ایران ،سوڈان کو پرزوں کی فروخت، امریکا کا ڈچ کمپنی فوکر پر جرمانہ ،ڈچ طیارہ ساز کمپنی نے امریکی پابندیوں کے برعکس فاضل پرزے برآمد کیے تھے

ہفتہ 7 جون 2014 05:04

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جون۔2014ء) امریکا کے محکمہ خزانہ نے ڈچ ایوی ایشن فرم فوکر سروسز کو ایران اور سوڈان کو طیاروں کے فاضل پرزے فروخت کرنے پر دو کروڑ دس لاکھ ڈالرز جرمانہ عاید کردیا ہے۔امریکا نے ان دونوں ممالک پر اقتصادی پابندیاں عاید کررکھی ہیں اور ان سے کاروباری روابط رکھنے والے اداروں اور افراد پر امریکی محکمہ خزانہ جرمانہ یا پابندیاں عاید کرسکتا ہے۔

محکمہ خزانہ نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کا فوکر سے ایک مفاہمتی سمجھوتا طے پا گیا ہے جس کے تحت اس کمپنی نے مذکورہ پابندیوں کی خلاف ورزی کی ذمے داری قبول کی ہے اور اس پر اس کی پاداش میں پانچ کروڑ دس لاکھ ڈالرز تک جرمانہ عاید کیا جاسکتا تھا۔اس کیس میں فوکر نے 2005ء سے 2010ء کے درمیان پابندیوں کی 1150 خلاف ورزیاں کی تھیں اور اس نے ایران اور سوڈان سے تعلق رکھنے والے گاہکوں کو بالواسطہ طیاروں کے فاضل پرزے برآمد کیے تھے۔

(جاری ہے)

یہ تمام پرزے امریکی ساختہ تھے یا فوکر نے انھیں امریکا میں رکھا ہوا تھا۔کمپنی کو ان پرزوں کو ایران یا سوڈان کو بھیجنے سے پہلے امریکی حکومت سے ایک خاص لائسنس حاصل کرنا تھا لیکن اس نے ایسا نہیں کیا تھا۔محکمہ خزانہ کے دفتر برائے خارجہ اثاثے کنٹرول کے ڈائریکٹر ایڈم زوبن نے بیان میں کہا ہے کہ ''فوکر نے غیر قانونی طور پر ان خاص ممالک کو طیاروں کے فاضل پرزے برآمد کرکے امریکا کے پابندیوں کے قانون کی کھلی خلاف ورزی کی ہے اور اس غیر قانونی سرگرمی سے کوئی رو رعایت نہیں برتی جائے گی۔محکمہ خزانہ کے بیان کے مطابق مفاہمتی سمجھوتے کے تحت فوکر نے فوجداری الزامات پر قانونی چارہ جوئی سے بچنے کے لیے اپنے اور اپنے ملازمین کے مجرمانہ فعل کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔

متعلقہ عنوان :