مسئلہ کشمیر کے حل تک پاک بھارت تعلقات میں بہتری نہیں آسکتی‘ سرتاج عزیز،پاکستان کشمیریوں کی سیاسی و سفارتی اور اخلاق امداد جاری رکھے گا‘بین الاقوامی برادری کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے آگے آ ئے، او آئی سی کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 21 جون 2014 08:36

جدہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21جون۔ 2014ء) پاکستانی وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی و خارجہ امورسرتاج عزیز نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر برصغیر میں فلیش پوائنٹ بنا ہوا ہے اور اس مسئلے کے حل تک پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے۔ جدہ میں او آئی سی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے حالیہ دورہ نئی دہلی نے یہ ثابت کردیا کہ وہ بھارت کیساتھ تعلقات بہتر بنانے کے خواہاں ہیں تاہم بھارت مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں لیت و لعل کا مظاہرہ کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں لوگوں کے حقوق کو طاقت کی بنیاد پر سلب کیا جارہا ہے جبکہ انسانی حقوق کی پامالیوں کا نہ تھمنے والا سلسلہ بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں اور آرزوؤں کے مطابق ہی حل کیا جاسکتا ہے تاہم بھارت کی جانب سے کشمیر مسئلے کو حل کرنے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جارہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اسلامی ملکوں کے وزرائے خارجہ کی توجہ اپنی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ماضی کی طرح بھارت نے رواں سال کے دوران بھی ریاست میں پارلیمانی الیکشن منعقد کئے تاہم ریاست کے لوگوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کرکے یہ ثابت کردیا کہ وہ کشمیر کے مسئلے کا پرامن حل چاہتے ہیں۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ پارلیمانی الیکشن کے دوران ریاست کے 16 فیصدی رائے دہندگان نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا جبکہ 74 فیصد لوگوں نے الیکشن کا مکمل بائیکاٹ کرکے عالمی برادری کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے پارلیمانی الیکشن کے دوران ریاست کے لوگوں کی جانب سے بائیکاٹ کرنے کی خبروں کو شائع نہیں کیا بلکہ عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی۔ سرتاج عزیز نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے وہ آگے آئیں تاکہ اس مسئلے کو پرامن طور پر حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر میں تب تک امن و امان کی ضمانت نہیں دی جاسکتی جب تک اس مسئلے کو کشمیری عوام کی آرزوؤں اور امنگوں کے مطابق حل نہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کیساتھ کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے تیار ہے اور پاکستان اس موقف پر برابر قائم ہے کہ جب تک اس مسئلے کو حل نہیں کیا جاتا پاکستان کشمیریوں کی سیاسی و سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گا اور کسی کو بھی مسئلہ کشمیر کو ہائی جیک کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔