مصر،مرسی پر ایرانی پاسداران کو راز دینے کا الزام عائد

پیر 24 فروری 2014 05:40

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24فروری۔2014ء)مصر کے دارالحکومت قاہرہ کی عدالت میں استغاثہ نے معزول صدر محمد مرسی پر ایران کے پاسدارانِ انقلاب کو ملکی راز دینے کا الزام عائد کیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق یہ الزام اتوار کو جاسوسی کے الزامات کے تحت ان پر چلائے جانے والے مقدمے کی دوسری سماعت کے موقع پر سامنے آیا۔یہ مقدمہ 16 فروری کو شروع ہوا تھا اور اب اس کی سماعت 27 فروری تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

سماعت کے دوران استغاثہ کا کہنا تھا کہ مرسی اور 35 دیگر افراد مصر کو غیر مستحکم کرنے کے سازش میں ملوث تھے۔سماعت کے دوران محمد مرسی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف الزامات کی فہرست پڑھ کر سنائی گئی جن میں انھیں ’قومی دفاعی راز غیر ملک کو دینے اور ملک اور سکیورٹی اداروں کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ایرانی پاسدارانِ انقلاب کو سکیورٹی رپورٹس فراہم کرنے‘ کا ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

استغاثہ نے اپنے بیان میں اس ’غیر ملک‘ کا نام نہیں لیا جسے قومی راز فراہم کرنے کا الزام مرسی پر لگایا گیا ہے۔مصر کی مذہبی تنظیم اخوان المسلمین سے تعلق رکھنے والے محمد مرسی پر فلسطینی تنظیم حماس اور لبنان کی حزب اللہ سے تعلقات کا الزام بھی عائد کیا جا چکا ہے۔اتوار کو ہونے والی سماعت کے دوران محمد مرسی کو دیگر ملزمان سے الگ پلاسٹک کے ایسے ڈبے میں بٹھایا گیا جس سے آواز باہر نہیں آ سکتی تھی تاہم عدالتی کارروائی میں شرکت کے لیے انھیں ہیڈفون کی سہولت دی گئی تھی۔

معزول مصری صدر کو سماعت کے دوران ان کے باآوازِ بلند بات کرنے اور عدالتی کارروائی میں خلل ڈالنے کی وجہ سے حالیہ پیشیوں میں شیشے کے ایک پنجرے میں پیش کیا جاتا رہا ہے۔مصر کے پہلے آزادانہ طور پر منتخب صدر محمد مرسی کو جولائی 2013 میں فوج نے ایک بغاوت میں برطرف کر دیا تھا۔وہ اسکندریہ کی برج العرب جیل میں قید ہیں اور اب ان کے خلاف مختلف الزامات کے تحت چار مقدمے چلائے جا رہے ہیں۔اگر ان پر یہ الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو انھیں سزائے موت بھی دی جا سکتی ہے تاہم حقوق انسانی کی تنظیموں نے بھی محمد مرسی کے خلاف بعض الزامات کو عقل کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :