عراق: شدت پسند مارو، ڈالر لو، حکومت کا القاعدہ اور ’دولتِ اسلامیہ فی عراق و الشام سے تعلق رکھنے والے ہر غیر ملکی شدت پسند کو ہلاک کرنے کے لیے 17,200 ڈالر انعام دینے کا اعلان

ہفتہ 22 فروری 2014 07:17

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22فروری۔2014ء)عراق میں حکومت نے القاعدہ اور ’دولتِ اسلامیہ فی عراق و الشام‘ (آئی ایس آئی ایس) سے تعلق رکھنے والے ہر غیر ملکی شدت پسند کو ہلاک کرنے کے لیے 17,200 ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق حکومت نے القاعدہ اور دولتِ اسلامیہ کے کسی بھی شدت پسند کو زندہ پکڑنے کے لیے 25,800 ڈالر کا بھی اعلان کیا ہے۔

اس بات کا اعلان عراق کی وزارتِ دفاع کی ویب سائٹ پر کیا گیا۔

(جاری ہے)

عراقی حکام ملک میں ایک سال کے دوران ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد میں اضافے کا الزام القاعدہ اور دولتِ اسلامیہ پر عائد کرتے ہیں۔عراقی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق رواں برس جنوری میں ایک ہزار سے زیادہ افراد مارے گئے۔عراق میں گذشتہ برس دسمبر میں دولتِ اسلامیہ اور اس کے اتحادیوں نے عراق کے صوبہ انبار کے شہر فلوجہ کے کچھ حصوں پر قبضہ کر لیا تھا۔فلوجہ میں ہونے والی جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب رمادی میں عراقی فوج نے سْنی عربوں کے ایک مظاہرے کو ختم کرنے کی کوشش کی۔خیال رہے کہ اقوامِ متحدہ نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ عراق کے صوبہ انبار میں سنہ 2006 سے 2008 کے دوران لڑائی کے باعث تین لاکھ افراد بے گھر ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :