پنجاب حکومت شمالی وزیرستان میں بے گھر افراد کی بحالی کے ساتھ جدید ہسپتال ،ٹیکنیکل ادارہ اور خواتین کیلئے کالج بنائے گی:وزیراعلیٰ پنجاب ،پنجاب حکومت اورعوام آزمائش کی گھڑی میں شمالی وزیرستان کے بے گھر ہونے والے بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں،حکومت پنجاب کی طرف سے بے گھر افراد کی مالی معاونت کا آغاز کردیا گیا ہے،ہر بے گھر خاندان کے سربراہ کو 7ہزار روپے دےئے جارہے ہیں ،پاک افواج دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کیساتھ متاثرین کی بحالی کیلئے بھی شاندار کردارادا کررہی ہیں،پوری قوم کو اپنی مسلح افواج پر فخر ہے ،شہباز شریف کا شمالی وزیر ستان کے بے گھر ہونے والے افراد کے مویشیوں کے لئے پنجاب سے چارہ مہیا کرنے کا اعلان،چیف منسٹرز ریلیف فنڈمیں پنجاب کے عوام اور صاحب ثروت افرادکی طرف سے عطیات جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے،فنڈسے مصیبت زدہ بھائیوں کی مدد کیلئے اربوں روپے مہیا کریں گے، شہباز شریف کا بنوں میں بے گھر ہونے والے افراد سے خطاب

منگل 15 جولائی 2014 07:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15جولائی۔2014ء)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب کی حکومت اور عوام آزمائش کی موجودہ گھڑی میں شمالی وزیرستان کے بے گھرہونے والے اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم ان کی امداد اور بحالی کے لیے وسائل میں کمی نہیں آنے دیں گے۔ وہ بنوں میں بے گھرہونے والے افراد سے خطاب کررہے تھے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت پنجاب نے 50کروڑ روپے کی رقم سے وزیراعلیٰ ریلیف فنڈ قائم کیا ہے جس میں پنجاب کے عوام اور صاحب ثروت افراد کی طرف سے کھلے دل کے ساتھ عطیات جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس فنڈ کے تحت اپنے مصیبت زدہ بھائیوں کی امداد کے لیے اربوں روپے مہیا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی طرف سے شمالی وزیرستان میں ایک ہسپتال ،ایک ٹیکنیکل ادارہ اور خواتین کا کالج قائم کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت پنجاب کی طرف سے بے گھرافراد کی مالی معاونت کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ جس کے تحت ہر بے گھرخاندان کے سربراہ کو سات ہزار روپے کی رقم دی جارہی ہے۔

انہوں نے بے گھرافراد کے مویشیوں کے لیے پنجاب سے چارہ مہیا کرنے کا بھی اعلان کیا۔

صوبائی وزراء راجہ اشفاق سرور،رانا مشہود احمد،کرنل (ر)شجاع خانزادہ، چوہدری شفیق احمداور چیف سیکرٹری پنجاب نوید اکرم بھی وزیراعلیٰ پنجاب کے ہمراہ تھے۔اس موقع پروزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہاکہ آپ نے پاکستان کی خاطر اور پاکستان کی سا لمیت کی خاطر ہجرت کی ہے ،اپنا گھربار چھوڑا ہے۔

پوری پاکستانی قوم آپ کے ساتھ ہے میں پنجاب کے عوام کی طرف سے محبت اور خیر سگالی کا پیغام لے کر آپ کے پاس آیا ہوں۔انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی صورت حال پر ہمارے شہدائے آزادی کی روح بے چین ہوں گی اور یہ سوال کررہی ہوں گی کہ یہ وہ پاکستان تھا جس کا خواب قائداعظم اور علامہ اقبال نے دیکھا تھااور اس پاکستان کے لیے ہم مسلمانوں نے اتنی قربانیاں دی تھیں۔

تاہم جیسا کہ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ہمارا مقدر نہیں،ہم اس پر انشاء اللہ اسی طرح قابو پالیں گے جس طرح دورحاضر کی تاریخ میں سری لنکا سمیت دنیا کے کئی ممالک نے اس فتنے کا قلع قمع کیا ہے۔اس وقت پاکستان کی افواج پوری جرأت اور دلیری کے ساتھ دہشت گردوں کو صف ہستی سے مٹانے میں مصروف ہیں۔ہمارا جنہوں نے سکھ چین چھین لیا تھا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ قبائلی عوام کی پاکستان کے قیام اور استحکام کے لئے قربانیاں تاریخ کا حصہ ہیں اور خود بانی قوم حضرت قائداعظم بھی تعریف کرچکے ہیں۔

مسلح افواج کی قربانیوں پر پوری قوم اپنے بہادر جوانوں اور افسروں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ پاک فوج صرف دہشت گردوں کا مقابلہ ہی نہیں کررہی بلکہ متاثرین کی بحالی کے لیے شاندار کردار ادا کررہی ہے۔

محمد شہباز شریف نے کہا کہ ہم سب سے پہلے پاکستانی ہیں۔ اگر پاکستان کے کسی ایک حصے میں کوئی پاکستانی دہشت گردی کا شکار ہوتا ہے تو پوری قوم اس پر اشک بار ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں دہشت گردی کے خلاف اس جنگ کو 1965کی جنگ سے زیادہ اہمیت دیتا ہوں کیونکہ آج ہماری افواج پاکستان کی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے اور اُن دہشت گردوں کے خلاف برسرِ پیکار ہے جو لوگوں پر اپنے مخصوص نظریات مسلط کرنے کے لیے کلاشنکوفیں اور بندوقیں چڑھ دوڑے تھے۔پاکستان کے دشمنوں نے اہل پاکستان کی زندگی کو مفلوج کرکے رکھ دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ پاک افواج نے دہشت گردوں کے خلاف جو کارروائی شروع کی ہے ہم اس کامیابی کے لیے دُعا گو ہیں۔

مجھے یقین ہے کہ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ پاکستان ایک بار پھر امن کا گہوارہ بنے گا۔محمد شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے جس طرح بندوق کی گولی ضروری ہے اسی طرح غریب اور پسماندہ عوام کو گمراہ ہونے سے محفوظ رکھنے کے لیے انہیں تعلیم ، صحت اور زندگی کی دیگر سہولتیں فراہم کرنا ناگزیر ہیں۔سوات میں کامیاب آپریشن کے بعد وہاں پر معاشی اور سماجی اقدامات کے ذریعے کئی مثبت اقدامات کیے گئے جو نہایت خوش آئند ہیں۔

سوات میں 86کروڑ روپے کی لاگت سے ایک جدید ہسپتال بھی تعمیر کیا گیا۔

انہوں نے کہا ہم ایک خدا، ایک رسول اور ایک کتاب کے ماننے والے ہیں اور انشاء اللہ اس کی برکت سے اس مشکل مرحلے کو بھی عبور کرلیں گے۔ وزیراعلیٰ نے آئی ڈی پیز کے مطالبے پر بنوں میں لوڈشیڈنگ میں کمی کے حوالے سے وزیراعظم سے بات کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ پیشتر ازیں گورنرخیبرپختونخواہ مہتاب عباسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پنجاب وہ پہلا صوبہ ہے جس کے وزیراعلیٰ نے خیبرپختونخواہ کے بے گھر ہونے والے بہن بھائیوں کے لیے ریلیف فنڈ قائم کیا۔ قبائلیوں کے نمائندے ملک نصر اللہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ قبائلی عوام نوازشریف اور شہباز شریف کو اپنے بڑے بھائی سمجھتے ہیں اور ہمیں ان سے بہت توقعات ہیں۔