ایسے ہتھیاروں کے ذخائر کا بتایا جن کا قذافی حکومت نے اعلان نہیں کیا تھا۔او پی سی ڈبلیو ایک آزادانہ بین الاقوامی تنظیم ہے جو کہ انیس سو ستانوے میں کیمیائی ہتھیاروں کی عالمی کنوینشن پر عملدرآمد کے لیے بنائی گئی۔

تنظیم اس وقت شام میں کیمیائی ہیتھیاروں کو تلف کرنے میں مصروف ہے۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ تنظیم نے حالتِ جنگ میں جا کر کام کرنا شروع کیا ہے۔تنظیم ہتھیاروں کو تلف کرنے کے عمل کی نگرانی کرتی ہے اور کیمیائی ہتھیاروں کی عالمی کنوینشن کو یقینی بنانے کے لیے رکن ممالک کے کیمیائی ہتھیاروں کے بارے میں اعلانات کی تصدیق بھی کرتی ہے۔

متعلقہ عنوان :