غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کا دوبارہ آغاز، فلسطینیوں کو اپنے گھروں کو چھوڑنے کی تنبیہ، اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 172 ہوگئی 1200 سے زائد زخمی،ہلاک شدگان میں فلسطینی پولیس چیف کے خاندان کے 17 افراد بھی شامل، چار ہزار افراد اپنا گھر بار چھوڑ کر دیگر مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں، اقوا م متحدہ

منگل 15 جولائی 2014 07:12

مقبو ضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15جولائی۔2014ء)اسرائیل نے شمالی غزہ میں بسنے والے فلسطینیوں کو اپنے گھروں کو چھوڑنے کی تنبیہ کے بعد غزہ پر دوبارہ فضائی حملوں کا آغاز کردیا ہے۔فلسطینی وزاتِ صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں کے آغاز سے اب تک ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 172 ہوگئی ہے جبکہ ان حملوں میں 1200 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ہلاک شدگان میں فلسطینی پولیس چیف کے خاندان کے 17 افراد بھی شامل ہیں جو اسرائیلی میزائل حملے میں مارے گئے۔اسرائیل کی جانب سے حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنائے جانے کے دعووں کے برعکس اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ اندازاً ان حملوں میں ہلاک ہونے والے 77 فیصد افراد عام شہری تھے۔دریں اثنا اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ کو نشانہ بنائے جانے کی تنبیہ کے بعد وہاں سے ہزاروں فلسطینیوں نے نقل مکانی کی ہے۔

(جاری ہے)

اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ اب تک چار ہزار افراد اپنا گھر بار چھوڑ کر دیگر مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں۔اسرائیلی فوج نے غزہ کے ساحلی علاقے میں ایک ایسے مقام پر زمینی کارروائی بھی کی ہے جہاں سے مبینہ طور پر اسرائیل میں راکٹ پھینکے جا رہے تھے۔

اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے جہاں سے میزائل داغا گیا تھا اس مقام پر حملے کے دوران اْس کے چار فوجی زخمی ہوئے ہیں، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ ساحل کے قریب اْس کی ایسی کوئی تنصیب موجود نہیں۔

اسرائیل نے حالیہ حملوں کے دوران اپنے کمانڈوز کی فلسطینی علاقے میں پہلی زمینی کارروائی سے قبل شمالی غزہ میں بسنے والے فلسطینیوں کو خبردار کیا کہ وہ فضائی حملوں سے قبل اپنے گھروں کو چھوڑ دیں۔اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس نے بیت لاہیہ نامی شہر پر پمفلٹ گرائے ہیں جن میں شہریوں کو محفوظ مقامات پر جانے کو کہا گیا ہے۔اقوامِ متحدہ کے امدادی ادارے کے ترجمان کرس گنس نے کہا ہے کہ چار ہزار فلسطینیوں نے اقوامِ متحدہ کے آٹھ کیمپوں میں پناہ حاصل کی۔

ایک سکول میں قائم اقوام متحدہ کے کیمپ میں پناہ لینے والی ایک خاتون نے بتایا کہ اْنھیں اسرائیلی فورسز نے گھر چھوڑ دینے کو کہا تھا۔برطانیہ میں فلسطینی اتھارٹی کے سفیر منا الحسین نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے شہریوں کے پاس چھپنے کی کوئی جگہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’حماس والے آبادی کا اہم حصہ ہیں اور وہ ہر جگہ سے مزاحمت کر رہے ہیں۔

ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کا کہنا ہے کہ وہ طویل عرصے کے لیے اسرائیل کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہتے ہیں جبکہ اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان آگال پالمر کا کہنا ہے کہ شہریوں کی ہلاکت کی ذمہ داری حماس کے کاندھوں پر ہے۔اقوامِ متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی ہلاکتوں میں اضافے کے بعد اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جنگ بندی کی اپیل کی تھی۔

متعلقہ عنوان :