یہ مودی کی جیت نہیں بلکہ کارکنوں کی محنت کا نتیجہ ہے،نریندر مودی،اب تک ملک میں انتخابات کی قیادت ان لوگوں کے ہاتھوں میں نہیں تھی جو آزاد ہندوستان میں پیدا ہوئے تھے، حامیوں سے خطاب

اتوار 18 مئی 2014 07:40

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18مئی۔2014ء)بھارتی انتخابات میں واضح برتری لینے والی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کو عام انتخابات میں ملنے والی ’جیت مودی کی جیت نہیں بلکہ پارٹی کے لاکھوں کارکنوں کی جیت ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق انھوں نے یہ بات ہفتہ کو نئی دہلی میں جماعت کے صدر دفتر میں موجود حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’آج آپ نے ایئرپورٹ سے یہاں تک جس گرم جوشی سے استقبال کیا ہے اس کے لیے میں آپ کا بہت شکر گزار ہوں۔بی جے پی کے حامیوں کے نعروں کی گونج کے درمیان نریندر مودی نے کہا ’یہ فتح مودی کے کھاتے میں نہ ڈالی جائے، یہ بی جے پی کے لاکھوں کارکنوں کی محنت کا نتیجہ ہے۔

(جاری ہے)

ہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ حلف برداری کی تقریب کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی ہے۔

ہم نے 20 مئی کو دوپہر 12 بجے پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ بلائی ہے جس میں لیڈر کا انتخاب ہوگا اور اس کے بعد ہی حلف برداری کی تاریخ طے کی جائے گی۔نریندر مودی نے دہلی میں بی جے پی کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں شرکت کی جس میں پارٹی کے صدر راج ناتھ سنگھ اور سینیئر رہنما لال کرشن اڈوانی سمیت کئی اہم رہنما موجود تھے۔اجلاس کے بعد راج ناتھ سنگھ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا: ’ہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ حلف برداری کی تقریب کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی ہے۔

اس بارے میں طرح طرح کی قیاس آرائی ہو رہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے 20 مئی کو دوپہر 12 بجے پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ بلائی ہے جس میں لیڈر کا انتخاب ہوگا اور اس کے بعد ہی حلف برداری کی تاریخ طے کی جائے گی۔مودی دہلی کے دورے کے بعد اپنے انتخابی حلقے وارانسی (بنارس) بھی گئے جہاں سے انھوں نے عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کو شکست دی تھی۔

وارانسی میں بھی ان کی جماعت کے کارکنوں اور رہنماوٴں نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔بی جے پی نے انتخابی مہم میں وارانسی کے لیے بھاری سرمایہ کاری اور اس تاریخی شہر کے لیے بڑے منصوبوں کا وعدہ کیا ہے۔یہاں خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا: ’جو بغیر مانگے دے اسے ماں کہتے ہیں۔ مجھے بنارس کے عوام سے مانگنے کا موقع نہیں ملا۔ میرے منہ پر تالا لگا تھا اس لیے میں نے بنارس کے لوگوں سے خاموشی سے بات چیت کی۔خیال رہے کہ شہر کی انتظامیہ نے نریندر مودی کو بنارس میں انتخابی جلسے کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔مودی نے کہا کہ بنارس آنے کا تجربہ ان کے لیے ماں کی گود میں آنے جیسا ہے۔

متعلقہ عنوان :