ن لیگ رکن اسمبلی اغواء، پولیس نے کیس کو نیا رخ دیدیا ،رانا جمیل حسن خان کو طالبان نے اغواء کیا ہوگا، پولیس ذرائع

ہفتہ 7 جون 2014 04:41

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جون۔2014ء) اغواء ہونیوالے مسلم لیگ نواز کے رکن پنجاب اسمبلی رانا جمیل حسن خان کو طالبان نے اغواء کیا ہوگا پولیس ذرائع کے مطابق گزشتہ روز پولیس نے اس کیس کو نیا رخ دیدیا ہے کہ رکن پنجاب اسمبلی کے اغواء میں طالبان بھی ملوث ہوسکتے ہیں اس ضمن میں نئی جوائن انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے جو مختلف قانون اداروں کے ساتھ ملکر ننکانہ صاحب سے منتخب رکن پنجاب اسمبلی رانا جمیل حسن خان کی بازیابی کیلئے مشترکہ آپریشن کرینگے ذرائع کے مطابق گزشتہ روز فیصل آباد سے آنیوالے 5 افراد پر مشتمل ٹیم نے سرگودھا پولیس سے اغواء کاروں اور اب تک ہونیوالے اقدامات پر پوچھ گچھ کی جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ مختلف 5 اداروں پر مشتمل ایک جوائنٹ ٹیم تشکیل دی جائے پولیس ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ‘ سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال اس کیس کی خود مانیٹرنگ کررہے ہیں سرگودھا پولیس کی طرف سے رکن پنجاب اسمبلی کے اغواء ہونے کا مقدمہ تھانہ لکسیاں سے تھانہ بھیرہ منتقل کردیا گیا ہے لیکن یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ تھانہ لکسیاں نے درج کئے جانیوالے مقدمہ ایس ایچ او محمد وقاص اعوان کی مدعیت میں درج ہوا تھا لیکن سی ٹی ڈی سی کیمروں کی مدد سے اغواء کاروں کی تصاویر بھیرہ ریسٹ ایریا ہونے کے باعث تھانہ بھیرہ میں تھانہ لکسیاں کے ایس ایچ او کی مدعیت میں ہی مقدمہ درج کیا گیا ہے سرگودھا پولیس کی طرف سے اب تک کئے جانیوالے اقدامات تسلی بخش نہ ہیں پہلے روز بھجوائے جانیوالی 5 ٹیموں سمیت دیگر ٹیمیں اغواء ہونیوالے رکن پنجاب اسمبلی کو بازیاب کروانے میں تاحال ناکام رہی ہیں جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب ‘ سپیکر پنجاب اسمبلی اور آئی جی پنجاب سمیت دیگر متعلقہ ادارے سرگودھا پولیس کی کارکردگی پر مایوس نظر آرہے ہیں گزشتہ روز فیصل آباد سے 5 افراد پر مشتمل ایک خصوصی ٹیم نے تمام حالات اور واقعات کا جائزہ لیا جس کے بعد ایم پی اے کی بازیابی کیلئے 5 متعلقہ اداروں پر مشتمل انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے یادرہے کہ اغواء کاروں نے مغوی کی اہلیہ سے 5 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔