بورے والا،پولیس بس اور کار کے تصادم میں دولہا دلہن سمیت ایک ہی خاندان کے آٹھ جاں بحق افراد کی نمازجنازہ ادا ،دولہا کی میت اُسکے آبائی گاؤں روانہ،ایک ہی گھر سے ساتھ افراد کے جنازے اُٹھنے پر کہرام برپا،ہر آنکھ اشکبار،انجمن تاجران نے سانحہ کے سوگ میں دوکانیں اور کاروباری مراکز بند رکھے،حکومت کی جانب سے جاں بحق افراد کیلئے تعزیت یا امدادی اعلان نہ کرنے پر شہریوں میں غم و غصہ

پیر 24 فروری 2014 05:39

بورے والا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24فروری۔2014ء))پولیس بس اور کار کے تصادم میں دولہا دلہن سمیت ایک ہی خاندان کے آٹھ جاں بحق افراد کی نمازجنازہ ادا کر دی گئی،دولہا کی میت اُسکے آبائی گاؤں شوکت آباد سمندری روانہ،ایک ہی گھر سے ساتھ افراد کے جنازے اُٹھنے پر کہرام برپا،ہر آنکھ اشکبار،انجمن تاجران نے سانحہ کے سوگ میں دوکانیں اور کاروباری مراکز بند رکھے،حکومت کی جانب سے جاں بحق افراد کیلئے تعزیت یا امدادی اعلان نہ کرنے پر شہریوں میں غم و غصہ،تفصیلات کے مطابق گذشتہ شب نواحی گاؤں 431ای بی چیچہ وطنی روڈ پر پنجاب کانسٹیبلری کی تیز رفتار بس اور کار کے خوفناک حادثے میں بورے والا کے غریب محنت کش خاندان کے دولہا دلہن سمیت آٹھ افراد لقمہ اجل بن گئے تھے دلہن کے کزن محمد جمیل کے دو بیٹوں اور دونوں میاں بیوی کی اس حادثہ میں ہلاکت کے بعد گھر میں اُسکا ایک بیٹا غلام فرید جو خوش قسمتی سے دوسری گاڑی میں سوار تھا وہ معجزانہ طور پر بچ گیا جس کی عمر9سال ہے اور تیسری جماعت کا طالب ہے حادثہ میں جاں بحق ہونے والے دولہا کی میت اُسکے آبائی گاؤں شوکت آباد سمندری روانہ کر دی گئی جبکہ دیگر 7افراد کو بورے والا کے مرکزی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ایک ہی گھر سے جب سات افراد کے جنازے اُٹھے تو خاندان کے افراد کے علاوہ اہل علاقہ دھاڑیں مار مار کر روتے رہے اور انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے اس سانحہ کے سوگ میں ضلعی صدر انجمن تاجران محمد جمیل کی اپیل پر شہر کے کاروباری مراکز اور دوکانیں بند رہیں جاں بحق افراد کی اجتماعی نمازجنازہ جماعت اہلسنت کے بزرگ عالم دین مولانا قاری برکت علی نے پڑھائی اس المناک حادثہ کے بعد مقامی ایم این اے چوہدری نذیر احمد آرائیں متاثرہ خاندان کے گھر واقع لکڑمنڈی پہنچے اور ان سے اظہار ہمدردی کیا دوسری جانب کسی بھی حکومتی عہدیدار کی طرف سے اس واقعہ پر تعزیت کا اظہار یا حادثے میں جاں بحق غریب خاندان کی مالی امداد کے لیے کسی قسم کا اعلان نہ کیے جانے پر نمازجنازہ میں شریک ہزاروں افراد میں شدید غم وغصہ پایا جا رہا تھا اور وہ مطالبہ کر رہے تھے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب متاثرہ خاندان کی فوری مالی امداد کا اعلان کریں۔

متعلقہ عنوان :