کراچی،سندھ کابینہ کا حساس تھانوں اور صوبے کی جیلوں میں تعینات اہلکاروں کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ ،وفاقی حکومت سے بدامنی میں ملوث بیرون ملک مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست

اتوار 18 مئی 2014 07:34

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18مئی۔2014ء)سندھ کابینہ نے کراچی میں حساس تھانوں اور صوبے کی جیلوں میں تعینات اہلکاروں کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے کراچی بدامنی میں ملوث بیرون ملک مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کر دی ہے۔ہفتہ کو وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں سندھ کابینہ کا اجلاس منعقدہوا۔

اجلاس میں کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کوپوری طاقت کے ساتھ تیز کرنے اور امن وامان کی صورتحال کو کنٹرول میں کرنے کیلئے وزیراعظم کی جانب سے کئے گئے حالیہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی اور آپریشن کو کامیاب کرانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

کابینہ نے سندھ پولیس کو جدید آلات سے آراستہ کرنے اور ٹارگٹڈ آپریشن کو کامیاب بنانے کیلئے وفاق سے 27 بلین روپے کی مالی پیکیج کی فراہمی کی سفارش کی۔

کابینہ نے دہشت گردوں سے نمٹنے کیلئے علیحدہ سے Counter Terrorism Department قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا اور اس کے ساتھ ساتھ رپیڈ رسپانس فورس (RRC )کے اہلکاروں کو جدید تربیت دینے اور محکمہ پولیس سے کالی بھیڑوں کا صفایا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کابینہ اجلاس میں تمام صوبائی وزراء ، مشیروں اور معاونین خصوصی ، چیف سیکریٹری سندھ ، سیکریٹری داخلہ تمام محکموں کے سیکریٹریز اور سینئر ممبر بورڈ آف روینیونے شرکت کی اور اجلاس میں امن وامان ، غیر قانونی تارکین وطن ، سندھ حکومت کی پہلی پاور پالیسی کے ڈرافٹ اور صوبہ سندھ سے پولیو اور خسرے کے مکمل خاتمے سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔

کابینہ نے کراچی میں دہشگردوں ، بھتہ خوروں اور اغواکنندگان کے خلاف بلا تفریق ٹارگٹڈ آپریشن پر عملدرآمد پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا ۔اجلاس میں کراچی کے 26 پولیس اسٹیشنوں اور کراچی ، حیدرا ٓباد اور لاڑکانہ کی سینٹرل جیلوں کو حساس قرار دیا گیا اور کابینہ نے ان اجلاس پولیس اسٹیشنوں پر تعینات اہلکاروں کی تنخواہوں میں اضافے اورا ن حساس پولیس اسٹیشنوں اور حساس قرار دی گئی سینٹرل جیلوں پر اضافی فورس کی تعیناتی سمیت تمام تر حفاظتی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

کابینہ اجلاس میں فیصلہ اورآئی جی پولیس سندھ کو ہدایت کی گئی کہ وہ تمام مساجد، امام بارگاہوں ، مدارس اور اقلیتوں کی عبادت گاہوں خاص طور پر اندرون سندھ میں فول پروف سیکوریٹی فراہم کریں۔ چیف سیکریٹری سندھ نے اجلاس کو بتایا کہ انسداد دہشت گردی کورٹس کی ملیر کینٹ منتقلی کا کام جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سنگین جرائم میں ملوث ایسے مجرمان جو کہ ملک سے بھاگے ہوئے ہیں کی گرفتاری کے لئے ریڈوارنٹس کے اجراء کے لئے وفاقی حکومت سے رجوع کیا گیا ہے تا کہ وہ انٹر پول پولیس کے زریعے انہیں گرفتار کریں۔

انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ 10 ہزار پولیس اہلکاروں ،2ہزار ریٹائرڈ آرمی اہلکاروں اور 400 انوسیٹی گیشن افسران کی بھرتیوں کا عمل بھی جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اے ٹی سی کورٹس میں 705 مقدمات چالان کئے گئے ہیں۔ جس میں سے 59 کے فیصلے ہوچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا 05 سزایافتہ قیدیوں کو صوبہ سے باہر کی جیلوں جبکہ 77 کو کراچی سے باہر جیلوں سے منتقل کیا گیا ہے۔

قائم مقام آئی جی پولیس سندھ غلام حیدر جمالی نے سندھ کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ٹارگٹڈا ٓپریشن کی بدولت قتل کے کیسزز میں -33% ، ٹارگٹ کلنگ میں -65% ، اسٹریٹ کرائم میں -6% ، بھتہ خوری کے کیسزز کے اندراج میں 09% تک کمی واقعہ ہوئی ہے۔سندھ کابینہ نے صوبائی میشر برائے انرجی اور خزانہ سید مراد علی شاہ کی جانب سے پیش کی گئی پہلی پاور پالیسی کے ڈرافٹ پر بھی غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ کابینہ اراکین کو اس ڈرافٹ کی کاپی دی گئی جائے تاکہ وہاس کا بطور جائزہ لیکر اپنی سفارشات -15 دن کی اندر پیش کرسکیں ۔

سندھ حکومت کی پہلی پاور پالیسی کا ڈرافٹ مستقبل میں سندھ حکومت کی جانب سے پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل کے لئے سندھ ٹراسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی ) ایس ٹی ڈی سی) قائم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سندھ پاور ڈولپمنٹ بورڈ (ایس پی ڈی بی) اور نیپرا کی طرز پر ادارہ قائم کرنے کی تجویز دی گئی تا کہ سندھ کی جانب سے مستقبل میں پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل کی جاسکے ۔

صوبائی سیکریٹری انرجی نے اپنی بریفنگ کے دوران بتایا کہ سندھ حکومت نے اے ڈی پی میں اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سرمایہ کاری کے زریعے پاور پروجیکٹس کی منصوبہ بندی کر رہی ہے تاکہ پی پی پی حکومت کے موجودہ دور کے مکمل ہونے سے قبل اپنے زرائع سے بجلی پیدا کرکے بجلی کی صوبائی قلت پر قابو پایا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ سولر انرجی اور ونڈ انرجی کے زریعے بجلی پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی تاکہ لوگوں کے درپیش مسائل کا تدارک ہو سکے۔

سندھ کابینہ کے اجلاس میں زائد بلنگ اور لوڈ شیڈنگ کے دورانیہ میں -16 تا -20 گھنٹے تک اضافے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے سفارش کی کہ وہ ادائیگی کے لئے درست بلنگ کا طریقہ کا وضع کیا جائے اور لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی کم کیا جائے نہیں تو یہ معاملہ سی سی آئی کے اجلاس میں اٹھایا جائے گا۔ سندھ کابینہ نے غیر قانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن اور انہیں نکالنے کے حوالے سے نارا کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے سفارش کی کہ نارا کے ادارے کو نادرا میں ضم کرکے نادرا کے زریعے غیر قانونی تارکین وطن کی رجسٹریشن کی جائے اور انہیں نکا لا جائے۔

کابینہ اراکین نے پولیو کیسز اور ضلع ٹھٹھہ میں خسرے کی وبا پھیلنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان موذی امراض کے مکمل خاتمے کے لئے19 مئی سے بھرپور طریقے سے ویکسنیشن مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ کابینہ اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی شہر کو دنیا کا پسندیدہ شہر بنانے کیلئے امن وامان کا قیام اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی صرف سندھ کا شہر نہیں بلکہ یہ پورے پاکستان کی نمائدگی کر تاہے اس لئے ہم نے وفاقی حکومت سے مالی امداد کی فراہمی کیلئے کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشگردوں ، بھتہ خوروں اور اغواکنندگان کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن تما م اسٹیک ہولڈرز کی باہمی مشاورت سے ستمبر 2013 میں شروع کیا گیا جو کہ بغیر کسی امتیازکے ابھی تک جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی اسٹیک ہولڈر کو کسی بھی قسم کے خدشات ہیں تو انہیں دور کیا جاسکتا ہے مگر کسی کو بھی قانون کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ امن وامان کی قیام کی معاملے کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ وزیراعظم پاکستان اس سلسلے میں کراچی میں اجلاس کی صدارت کرچکے ہیں جس میں آرمی چیف اور دیگر اہم آرمی اور وفاقی اداروں کے سربراہوں نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ آج پی پی اور متحدہ قومی موومینٹ ایک ساتھ ہیں مگر ہم سب سیاسی جماعتوں کو اس ٹارگٹڈ آپریشن کی اونر شپ دینا چاہیئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے زائد بلنگ کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کر تے ہوئے واپڈا اتھارٹیز سے کہا کہ وہ بلون کے سلسلے میں انصاف کے تقاضے پورے کریں اور درست بلنگ کی جائے اور سندھ حکومت صرف حقیقی بلوں کی ادائیگی کریگی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم اور وفاقی وزیر پانی و بجلی سے صوبہ سندھ میں لوڈیشڈنگ میں اضافے سے متعلق رابطہ کیا ہے اور انہوں نے ان کی بات کو توجہ سے سنا اور متعلقہ اتھارٹیز کو درپیش مسائل کے تدارک کیلئے احکامات دیئے مگر تاحال اس سلسلے میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کو سی سی آئی میں لیجانے کا اپنا حق محفوظ رکھتے ہیں ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبہ سندھ اپنی بجلی کی پیداوار کے حوالے سے وسائل سے مالا مال ہے اور اہم ان سے بھرپور استفادہ کے لئے کوشاں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسٹریٹ لائیٹس کو روشن، ٹیوب ویلوں ، آراو پلانٹس او ر دیگر تنصیبات کیلئے سولر انرجی کے زرائع کی حوصلہ افزائی کرینگے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پولیو کا مرض بھی دہشت گردی کی طرح خطرناک ہے لہذاہ پولیو اور دیگر موذی امراض کے خاتمے کیلئے ان کے خلاف بھی آپریشن کرنے کی ہدایت کی۔

متعلقہ عنوان :