بھارت تھرمو نیوکلیئر ہتھیار تیار کر سکتا ہے،ئی ایچ ایس جینز ،جنوبی شہر میسور میں یورینیم افزدوہ کرنے کے ایک خفیہ منصوبے پر کام جاری ہے ،جس سے تھرمو نیوکلیئر ہتھیار تیار کرنے کی صلاحیت میں بہتری پیدا ہو سکتی ہے، رپورٹ

ہفتہ 21 جون 2014 08:18

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21جون۔ 2014ء )‘امریکی تحقیقی ادارے آئی ایچ ایس جینز نے بھارت کی جانب سے تھرمو نیوکلیئر ہتھیار تیار کرنے کے منصوبے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یورینیم افزدوہ کرنے کے ایک خفیہ منصوبے پر کام کر رہا، جس سے بظاہر اس جنوبی ایشیائی ملک کی تھرمو نیوکلیئر ہتھیار تیار کرنے کی صلاحیت میں بہتری پیدا ہو سکتی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ے دفاعی امور میں تحقیقی ادارے آئی ایچ ایس جینز کے ایک تازہ رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنوبی بھارتی شہر میسور میں واقع ایک جوہری تنصیب میں یورینیم افزودہ کرنے کے نئے یونٹس آئندہ برس کے وسط تک کام کرنا شروع کر دیں گے۔ ان نئے یونٹس سے یورینیم کی اعلیٰ افزدودگی کی مقدار بھارت کی موجودہ ضروریات سے زیادہ ہو گی اور اس لیے وہ اسے ممکنہ طور پر تھرمو نیوکلیئر ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال کر سکے گا۔

(جاری ہے)

بھارت کے اس قدم سے خطے میں ہتھیاروں کے حصول کی ایک نئی دوڑ شروع ہو سکتی ہے ،

آئی ایچ ایس جینز کے انٹیلی جنس ریویو کے ایڈیٹر متھیو کلیمنٹس نے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ” بھارت کو اپنی سب میرین فلیٹ کے لیے جتنی افزودہ یورینیم درکار ہے، ان نئے پلانٹس سے اس سے کہیں زیادہ اعلیٰ یورینیم پیدا ہو گی“۔ انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ مقدار میں اعلیٰ افزودہ یورینیم پیدا کرنے کا ایک مقصد تھرمو نیوکلیئر ٹیکنالوجی کی تیاری بھی ہو سکتی ہے۔

ایسے خدشات بھی ظاہر کیے گئے ہیں کہ بھارت کے اس قدم سے خطے میں ہتھیاروں کے حصول کی ایک نئی دوڑ شروع ہو جائے گی۔ بھارتی حکام کی طرف سے اس تازہ رپورٹ پر فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔سٹیلائیٹ سے موصول ہونے والی تصاویر کے تجزیے سے اس تحقیقی ادارے نے نتیجہ اخذ کیا ہے کہ میسور کے جوہری پلانٹ پر نئے یونٹس کی تنصیب سے بھارت سالانہ ضروریات سے 160 کلوگرام زیادہ اعلیٰ یورینیم افزدوہ کرنے کے قابل ہو سکے گا۔

کلیمنٹس کہتے ہیں، ”ہم یہ نہیں کہیں گے کہ بھارت کی طرف سے صرف اسی ایک قدم کے نتیجے میں خطے میں فوری طور پر کوئی تنازعہ پیدا ہو جائے گا لیکن یہ معاملہ مستقبل میں پہلے سے ہی پیچیدہ صورتحال کو مزید خراب بنا سکتا ہے۔آئی ایچ ایس کے اس تجزیے میں اسٹاک ہولم میں واقع بین الاقوامی تحقیقی ادارے سپری نے بھی معاونت فراہم کی ہے۔ سپری نے بھی کہا ہے کہ یہ تازہ پیشرفت بھارت کی طرف سے تھرمو نیوکلیئر ہتھیار کرنے کے ارادے کو تقویت بخشتی ہے۔

متعلقہ عنوان :