یورپی یونین، عدالت نے فرانس کی جانب سے لگائی گئی نقاب پر پابندی کی توثیق کردی

بدھ 2 جولائی 2014 06:21

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جولائی۔2014ء ) یورپ کی عدالت برائے انسانی حقوق نے پورے چہرے کے پردے پر فرانس کی جانب سے لگائی جانے والی پابندی کے فیصلے کو برقرار ر کھتے ہوئے کہا ہے کہ پابندی میں کسی لباس کی حیثیت کو بنیاد نہیں بنایا گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یورپی عدالت برائے انسانی حقوق نے یہ فیصلہ 24 سالہ فرانسیسی خاتون کے مقدمے میں سنایا جس میں ان کا موٴقف تھا کہ عوامی مقامات پر نقاب پہنے پر پابندی سے ان کی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہوئی ہے،عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ چہرے کے پردے پرفرانسییسی پابندی میں کسی لباس کی مذہبی حیثیت کو بنیاد نہیں بنایا گیا تھا بلکہ اس پابندی کی تمام بنیاد اس دلیل پر تھی کہ اس سے چہرہ چھپ جاتا ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ کیس کی سماعت کے دوران حکومت کی اس درخواست کو بھی مد نظر رکھا کہ معاشرتی میل ملاپ میں انسانی چہرے کا کردار بڑا اہم ہوتا ہے اورایک ایسے معاشرے میں کہ جہاں اس معاملے پر مکمل اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ افراد کے درمیان میل جول معاشرتی زندگی کا لازمی جزو ہے، ایک دوسرے سے چہرہ چھپانے پر سوال اٹھ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

درخواست گزار خاتون نے جب کیس دائر کیا تو انہوں نے اپنی پہچان کو بھی ظاہر نہیں کیا اور ان کی صرف ایس اے ایس کے نام سے رکھی گئی، خاتون نے کیس 2011 میں یورپی یونین کی عدالت میں دائر کرکے موقف اختیار کیا تھا کہ چہرے پر نقاب لینے پر اس پر کوئی دباوٴ نہیں اور وہ نقاب اپنی مذہبی آزادی کے طور پر پہنتی ہیں۔