ایف بی آر نے آمدنی کے گوشوارے جمع نہ کرانے والے ارکان پارلیمنٹ کے خلاف کارروائی کاعندیہ دیدیا

پیر 24 فروری 2014 05:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24فروری۔2014ء)فیڈرل بورڈآف ریونیو(ایف بی آر )نے آمدنی کے گوشوارے جمع نہ کرانے والے ارکان پارلیمنٹ کے خلاف کارروائی کاعندیہ دیدیا،ایف بی آران ارکان پارلیمنٹ کے انکم ٹیکس گوشواروں کاجائزہ لے گاجوکہ گزشتہ 5سال رکن پارلیمنٹ رہے ،تاہم انہوں نے اپنے حالیہ گوشواروں میں کوئی آمدنی ظاہرنہیں کی ،فی الوقت ایف بی آر2ہزار475ارب روپے کے ٹیکس کارواں مالی سال کاہدف حاصل کرنے کی کوشش کررہاہے ،اوراس ضمن میں 100سے 150اب روپے کم ہونے کی توقع ہے ،حکومت کواعلیٰ سطح سے ٹیکس نادہندگان کوگرفتارکرکے مثال قائم کرناہوگی ۔

میڈیارپورٹ کے مطابق ایف بی آرکے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ 2013ء کے گوشواروں میں کئی ارکان پارلیمنٹ نے کوئی آمدنی زراعت کے شعبے اورترسیلات کے زمرے میں ظاہرکی ہے جوکہ ٹیکس سے مستثنیٰ ہے ،گزشتہ برس انتخابات کے بعدپارلیمنٹ کے رکن بننے والوں نے تکنیکی طورپر2012-13کے مالی سال میں پارلیمنٹ کی رکنیت کے زمرے میں کوئی تنخواہ وصول نہیں کی کیونکہ ان کی پہلی تنخواہ اس مالی سال کے اختتام کے بعدملی اورزراعت کے شعبے سے وابستہ آمدنی اورترسیلات زرٹیکس سے مستثنیٰ ہیں تووہ بہرحال گزشتہ مالی سال کے گوشواروں میں اپنی آمدنی صفرظاہرکرسکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

لیکن وہ ارکان پارلیمنٹ جوکہ گزشتہ اسمبلیوں کے رکن تھے اپنی تنخواہ کی بنیادپراپنی آمدنی ظاہرکرنی چاہئے تھی کیونکہ ان پرٹیکس کااطلاق ہوتاہے ۔ذرائع کاکہناہے کہ یہ دیکھناابھی باقی ہے کہ آیاحکومت ان ٹیکس نادہندگان پرگرفت کرتی ہے یانہیں جوکہ بڑے بااثراورپارلیمنٹ میں بھی بیٹھے ہوئے ہیں ۔ایف بی آرکی جانب سے ٹیکس ڈائریکٹری میں نرمی کے بعدکچھ ارکان پارلیمنٹ اپنی شکایات لیکرایف بی آرپہنچے کہ انہوں نے ایسوسی ایشن آف پرسنز(اے اوپیز)کوزیادہ ٹیکسزاداکئے ہیں لیکن اس کااندراج ٹیکس ڈائریکٹری میں نہیں ہے ،جس پرایف بی آرکے اعلیٰ عہدیداروں کاکہناتھاکہ ارکان پارلیمنٹ کواپنے گوشواروں میں اداشدہ ٹیکسزکااندراج کرناچاہئے تھا،اسکے بغیرانہیں کس طرح ان کی ٹیکس ادائیگیوں کاعلم ہوسکتاہے ،ایف بی آرکے افسران کاکہناہے کہ ارکان پارلیمنٹ نے جوکچھ بھی گوشواروں میں درج کیاتھا،اسے ایف بی آرنے ٹیکس ڈائریکٹری میں درج کردیاہے کیونکہ ہم گوشواروں کوتبدیل کرسکتے ہیں اورنہ ہی ان میں تبدیلی کرسکتے ہیں ،ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق وہ سوارکان پارلیمنٹ جنہوں نے اپنی آمدنی کے گوشوارے جمع نہیں کرائے ۔

تاریخ میں توسیع ہونے کے بعداب تک ان میں سے 22افرادنے ٹیکس گوشوارے جمع کرادیئے ہیں جس کی آخری تاریخ 28فروری ہے۔

متعلقہ عنوان :