پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کے مسئلے سے ہنگامی بنیادوں پر نمٹنے کے انتظامات کر رہی ہے ، پرویز خٹک ،ہمیں اس مشکل سے نمٹنے کے انتظامات کا موقع نہیں ملا، آپریشن میں ہماری رائے شامل نہیں تھی مگر جب فیصلہ کیا گیا تو پورے اخلاص سے اس فیصلے کا ساتھ دیا اور آئی ڈی پیز کا مسئلہ چیلنج سمجھ کر قبول کیا ہے اور ہم اپنے مہمانوں کی دیکھ بھال میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، آئی ڈی پیز کیمپ کے دورے اور متاثرین کے اجتماع سے خطاب

بدھ 2 جولائی 2014 06:12

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2جولائی۔2014ء)خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کے مسئلے سے ہنگامی بنیادوں پر نمٹنے کے انتظامات کر رہی ہے ہمیں اس مشکل سے نمٹنے کے انتظامات کا موقع نہیں ملا آپریشن میں ہماری رائے شامل نہیں تھی مگر جب فیصلہ کیا گیا تو پورے اخلاص سے اس فیصلے کا ساتھ دیا اور آئی ڈی پیز کا مسئلہ چیلنج سمجھ کر قبول کیا ہے اور ہم اپنے مہمانوں کی دیکھ بھال میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز کے قیام والے تمام اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور حکام کو واضح طور پر کہہ دیا گیا ہے کہ وہ اجازت مانگنے کی بجائے متاثرین کی ہر ضرورت ہنگامی بنیادوں پر پوری کریں اس سلسلے میں آئی ڈی پیز کے لئے تمام قوانین نرم کر دیئے گئے ہیں وہ دورہ بنوں کے دوران آئی ڈی پیز کیمپ کے دورے اور متاثرین کے ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے

جس میں سپیکر صوبائی اسمبلی الحاج اسد قیصر خان، سینئر وزیر شہرام خان ترکئی ، پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر اعظم خان سواتی ، جنرل سیکرٹری خالد مسعود ، کمشنر بنوں ، ڈی آئی جی بنوں،واپڈا اور دیگر متعلقہ محکموں کے حکام بھی موجود تھے پرویز خٹک نے کہا کہ متاثرین کیلئے خوراک، برتن، پانی دیگر ضروری اشیاء ، علاج وصحت اور اُنکے بچوں کی تعلیم کیلئے بہتر انتظامات کی ہنگامی بنیادوں پر ہدایت کر دی گئی ہے اور تمام متعلقہ حکام اس مقصد کیلئے دن رات مصروف ہوں انہوں نے کہا کہ اپنا گھر بار چھوڑنا بڑا تکلیف دہ امر ہے مگر ملک وقوم پر امتحان اور آزمائش کے وقت بڑی قربانیاں دینا پڑتی ہیں انہوں نے کہا کہ شمالی وزیر ستان میں قیام امن کے ساتھ ہی آئی ڈی پیز کی بخیریت واپسی اور بحالی ہمارے مضبوط منصوبہ بندی کا حصہ ہے وزیر اعلیٰ نے آئی ڈی پیز کی شکایت پر موقع پر موجود واپڈا حکام کو سختی سے ہدایت کی کہ متاثرین کے تمام علاقوں میں لوڈ شیڈنگ مکمل طور پر بند کی جائے ورنہ صوبائی حکومت سختی سے پیش آئے گی انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز کیلئے 40یونین کونسلوں4 ڈسٹربیوشن پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں تاہم متاثرین کے اس مطالبے پر کہ شمالی وزیرستان کی سب تحصیلوں اور قبائل کی بنیاد پر اس کی تعداد بڑھائی جائے ،

وزیر اعلیٰ نے یہ پوائنٹ ضرورت کیمطابق بڑھانے کی ہدایت کی انہوں نے کہا کہ متاثرین کیلئے زیادہ سے زیادہ وسائل فراہم کئے جائیں گے متاثرین کو نقد امداد زونگ کارڈ اور سمارٹ کارڈ کے ذریعے مہیا کی جائے گی تاکہ وہ اپنی اور اپنے بال بچوں کی ضروریات اپنی خواہش کیمطابق پوری کرسکیں جبکہ وسائل میں اضافے کے ساتھ ساتھ نقد امداد میں بھی مسلسل اضافہ کیا جائے گاوزیر اعلیٰ نے آئی ڈی پیز کی طرف سے پیش کردہ دیگر تمام مسائل کے ازالے کا یقین دلایا اور کمشنر بنوں کو موقع پر احکامات جاری کئے بعدازاں انہوں نے آئی ڈی پیز میں ریلیف اشیاء تقسیم کیں۔