سعودی خاتون کی تارک نماز شوہر سے 55 ہزار ریال کے عوض طلاق

پیر 24 فروری 2014 05:41

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24فروری۔2014ء)سعودی عرب میں ایک خاتون نے شادی کے محض پانچ دن بعد نماز ادا نہ کرنے پر شوہر سے پچپن ہزار ریال کے عوض عدالت سے فسخ نکاح کا حکم نامہ لے لیا۔العربیہ ٹی وی کے مطابق سعودی عرب کی ایک خاتون نے شادی کے فقط پانچ دن بعد ایک شرعی عدالت میں درخواست دائر کی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ میرا شوہر نماز کی ادائیگی میں غفلت کا مظاہرہ کرتا ہے۔

اہل خانہ کے ساتھ اس کا رویہ درست نہیں۔ نیز وہ قابل اعتراض ویڈیوز دیکھنے کا بھی عادی ہے۔ لہٰذا عدالت اسے طلاق دلوائے۔ طلاق کے لیے درخواست دہندہ خاتون نے طلاق کے عوض شوہر کو پچپن ہزار ریال ادا کرنے کا بھی اعلان کیا۔ عدالت نے مذکورہ رقم وصول کرنے کے بعد خاتون کو فسخ نکاح کا حکم نامہ دے دیا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق شرعی عدالت کی جانب سے فسخ نکاح کا حکم آنے کے بعد خاتون نے سابقہ شوہر کے گھر جانے سے انکار کر دیا۔

خیال رہے کہ شوہر نے نکاح کے وقت خاتون کو 70 ہزار ریال مہر ادا کیا تھا۔ پچپن ہزار ریال خاتون نے خود واپس کر دیے جبکہ بقیہ پندرہ ہزار ریال اس لیے چھوڑے ہیں تاکہ ممکنہ طور پر ہونے والے بچے کی کفالت کی جا سکے۔رپورٹ کے مطابق میڈیا تک یہ واقعہ اس وقت پہنچا جب ایک شخص نے عدالت میں اپنے اہلیہ کے خلاف دعویٰ دائر کیا جس میں کہا گیا تھا کہ اس کی اہلیہ شادی کے پانچ دن کے بعد گھر چھوڑ کر جا چکی ہے۔

عدالت اس کے گھر میں واپس بھجوانے کا مطالبہ کیا۔ عدالت نے مدعلیہا کو طلب کیا۔ اس نے جواب میں طلاق کے لیے درخواست دی اور موقف اختیار کیا کہ اس کا شوہر تارک صلوة ہے اور مکروہ چیزیں دیکھنے کا عادی ہے۔ اس نے شوہر کی اصلاح کی کوشش کی لیکن اس میں ناکام رہی ہے، جس کے بعد اس نے طلاق لینے کا حتمی فیصلہ کیا ہے۔