جنوبی کوریا اورآسٹریلیا میں کرنسی تبادلے کامعاہدہ

پیر 24 فروری 2014 05:44

سیئول(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24فروری۔2014ء)جنوبی کوریا اور آسٹریلیا نے گزشتہ روز تجارت کے فروغ اور کرنسی کے پلٹا کھانے پر قابو پانے کے لئے اتوار کو 4.5بلین مالیت کا کرنسی کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط کئے ہیں ، یہ بات سیئول کے مرکزی بنک نے بتائی ہے ۔اس معاہدے،جس پر ملک کے وسطی مرکزی بنک کے گورنروں نے دستخط کئے ہیں ، کے تحت ان دونوں ممالک کو پانچ ملین وون تک ایک دوسرے ملک کی کرنسی خریدنے اور دوبارہ خریدنے کی اجازت ہوگی ، یہ بات سنٹرل بنک آف کوریا نے ایک بیان میں بتائی ہے ۔

تین سالہ معاہدے، جو اتفاق رائے کے بعد قابل تجدید ہے ، کے تحت اس تجارت کے لئے جو عام طور پر امریکی ڈالر میں طے پائے گی ، مقامی کرنسیوں کے استعمال کے لئے کاروبار میں زیادہ لچک کی اجازت ہو گی۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس معاہدے کا مقصد دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی کے لئے دوطرفہ تجارت کو فروغ دینا ہے ۔بنک نے کہا کہ 2013ء میں دوطرفہ تجارت 30ملین ڈالر رہی جبکہ جنوبی کوریا ، جو کہ ایشیاء کی چوتھی بڑی معیشت ہے آسٹریلیا کا چوتھا سب سے تجارتی پارٹنر ہے ۔

معدنی دولت سے مالا مال آسٹریلیا جوب کا ساتواں بڑا تجارتی پارٹنر ہے جو کہ زیادہ تر خام لوہا ، کوئلہ اور خام تیل برآمد کرتا ہے ۔جنوبی کوریا،جو کہ ایک چھوٹی اور کھلی معیشت ہے، نے حالیہ برسوں میں کرنسی کے تبادلے کے متعدد معاہدوں کے ذریعے مالیاتی بحران کے خلاف تحفظ کی کوشش کی ہے ۔گزشتہ اکتوبر میں اس نے انڈونیشیاء اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ بالترتیب 10بلین ڈالر اور 5.4بلین ڈالر کرنسی کے تبادلوں کے معاہدوں پر دستخط کئے ۔سیئول نے چین کے ساتھ 64ٹریلین وون ، جاپان کے ساتھ 10ملین ڈالرمالیت کے علیحدہ کرنسی کے تبادلے کا معاہدے کررکھے ہیں ۔