چلی،حکام کا الو کی مدد سے وبائی مرض کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ

پیر 24 فروری 2014 05:41

سانتیاگو(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24فروری۔2014ء)لاطینی امریکہ کے ملک چلی میں حکام نے وبا ء کی شکل اختیار کرنے والی ایک مہلک بیماری پر جس سے 15 افراد ہلاک ہو چکے ہیں قابو پانے کی لیے جنگلی الووں کی خدمات حاصل کیں ہیں۔سانٹیاگو ٹائمز اخبار کے مطابق الو قدرتی طور ان سفید چوہوں کا شکار کرتے ہیں جن میں خطرناک ہانٹا وائرس پایا جاتا ہے۔ جب انسانی جنگلوں میں ان چوہوں کے ساتھ رابطے میں آتے ہیں تو چوہے یہ وائرس انسانوں میں پھیلاتے ہیں۔

لیکن چلی میں موسمِ سرما میں ان جنگلات میں آگ لگنے کی وجہ سے یہ چوہے زیادہ تر شہری علاقوں کا رخ کرتے ہیں جس کی وجہ سے زیادہ لوگ ایک خاص قسم کی وبائی بیماری کا شکار ہو جاتے ہیں۔اس بیماری سے چوہوں کی صحت پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔چلی کے محکمہ جنگلات کا کہنا ہے کہ وہ مقامی سفید رنگ کے الووں اور جنوبی امریکی نسل کے الووں کی آبادی کو بڑھانے چاہتے ہیں تاکہ یہ ’قدرتی طور پر بیماری پھیلانے والے ان چوہوں کے پھیلاو کو کنٹرول کرے۔

(جاری ہے)

لیکن حکام کا کہنا ہے کہ مقامی آبادی کو ان الووں کے بارے میں کم توہم پرست ہونا پڑے گا۔چلی میں جب الو کسی کے گھر کے قریب آواز نکالتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوتا کہ اس گھر میں کوئی مرنے والا ہے۔ لیکن الڈو والڈیوا اہیومادا نے سانٹیاگو ٹائمز کو بتایا کہ درحقیقت معاملہ اس کے برعکس ہے’الو اصل میں گھروں کی حفاظت کرتے ہیں۔