سابق صدر کے خلاف خصوصی عدالت کا فیصلہ درست ہے،مقدمہ فوجی عدالت میں چل ہی نہیں سکتا،اعتزاز احسن،مشرف کے وکلاء نے بنیادی طور پر تاخیری حربے کے طور پر اپنایا ہے، نجی ٹی وی سے گفتگو

ہفتہ 22 فروری 2014 07:08

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22فروری۔2014ء)سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن وکلاء اپنی بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کے مقدمے کی سماعت کا اختیار صرف خصوصی عدالت کو ہے ۔یہ مقدمہ فوجی عدالت میں چل نہیں سکتا۔خصوصی عدالت کا فیصلہ درست ہے ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سنگین عوامی مقدمے سابق پرویز مشرف کی ملٹری کورٹ میں مقدمہ منتقل کرنے کی اپیل کو خارج خصوصی عدالت کا درست فیصلہ ہے۔

(جاری ہے)

میں تو روز اول کہہ رہا ہوں کہ عوامی مقدمے کی سماعت کا اختیار صرف خصوصی عدالت کو ہے یہ مقدمہ فوجی عدالت میں چل ہی نہیں سکتا اور نہ ہی فوجی عدالت کا اس مقدمے سے کوئی تعلق ہے ۔یہ ایک آئینی جرم ہے۔آرمی ایکٹ خود آئین کے تابع ہے اور آئین سے متصادم نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ مشرف کے وکلاء نے بنیادی طورپر تاخیری حربے کے طور پر اپنایا تھا یہ ان کو بھی معلوم ہے کہ آئین بالادست ہے اور جب آرٹیکل 6 کے تحت ایک جرم تجویز کرتا ہے تو اس کی سماعت اور سزا بھی آئین کے مجوزہ اور مقررہ ضابطے کے مطابق ہوتی ہے۔