بھارت‘ گولڈن ٹیمپل کے خلاف حکومتی آپریشن کے تیس برس مکمل ہوگئے، سکھوں کے مذہبی مقام گولڈن ٹیمپل میں 2 گروپوں میں تصادم سے 12 افراد زخمی

ہفتہ 7 جون 2014 05:01

امرتسر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جون۔2014ء)سکھوں کے مقدس ترین مقام گولڈن ٹیمپل پر حکومتی حملے کے تیس برس مکمل ہو گئے۔جبکہ جمعہ کو مذہبی مقام گولڈن ٹیمپل میں 2 گروپوں میں تصادم کے نتیجے میں 12 افراد زخمی ہوگئے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے شہر امرتسر میں واقع گولڈن ٹیمپل میں 1980 میں بھارتی حکومت کی جانب سے سکھوں کے خلاف ہونے والے آپریشن “بلو اسٹار” کے خلاف 30 ویں سالانہ تقریب جاری تھی کہ ایک سکھ رہنما کو تقریر کی اجازت نہ ملنے پر 2 گروپوں میں تکرار ہو گئی جو دیکھتے ہی دیکھتے تصادم میں تبدیل ہو گئی، دونوں گروپوں کے مشتعل افراد نے ایک دوسرے پر تلواروں اور لاٹھیوں سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 12 افراد زخمی ہو گئے۔

امدادی ٹیموں کے اہلکارون نے لڑائی کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا جب کہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پایا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ شمالی بھارتی شہر امرتسر میں چھ جون 1984ء کو کیے جانے والے فوجی آپریشن میں تقریباً 500 افراد مارے گئے تھے۔ یہ آپریشن وہاں موجود سکھ عسکریت پسندوں کو گولڈن ٹیمپل سے نکالنے کے لیے کیا گیا تھا، جو سکھوں کے لیے ایک علیحدہ وطن خالصتان کا مطالبہ کر رہے تھے۔ سکھوں کی جانب سے ہر سال گولڈن ٹیپمل میں اس حوالے سے تقریب منعقد کی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :